counter easy hit

’’ مہر النساء کو قافلہ لے کر لاہور آنا چاہیئے اور ۔۔۔۔۔‘‘ (ن) لیگی سپورٹر کی درخواست پر مریم نواز نے دنگ کر دینے والا فیصلہ سنا دیا

لاہور;13 جولائی کو مریم نواز اور نواز شریف کی وطن واپسی میں ملکی سیاست میں نئی بحث جاری ہے جبکہ انکی اس طرح

وطن واپسی کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جارہا ہے۔ تاہم لیگی سپورٹرز اور ووٹرز پوری طرح فعال ہوچکے ہیں اپنے قائد کے استقبال کے لیے ایسے میں ایک لیگی نے مریم نواز سے درخواست کی کہ آپکی بیٹی کو بھی بھی قافلے کو لیڈ کرنا چاہیئے اور نمائندگی کرتے ہوئے آپ کے پاس آنا چاہیئے جسکا مریم نواز نے ایسا جواب دے دیا کہ ہر کوئی ہکا بکا رہ گیا ۔تفصیلات کے مطابق ایک ن لیگی سپورٹر نے مریم نواز کو مشورہ دیا کہ ’’ مہر النسا کو لاہور میں ن لیگ کے استقبالی قافلے کو لیڈ کرنا چاہئے! ‘‘جس پر مریم نواز نے جواب دیا کہ اسکی ضرورت نہیں ایک ہی بیٹی کافی ہے قوم کی ہر بیٹی کی نمائندگی کیلئے۔مریم نواز کا سیدھا سادا کہنے کا مطلب یہ تھا کہ دو سزایافتہ مجرموں کا استقبال کرنے غریب کی بیٹیاں اور بیٹے آئیں جو ان کے لئے لڑیں، احتجاج کریں ، جانیں دیں، پولیس کی لاٹھیاں کھائیں۔ لیکن مریم نواز کی بیٹی مہرالنساء اور بیٹا جنید صفدر نہ آئے کیونکہ ان کی جان زیادہ پیاری ہے اور وہ حکومت کرنے کیلئے پیدا ہوئے ہیں ناں کہ سڑکوں پر ماریں کھانے کیلئے۔ مریم نواز کا رد عمل سامنے آتے ہی

سوشل میڈیا صارفین ان پر برس پڑے۔ میو نامی ایک صارف نے لکھا ” اپنے بچوں کو تو گرم ہوا نہیں لگنے دیتے”۔قصوری نامی ایک صارف نے لکھا کہ “اپنی بیٹی کے نہ نکلنے پر یہ منطق،اور باقی ساری قوم کے بچوں کو استقبال کے لئے نکلنے کی اپیل،یہ رونگ نمبر ہے ،رونگ نمبر” ۔ فاروق نامی صارف کا کہنا تھا کہ “اپنے بچوں کو کون اس جھنجٹ میں ڈالتا ہے بھلا۔ یہ سب عوام سے ہی توقع رکھتے ہیں ان کے لیے عوام باہرنکلے اور عوام بیوقوف ہے۔” شہزادی نامی خاتون صارف کا کہنا تھا کہ “اپنے بچوں بهائیوں کو بچانا ہے لوگوں کے بچوں کو مروانا ہے اور یہ مہروالنساء وہی ہے نہ جو شادی کے 4 ماہ بعد پیدا ہوئی تهی ؟؟؟”۔ خاور سکھیرا نے لکھا کہ “لوگوں کے گھر کی تمام بیٹیاں نکلے ہماری کرپشن چھپانے کیلئے مگر اپنی بیٹی پر کہا کہ میں اکیلی ہی کافی ہو ۔۔”لوگوں کے گھر کی تمام بیٹیاں نکلے ہماری کرپشن چھپانے کیلئے مگر اپنی بیٹی پر کہا کہ میں اکیلی ہی کافی ہو ۔۔” زریاب نامی صارف کا کہنا تھا کہ “قوم کی تمام بیٹیاں گھر ہی رہیں مریم سب کے فرض پوری کریں گی یا پھر یہ اصول اپنی ہی صاحبزادی کے لیے ہے”