counter easy hit

لاہور کا امن خطرے میں

لاہور: ملک میں دہشت گردی کی نئی لہر شروع ہو گئی ہے۔ جس کے بعد لاہور شہر میں بھی داعش کے دہشت گردوں کی طرف سے خودکش حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کے حوالے سے حساس اداروں نے اطلاعات فراہم کر دی ہیں۔

وزیر اعلی پنجاب کے دفتر نے آئی جی پنجاب پولیس کو خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ شہزاد نامی دہشت گرد جس کا تعلق داعش سے ہے، وہ اس وقت داعش افغانستان میں رابطے میں ہے جبکہ وہ شام میں بھی داعش کے ساتھ لڑائی میں شامل رہا ہے۔ وہ شہر میں خودکش حملہ کر کے دہشت گردی کی بڑی کارروائی کر سکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد اب پنجاب کو بھی دہشت گرد وں نے ٹارگٹ کرنا شروع کر دیا ہے۔ وزیراعلی پنجاب کو خفیہ اداروں کی طرف سے اطلاع دی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد شہزاد جس کے والد کا نام فردوس خان ہے اور وہ لاہور کا رہنے والا ہے، اس کی عمرتقریباً 23 سال ہے۔وہ شہر میں اہم تنصیبات پر خودکش حملہ کر سکتاہے۔ سخت حفاظتی انتظامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ آئی جی پنجاب کی جانب سے لاہور شہر میں ہوٹل ، سرائے ، متعدد علاقوں میں فوری طور پر سرچ آپریشن شروع کرنے اور مختلف مقامات پر پولیس اور سپیشل برانچ کو نگرانی کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ تاہم ذرائع کے مطابق دہشت اہم سرکاری تنصیبات کو، عوامی اجتماعات کو بھی ٹارگٹ کرسکتا ہے۔ تاہم اس بارے میں ذرائع کے مطابق تمام اہم جگہوں پر سکیورٹی سرچ کے لئے ٹیمیں کھڑی کرنے کے احکامات جاری کر دئیے گئے ہیں۔ علاہ ازیں وی وی آئی پی شخصیات کی موومنٹ کی صورت میں ان کو کہا گیا ہے کہ وہ احتیا ط سے کام لیں اور غیرضروری سفرسے گریز کریں۔