counter easy hit

اوسلو: ایک مفلس شخص کے انتہائی ہونہار بچے تعلیم کے لیے کسی مسیحا کی انتظار میں ہیں

Children-Shokat-Ali

Children-Shokat-Ali

وسلو (پ۔ر) پاکستان کے خوبصورت شہر ایبٹ آبادمیں ایک مفلس شخص شوکت علی کے چار انتہائی ہونہار بیٹے اور ایک بیٹی گھریلو تنگدستی کی وجہ سے اپنی تعلیم جاری رکھنے سے قاصر ہو رہے ہیں۔

یہ بچے اس وقت دومختلف سرکاری سکولوں گورنمنٹ ہائی سکول نمبرچار اور گورنمنٹ پرائمری سکول نمبرچار ایبٹ آباد شہر میں زیر تعلیم ہیں۔

سب سے بڑے بچے کا نام عمر شہزاد ہے جوکلاس ہشتم کا طالب علم اور اس نے ساتویں کلاس میں 900میں سے 725نمبرحاصل کئے ہیں جو کل نمبروں کا80فیصد بنتے ہیں۔اسی طرح بقیہ تین بیٹے خرم شہزاد عمر گیارہ سال ، خاورشہزاد عمر۹ سال ، حذیفہ شہزاد عمرآٹھ سال اور بیٹی دعائے زینب عمرسات سال بترتیب پانچویں، تیسری ، دوسری اور پہلی کلاسوں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔

بچوں کے والدین کے مطابق، سرکاری سکولوں میں تعلیم نہ ہونے کے برابرہے لیکن اس کے باوجود بچے اچھے نمبرز حاصل کررہے ہیں۔ پرائیویٹ سکولوں میں تعلیم اچھی ہے لیکن اخراجات برداشت کرنے مشکل ہیں۔ بچوں کے والد شوکت علی نے بتایا کہ وہ نچلے درجے کے سرکاری ملازم ہیں اور ان کی تنخواہ میں گھر کے اخراجات پورے نہیں ہورہے اور اس صورتحال میں بچوں کی تعلیم کے اخراجات برداشت کرنا، ان کے بس سے باہر ہوتا جا رہا ہے۔

انھوں نے سمندر پار پاکستانیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کی مدد کریں تاکہ وہ ان بچوں کو نجی سکول میں تعلیم دلوا کر معاشرے کا تعلیم یافتہ اور کارآمد شہری بنا سکیں۔ بچوں کے والد شوکت علی سے فون پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

والد کا فون نمبریہ ہے: 00923335498904