counter easy hit

ترقی پذیرممالک کو کورونا وبا ایمرجنسی ریلیف نہ ملا تو وبا تباہ کن اثرات مرتب کرسکتی ہے، سفیر منیر اکرم کا اقوام متحدہ میں خطاب

اسلام آباد(ایس ایم ھسنین) ترقی پذیر ممالک کو کورونا وبا کے اثرات سے نکالنے کیلئے اقدامات نہ کیے گئے تو یہ وائرس دوبارہ تباہ کن اثرات مرتب کرسکتا ہے، یہ بات اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب و اقتصادی اور سماجی کونسل کے صدر منیر اکرم نے اقوام متحدہ کی تجارت اور ترقی کانفرنس میں بین الحکومتی گروپ کے ماہرین کے چوھتے سیشن سے ورچوئل خطاب میں کہی۔ انھوں نے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے اور عالمی معیشت کی جلد بحالی کے لیے ترقی پزیر ممالک کو کورونا ویکسین کی یکساں بنیادوں پر فراہمی کو یقینی بنانا بہت ضروری ہے اور اگر ایسا نہیں ہوتا تو یہ وائرس دوبارہ تباہ کن اثرات مرتب کرے گا اور بار بار لاک ڈائون ہونے سے ترقی پزیر ممالک میں معاشی بحالی میں مزید رکاوٹ آئے گی اور عالمی معیشت کی بحالی سست روی کا شکار ہوجائے گی۔ انہوں نے ترقی میں مدد سے متعلق جنیوا میں اقوام متحدہ کی تجارت اور ترقی کانفرنس میں نیویارک سے اپنے ورچوئل خطاب میں زور دیا کہ عالمی ادارہ صحت کے کورونا وائرس سے بچائو کے لیے ویکسین کی مساوی بنیادوں پر تقسیم کے منصوبے کوویکس کی حمایت اور ویکسین کی جلد تقسیم کے لیے مالیاتی مدد کی ضرورت ہے ۔ یہ سیشن جنیوا میں اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن نے منعقد کرایا۔ انہوں نے کہا کہ ترقی پزیر ممالک کو معیشت کی بحالی کے لیے مالی اعانت اور خاطر خواہ اضافی لیکویڈیٹی کی ضرورت ہے اور اس سلسلسے میں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے 5 نکاتی تجویز پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جس میں ترقی پزیر ممالک کو کورونا ویکیسن کی مساوی بنیادوں پر تقسیم اور کورونا وائرس کے ختم ہونے تک زیادہ دباؤ والے ممالک کے لئے قرضوں کی ادائیگی معطل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اقتصادی اور سماجی کونسل کے صدر منیر اکرم نے کہا کہ جی 20 صنعتی ممالک کے قرض ادائیگی کی معطلی کا اقدام خوش آئند ہے لیکن یہ کافی نہیں ہے بلکہ اس اقدام میں ترقی پزیر ریاستیں چھوٹے جزیرے سمیت مشکلات سے دوچار تمام ترقی پزیر ممالک کی مدد کے لیے توسیع کرنی چاہیے۔

Pakistani, permanent, representative, to, UN, Munir Akram, addressing, UN, virtual, conference, on, trade, and, development

انہوں نے قرضوں کے حل کے لئے بین الاقوامی قرض اتھارٹی کی شکل میں مزید عالمگیر فریم ورک سمیت نئے رہنما خطوط پر زور دیاجیسا کہ اقوام متحدہ کے تجارت و ترقی میں زیر بحث آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی پزیر ممالک کی مدد کے لیے شفافیت کی ضرورت کی پیشگی شرط نہیں ہونی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک نئے مالیاتی انتظام کے لیے منصفانہ بین الاقوامی ٹیکس نظام، ڈیجیٹل معیشت، غیر قانونی مالی بہاؤ کی روک تھام اور چوری شدہ اثاثوں کی واپسی کی تجویز پیش کی۔ دریں اثنا پاکستان کے مستقل مندوب نے رواں سال کے لیے اپنے منصوبوں پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے بریفنگ اجلاس میں شرکت کی۔ اس موقع پر منیر اکرم نے کہا کہ اس غیر یقینی صورتحال میں ہمیں متحد ہو کر کام کرنا چاہیے کیونکہ اس وقت کورونا وائرس کی وبا کے باعث دنیا بھر میں صحت، سماجی ، اقتصادی اور انسانی بحران کا سامنا ہے جو ترقی پزیر اور غریب افراد اور ممالک کو غیر متناسب طریقے سے متاثر کر رہا ہے اور اس وبا سے دنیا بھر میں 100ملین افراد انتہائی غربت اور لاکھوں ملازمتیں ختم ہو گئیں لہذا کورونا وائرس سے نمٹنے اور جامع اور پائیدار بحالی کو یقینی بنانے کے لیے 2030 کے ترقیاتی ایجنڈا میں پیشرفت میں تیزی لانے اور پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے بھرپور کوششیں کرنے مکی ضرورت ہے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website