counter easy hit

پانامہ لیکس سے قربانی کے مطالبہ تک

ساری دنیا میں جگ ہنسائی ہے
بات لیکن زباں پہ آئی ہے

پوچھتا ہوں میں یہ حکومت سے
کیا یہ نمرود کی خدائی ہے

کچھ تو ہوں گے گناہ کے قصے
ورنہ کس بات کی صفائی ہے

کچھ تو گھپلے کئے ہیں تم نے بھی
ڈو ر کس نے بھلا پھنسائی ہے

بے گناہی کا ہے یقین تمہیں
یہ کسی نے فقط اڑائی ہے

تم ملوث نہیں ہو چوری میں
نہ ہی چوری کی یہ کمائی ہے

یہ تمہارے خلاف سازش ہے
کہہ کے یہ جان پھر چھڑائی ہے

تم ہو معصوم کس کو دیں الزام
آگ یہ کس نے پھر لگائی ہے

آج بھی بے قصور ہے یوسف
یہ زلیخا کی بس دہائی ہے

تم نہ یوسف نہ وہ زلیخا ہے
جس نے تہمت نئی لگائی ہے

تم ہو سیدھے جلیبی کی مانند
اور تیار اک کڑھائی ہے

دے دو قربانی قوم کی خاطر
یہ تمہارے لئے بھلائی ہے

جانے کیوں سرپھرا ہوا انجم
جانے کیا سر میں پھر سمائی ہے

Anjum Balouchistani

Anjum Balouchistani

تحریر : پرنس انجم بلوچستانی