counter easy hit

کراچی میں مبینہ پولیس مقابلوں کی چھان بین کی ضرورت ہے، سندھ ہائیکورٹ

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے شہر قائد میں ہونے والے ایک اور پولیس مقابلے کو مشکوک قرار دے دیا

Need to be investigated of alleged police encounters in Karachi, SHCسندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں پولیس مقابلے کے بعد گرفتار ملزم کی ضمانت منظور کرتے ہوئے اسے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت کے روبرو پولیس نےاپنے مؤقف میں کہا کہ 2015 میں کراچی کے علاقے پی آئی بی میں ملزم رفیق اللہ کو مقابلے کے بعد گرفتار کیا گیا اور اس سے 30 بور پستول، گولیاں اور منشیات برآمد ہوئی۔ عدالت نے استفسارکیا کہ پولیس ریکارڈ کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں ملزم سر میں گولی لگنے سے زخمی ہوا، تاہم ملزم کے زخمی ہونے کا میڈیکل سرٹیفیکٹ بھی پیش نہیں کیا گیا اور ایسے پولیس مقابلوں سے پولیس کی کارگردگی پر سوالات جنم لیتے ہیں۔ وکیل صفائی نے عدالت کو بتایا کہ ملزم رفیق اللہ کے خلاف بااثر شخصیت کے ایما پر جعلی پولیس مقابلے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ مبینہ پولیس مقابلوں کی مزید چھان بین کی ضرورت ہے۔ عدالت نے 3 سال سے قید ملزم رفیق اللہ کو فوری ضمانت پر رہا کرنےاورایک ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے ملزم کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی تھی۔