ممبئی (ویب ڈیسک )گذشتہ ہفتے ریلیز ہونے والی ڈائریکٹر انوراگ کشیپ کی فلم ‘من مرضیاں’ میں رومی کے کردار نے تقریباً سبھی کا دل جیت کیا۔یہ کردار بالی وڈ اداکارہ تاپسی پنو نے ادا کیا ہے۔ اس فلم کے ایک سین میں وہ اپنے ہیرو سے کہتی ہیں کہ اس کے ساتھ رشتہ حاصل کر کے ان کی لاٹری لگ گئی۔

اس کے بعد تاپسی نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔وہ چار مختلف انڈین زبانوں میں فلمیں کر چکی ہیں۔ جس ہندی فلم نے تاپسی کو اپنی جگہ بنانے میں سب سے زیادہ مدد کی وہ تھی امیتابھ بچن کے ساتھ فلم ‘پنک۔‘ اس فلم میں ان کا کردار ایک ریپ متاثرہ کا تھا۔فلم پنک نے تاپسی کو بالی وڈ میں خاص پہچان دلوائی تاپسی اپنے آپ کو بےحد عام انڈین لڑکی مانتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ‘لوگوں کو میری فلمیں اس لیے اچھی لگتی ہیں کہ میں ایک بہت ہی عام ہندوستانی لڑکی ہوں اور اسی لیے عام ہندوستانی خواتین میرے کرداروں سے خود کو جوڑ کر دیکھ پاتی ہیں۔ مجھے دیکھ کر انھیں لگتا ہے کہ جو میں کر رہی ہوں اپنی زندگیوں میں وہ بھی تو ایسی ہی ہیں۔ یہی میری کامیابی کی وجہ ہے۔’فلم من مرضیاں کے ہدایت کار انوراگ کشیپ ’گینگز آف واسع پور،‘ ’اگلی‘ اور ’دیو ڈی‘ جیسی فلموں کی وجہ سے پہچانے جاتے ہیں۔ لیکن تاپسی بےدھڑک کہتی ہیں کہ انھیں انوراگ کی ان تینوں میں سے کوئی بھی فلم پسند نہیں، اور انھوں نے من مرضیاں میں اس لیے کام کیا کیوں کہ یہ انھیں انوراگ کی باقی فلموں سے جدا لگی۔تاپسی پنو بالی وڈ کی ان چند اداکاراؤں میں سے ایک ہیں جنہوں نے کریئر کی ابتدا میں ہی کامیابی حاصل کر لی۔ وہ بےخوف اور شوخ لڑکیوں کے کردار ادا کرنے کے لیے جانی جاتی ہیں۔ یہ ان کے لیے انڈین فلموں میں خاص موقع ہے کیوں کہ یہ انڈین فلموں کا وہ دور ہے جب فلم میکر نئی طرز کی فلموں کے تجربے کرنے کے لیے تیار ہیں۔










