counter easy hit

پاناما لیکس کا معاملہ: پی ٹی آئی کا حکومت کیخلاف بھرپور تحریک چلانے کا فیصلہ

Panama Wikileaks

Panama Wikileaks

تحریک انصاف کا عوامی طاقت کے ذریعے حکومت پر دباؤ بڑھانے کا فیصلہ۔ عمران خان کی سیالکوٹ جلسے کے بعد لاہور میں ممکنہ احتجاج کیلئے مشاورت۔ کہتے ہیں کہ پارلیمانی کمیٹی کو غیر موثر کرکے حکومت نے پارلیمان کی توہین کی۔
اسلام آباد: (یس اُردو) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے زیر صدارت ایک اہم پارٹی اجلاس ہوا جس میں سیالکوٹ کے جلسے کے بعد احتجاجی تحریک کے خدوخال کو حتمی شکل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں حکومت کو پاناما لیکس کی تحقیقات پر مجبور کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں پاناما لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے احتجاجی تحریک کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی تبادلہ خیالات کیا گیا۔ عمران خان کا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر حکومت وقت ضائع کرنے اور معاملات کو التوا میں ڈالنے کی پالیسی پر کاربند ہے۔ عوامی قوت کے ذریعے حکومت کو ہٹ دھرمی ترک کرنے پر مجبور کیا جائے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی کو غیر موثر کرکے حکومت نے پارلیمان کی توہین کی ہے۔ اجلاس میں جہانگیر ترین، میاں محمود الرشید، اعجاز چودھری اور شفقت محمود سمیت دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کے حوالے سے ایک مہم شروع کر رہے ہیں۔ وزیراعظم کے احتساب تک پاناما لیکس کیخلاف مہم ختم نہیں ہوگی۔ اس مہم کے مختلف فیز ہونگے جس کا اعلان 20 جولائی کو کرینگے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس چوری، کرپشن اور منی لانڈرنگ سے پاکستان کو سب سے زیادہ نقصان پہنچتا ہے۔ ان تینوں جرائم میں پاکستان کا وزیراعظم ملوث ہے۔ وزیراعظم اپنا احتساب نہیں کرتا تو باقی چوروں کو کیسے پکڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا بھی باہر فلیٹ اور ایک کمپنی تھی۔ میں بھی نواز شریف کے ساتھ اپنا احتساب کروانے کو تیار ہوں۔ مجھے اپنے احتساب کا ڈر نہیں تو نواز حکومت کو کیوں ہے؟ انہیں ڈر اس لئے ہے کیونکہ انہوں نے چوری کی ہے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کے پی حکومت نے مدرسہ حقانیہ کو مجھ سے پوچھ کر پیسے نہیں دیے۔ اس بارے میں سوال بھی کے پی حکومت سے کیا جائے۔ کچھ مدرسوں کا سلیبس ٹھیک ہو باقی کو اپ گریڈ کیا جائے۔ پی ٹی آئی کی پالیسی ہے کہ مدرسے کے طلبہ کو مین سٹریم میں لایا جائے۔