counter easy hit

لائن آف کنٹرول پر یکم اور 2 مارچ کی درمیانی شب شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، میجر جنرل آصف غفور

راولپنڈی: پاک فوج نے لائن آف کنٹرول پر گذشتہ چوبیس گھںٹے کی صورتحال سے آگاہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے بتایا کہ لائن آف کنٹرول پر یکم اور 2 مارچ کی درمیانی شب شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

لائن آف کنٹرول پر اس وقت صورتحال قدرے بہتر ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کے مطابق گذشتہ رات نیزہ پیر، جند روٹ ، اور باگسر سیکٹر پر فائرنگ کے چند واقعات ہوئے۔ جس پر پاک فوج نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا اور پاک فوج کی جانب سے کی جانے والی جوابی کارروائی میں بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پاک افواج مکمل طور پر چوکنا اور ہمہ وقت تیار ہیں۔گذشتہ چوبیس گھنٹے میں پاکستان کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ بھارتی فوج کی ایل او سی پر فائرنگ جاری ہے۔ بھارتی فوجی کی فائرنگ سے دو شہری شہید ہو گئے جب کہ دو زخمی ہو ئے۔ شہید ہونے والوں میں ایک خاتون بھی شامل تھیں۔ زخمیوں کو کوٹلی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق یہ فائرنگ تتہ پانی، جند روٹ سیکٹر پر کی گئی جس کا پاک فوج نے خوب جواب دیا۔ پاک فوج نے دشمن کی چوکیوں کو نشانہ بنایا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے دو اہلکار بھی شہید ہوئے۔ گولہ باری سے نکیال سیکٹر میں جام شہادت نوش کرنے والوں میں حوالدار عبدالرب اور نائیک خرم شامل ہیں۔ 31 سالہ حوالدار عبدالرب شہید کا تعلق ڈی جی خان سے ہے، شہید نے سوگواران میں بیوہ اور 2 بیٹیاں چھوڑی ہیں۔ نائیک خرم کا تعلق بھی ڈیرہ غازی خان سے ہی ہے، نائیک خرم شہید نے سوگواران میں بیوہ اور ایک بیٹی چھوڑی ہے۔