counter easy hit

ظلم و بربریت کی داستان رقم، افطار سے دس منٹ پہلے مشتبہ گاڑی کو روکنے پر ٹریفک اہلکار اور عینی شاہد قتل

A traffic warden was murdered at Murree Road Rawalpindi just before 15 minutes of iftaar

راجہ بازار نیا محلہ کے ایریا میں آٹومیٹک اسلحہ کا وحشیانہ استعمال، ڈولفن فورس اور پنجاب پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان

راولپنڈی( مدثر اقبال بلوچ) تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کمیٹی چوک کے قریب نیا محلہ میں ٹریفک وارڈن مشتبہ گاڑی کو روکنے پر قتل کردیا گیا ہے۔ ایک عینی شاہد جو گھر کی چھت پر موجود تھا وہ بھی ہواءی فاءرنگ کی زد میں آکر جاں بحق ہوچکا ہے۔ قاتل اپنی گرے کلر کی ہنڈا میں آرہا تھا جبکہ مبینہ طور پر شاہد نامی ٹریفک وارڈن نے اسے روکا  جس پر مشتعل ہو کر گاڑی کے مالک نے گن نکال لی اور وارڈن پر تان لی۔ اور کہا کہ ہٹو ورنہ گولی مار دوں گا۔ جس پر شاہد نے جرا ت مندی کا مظاہرہ کرتے ہوءے ہٹنے سے انکار کردیا اور کہا کہ وہ اپنی فرض کی اداءیگی سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔ جس پر گاڑی کے مالک نے اس پر گولیاں چلا دیں جو کہ ایک ٹانگ دوسری کمر اور تیسری پسلی میں لگی  اور ساتھ ہی ہواءی فاءرنگ کرتے ہوءے بھاگنے کی کوشش کی جس پر عینی شاہد جو کہ اس واقعہ کو گھر کی چھت پر کھڑا دیکھ رہا تھا سر میں گولی لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔

مقدمہ دفعہ 788 کے تحت درج کیا جارہا ہے۔ دونوں جاں بحق افراد کو سول ہسپتال لایا گیا جہاں ٹریفک پولیس کے سینیر افسران بھی موجود ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈیوٹی پر جاں بحق ہونے والے شاہد کو شہید ڈکلیر کیا جاءے تاکہ اس کے اہل خانہ کو اور چھوٹے بچوں کی ہر ممکن امداد ہوسکے۔

ٹریفک وارڈنز سول ہسپتال میں موجود ہیں۔ اور اس انتظار میں ہیں کہ  ٹریفک پولیس کیلیے  دوران ڈیوٹی وفات پانے والے اہلکاروں کی مالی معاونت اور اعزازات کے جو اعلانات کیے گے ہیں ان کا اعلان کیا جاءے کیونکہ یہ ان اعلانات کے بعد کسی بھی وارڈن کی شہادت کا پہلا موقع ہے۔ تمام وارڈنز کا مشترکہ اعلان ہے کہ اگر ایسا نہ ہوا تو وہ اپنے ساتھی کے بچوں کو اس کا حق دلانے کیلءے ہر ممکن کوشش کریں گے۔