counter easy hit

کوئی جو مرضی کہتا رہے سپریم کورٹ کی کسی بات پر تبصرہ نہیں کروں گا، سعد رفیق

راولپنڈی: وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ کوئی جو مرضی کہتا رہے سپریم کورٹ کی کسی آبزرویشن پر تبصرہ نہیں کروں گا۔

راولپنڈی ریلوے اسٹیشن پر خیبرمیل کے نئے ریک کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ بنیادی طور پر ریلوے میں 65 سال تک بہت کم سرمایہ کاری کی گئی اور جو کی گئی اس کی سمت بھی درست نہیں تھی، 65سال کی تباہی کو پانچ سال میں خوشحالی میں تبدیل نہیں کیا جاسکتا، ہمیں اسی رفتار سے مزید دس سال کام کرنے کی ضرورت ہے اورریلوے کے لیے بیرونی سرمایہ کاری بھی ناگزیر ہے کیونکہ پاکستان کے پاس اسNo one will comment on any of the Supreme Court's sayings, Saad Rafique

قدر وسائل نہیں کہ وہ اتنا مالی بوجھ اٹھا سکے۔

وزیر ریلوے نے بتایاکہ ایک موبائل کمپنی نے ریلوے اسٹیشنز پر مسافروں کو موبائل فون چارج کرنے کی سروس بھی مہیا کردی ہے، ریلوے میں اچھا کام ہورہا ہے، آنے والے برسوں میں مزید بہتری کی جانی چاہیے۔ جب انہوں نے ذمہ داری سنبھالی تو ریلوے کی آمدنی 18 اور خسارہ ساڑھے 30 ارب تھا، آج آمدنی 50 ارب اور خسارہ 35 ارب ہے اس طرح آمدنی میں 32 ارب جبکہ خسارے میں ساڑھے تین ارب کا اضافہ ہوا ہے، ریلوے کے ایک لاکھ 18ہزار پنشنرز اور 73ہزار ملازمین ہیں، متعدد سیکشن محض لوگوں کی سہولت کے لیے نقصان میں چلائے جارہے ہیں کیونکہ ریلوے کمرشل ادارہ نہیں، ہمیں ریلوے کا کرایہ بھی نہیں بڑھانا، تنخواہوں پر بھی ہمارا کنٹرول نہیں، ریلوے کو خسارے سے مکمل نکالنے کے لیے آمدنی بڑھانا ہوگی۔

سعد رفیق نے کہا کہ سپریم کورٹ کی کسی آبزرویشن پر تبصرہ نہیں کروں گا، کوئی جو مرضی کہتا رہے، اللہ کو راضی کرنا ضروری ہوتا ہے، ہم نے صدقہ جاریہ سمجھ کر کام کیا ہے، سیاسی کارکنوں کو 70 سال سے اس طرح کے میڈل ملتے رہے ہیں،  یہ رسہ کشی اور کھینچا تانی ختم نہ ہوئی تو ہم ایک دائرے میں ہی رہ جائیں گے۔