counter easy hit

پاکستان نے اقوام عالم پر امن پسند بیانیہ منوا لیا، تخفیف اسلحہ پرماضی کے سی ٹی بی ٹی جیسے متنازعہ معاہدوں کے برعکس متفقہ قراردادیں منظور کروالیں

اسلام آباد(ایس ایم حسنین)اقوام متحدہ کے فورم پر دیرینہ حل طلب مسئلہ تخفیف اسلحہ یا ایٹمی توانائی سے لیس ممالک کو اسلحے کی تیاری میں کمی پر تیار کرنا ہے جس کے لیے ماضی میں سی ٹی بی ٹی سمیت بہت سے معاہدے تیار ہوئے لیکن ان کی متنازعہ شقوں کے باعث ان کو اختیار کرنا بہت سے ممالک کیلئے قابل عمل نہیں ہوسکا۔ لہذا اس مسئلے پر پاکستان نے اقوام عالم کو تخفیف اسلحہ کی چار قراردادوں پر یکجا کرلیا۔ اقوام عالم میں پاکستان کی امن وسلامتی کے لیے جاری سفارتی کوششوں میں اہم کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نےتخفیف اسلحہ سے متعلق پاکستان کی پیش کردہ 4 قراردادیں منظور کر لیں جو پاکستان کی بین الاقوامی اور علاقائی سطح پر امن و سلامتی کی کوششوں کا اعتراف ہے۔ ان قراردادوں کی حمایت جنرل اسمبلی کی تخفیف اسلحہ کمیٹی کے 193 ممبران نے کی جنہوں نے پاکستان کی کوششوں کی بھرپور حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ان قراردادوں کو منظور کیا۔ 4قراردادوں میں سے 3 قرار دادیں علاقائی تخفیف اسلحہ، علاقائی اور ذیلی علاقائی سطح پر روایتی اسلحے کے کنٹرول کے ساتھ ساتھ علاقائی اور ذیلی علاقائی تناظر میں اعتماد سازی کے اقدامات کو فروغ دینے سے متعلق تھیں جبکہ پاکستان کی پیش کردہ چوتھی قرارداد غیرجوہری ریاستوں کے لیے امن و سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق تھی۔ اس موقع پر اقوام متحد میں پاکستانی مشن کے ارکان نے کہا کہ جنرل اسمبلی ک جانب سے پاکستان کی قراردادوں کی منظوری علاقائی اور عالمی تخفیف اسلحے کے مقاصد کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی امن و سلامتی کو تقویت دینے کے لئے پاکستان کے عزم اور کوششوں کا اعتراف ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے متعدد خطوں خاص طور پر جنوبی ایشیا میں عدم اعتماد میں اضافے اور بڑھتی ہوئی کشیدگی کے نتیجے میں امن اور سلامتی کو مستحکم کرنے کے لئے تخفیف اسلحہ کے علاقائی نقطہ نظر نے زیادہ مطابقتاور اہمیت اختیار کرلی ہے اور جنرل اسمبلی اس بات کو طویل عرصے سے تسلیم کرتی ہے کہ بین الاقوامی امن و سلامتی کا انحصار علاقائی اور ذیلی علاقائی استحکام پر منحصر ہے ۔ سفارتی عملے نے کہا کہ علاقائی سطح پر اس حوالے سے اقدامات سے تخفیف اسلحہ اور اسلحہ پر کنٹرول کی کوششوں اور ان پر عملدرآمد کو تقویت ملے گی۔ پاکستان کی ایک قرارداد کا عنوان ’’جوہری ہتھیاروں کے استعمال یا خطرہ کے خلاف غیر جوہری ریاستوں کے لیے موثر بین الاقوامی انتظامات کو یقینی بنانے کی فیصلہ سازی ‘‘ تھا جس کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں کوئی بھی ووٹ نہیں پڑا تاہم 62 ارکان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ دوسری قرارداد کا عنوان ’’ علاقائی اور ذیلی علاقائی سطح پر روایتی اسلحہ کے کنٹرول ‘‘ تھا جس کے حق میں 183 ووٹ پڑت جبکہ اس قرارداد کی مخالفت صرف بھارت نے کی جبکہ 4 ممالک نے کوئی رائے نہیں دی۔ تیسری قرارداد کا عنوان’’ علاقائی تخفیف اسلحہ‘‘ اور چوتھی قرارداد علاقائی اور ذیلی علاقائی سطح پر اعتماد سازی کے اقدامات ‘‘ تھا جنہیں اتفاق رائے سے منظور کیا گیا۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website