counter easy hit

حکومت اگر کنٹینر نہ ہٹاتی تو اُٹھا کر پھینک دیتے، مولانا فضل الرحمن

اسلام آباد(ایس ایم حسنین) پی ڈی ایم کے مرکزی قائدین نے الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کیلئے روانگی سے قبل مولانا فضل الرحمن کی رہائش گاہ پر ایک مشاورتی اجلاس کیا۔ جس میں اس پہلو پر بھی بطور خاص تبادلہ خیال کیا گیا تھا کہ اگر حکومت کی طرف سے کارکنوں کی اسلام آباد آمد پر رکاوٹیں ڈالیں، ان پر تشدد کیا گیا اور گرفتاریاں کی گئیں تو اس صورتحال میں پی۔ڈی۔ایم کی پالیسی کیا ہوگی۔ اس حوالے سے وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا، احتجاج کیلئے روانگی سے قبل مولانا فضل الرحمن نے پی۔ڈی۔ایم کے تمام راہنمائو ں کے اعزاز میں ایک پرتکلف ظہرانہ بھی دیا۔اس موقع پر مولانا فضل الرحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو اپنے آپ کو حکمران جماعت کہتی ہے اس نے اپنے اثاثے چھپائے ہیں اور اس کے خلاف غیرملکی فنڈنگ کے حوالے سے دائر مقدمے کو 6سال ہو چکے ہیں اور ڈیڑھ سو پیشیاں ہوئی ہیں لیکن حکومت مسلسل درخواستیں دے کر اسے التوا کا شکار کررہی ہے۔ حکومت ہمارا راستہ نہیں روک سکتی تھی اور اگر راستہ نہ کھولتی تو کنٹینر اٹھا کر پھینک دیتے۔ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے اسلام آباد میں میڈیا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم احتجاج کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دفتر کے سامنے جائیں گے۔شبلی فراز کی جانب سے راستے کھولنے کے بیان پر جمیعت علمائے اسلام(ف) کے رہنما نے کہا کہ اگر وہ راستے نہ کھولتے تو ہم کنٹینر اٹھا کر باہر پھینک دیتے، وہ راستہ روک ہی نہیں سکتے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم 5 فروری کو پنڈی بھی جا رہے ہیں جہاں ہمارا کشمیر فروشی اور کشمیریوں سے یکجہتی کے حوالے سے بڑا اجتماع ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومتی جماعت نے خفیہ دستاویزات اور بینک اکاؤنٹس اس کو بھی اب ظاہر نہیں کیا ہے اور سب کو چھپانے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ پاکستان دشمن قوتوں کی طرف سے بھی جو امداد آئی ہیں اور جو پاکستان اور قومی سلامتی کے خلاف استعمال ہو سکتے ہیں، یہ سب چیزیں اپنی جگہ بہت اہمیت کی حامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم نے آج اپنا مسئلہ قوم کی عدالت میں رکھ کر الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کرنا ہے اور یہ بتانا ہے کہ وہ آخر ایک مقودمے کو عمداً کیوں تاخیر کا شکار بنا رہے ہیں اور انصاف کے تقاضوں کو پورا کیوں نہیں کررہے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم بہت پرجوش ہیں، پتہ نہیں میڈیا باڈی لینگویج کو کس حوالے سے دیکھتا ہے ہم بڑے محتاط لب و لہجے میں گفتگو کررہے ہیں، ہم آئین و قانون کے دائرے میں بات کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ اس وقت بہت بڑا ہجوم جمع ہے، پارٹی کے ورکرز اور عوام آئے ہوئے ہیں اور وہ اس احتجاج میں پی ڈی ایم کی قیادت کے ساتھ برابر کے شریک ہیں۔ مولانا نے ایک سوال کے جواب میں وضاحت کی کہ ہم نے اب تک ریلیوں میں اس لیے شرکت نہیں کی کیونکہ ہمارے پہنچنے کی صورت میں ریلیوں کے پہنچنے میں تاخیر ہو سکتی تھی۔ واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی جانب سےالیکشن کمیشن آف پاکستان میں پاکستان تحریک انصاف کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کیس کے فیصلے میں تاخیر پر آج ای سی پی کی عمارت کے سامنے احتجاج کیا جارہا ہے۔ حکومت کی جانب سے اس احتجاج کے انعقاد میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی البتہ اعلان کیا گیا کہ اگر احتجاج میں شریک افراد کی جانب سے کوئی گڑبڑ کی گئی تو اس سے سختی نمٹا جائے گا۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website