counter easy hit

ملالہ ڈے پر ملالہ کا نیا نام سامنے آگیا، ، ملالہ کہ والد نے سالگرہ پیغام میں ملالہ کا نیا نام بتا دیا،

اسلام آباد(ایس ایم حسنین) گل مکئی کے نام سے سوات میں لڑکیوں کی تعلیم پر پابندیوں کے خلاف آواز اٹھانے والی کمسن نوبل انعام یافتہ شخصیت ملالہ یوسفزئی کی 23 ویں سالگرہ کے موقع پر کئی ممالک میں ملالہ ڈے منایا جارہا ہے۔ ملالہ 12 جولائی 1997 کو پاکستان کے شمال مغربی صوبے خیبر پختونخواہ کے ضلع سوات کے علاقے مینگورہ میں پیدا ہوئیں جہاں انہوں نے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ قوم کی بیٹی، پاکستان کی پہچان اور دنیا کی سب سے کم عمر نوبیل انعام یافتہ انسانی حقوق کی کارکن ملالہ یوسفزئی نے آج کے دن اقوام متحدہ میں صنفی تفریق کے خلاف اثر انگیز تقریر کی تھی جس کے بعد اقوام متحدہ نے اس دن کو ملالہ ڈے قرار دے دیا۔ اس موقع پر دنیا بھر سے ملالہ یوسفزئی کو مبارکباد کے پیغامات بھیجےجارہے ہیں۔ اس موقع پر ان کے والد نے سوشل میڈیا پر ان کی سالگرہ کی تقریب کی تصویر شیئر کرتے ہوئے ملالہ یوسفزئی کو صبح کا ستارہ قرار دیا اور کہا کہ وہ صبح سویریے کا وقت تھا جب ملالہ یوسفزئی کی ولادت ہوئی

اور وہ صبح کا ستارہ بن کر ہماری زندگی میں آئی ہے۔ انھوں نے دعا کی کہ اللہ کرے کہ ملالہ کے تمام خواب پورے ہوں اور لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم تک رسائی ممکن ہوسکے اور تمام خواتین کو اپنی منزل کے تعین کا حق مل سکے۔ انھوں نے ملالہ یوسفزئی کی عرفیت کا نام استعمال کرتے ہوئے کہا” سالگرہ مبارک پیشو”۔

ملالہ کا نام ملال سے نکلا ہے، اور وجہ تسمیہ میوند کی ملالہ تھی جو جنوبی افغانستان کی ایک مشہور پشتون شاعرہ اور جنگجو خاتون تھی۔ سنہ 2010 میں 9 اکتوبر کو جب ملالہ گھر سے اسکول امتحان کو جانے کے لیے بس میں سوار ہوئی تو مسلح طالبان نے اس پر حملہ کر دیا۔ جسے بعد ازاں سی ایم ایچ راولپنڈی لایا گیا اور وہاں سے ائرایمبولینس کے ذریعے لندن علاج کیلئے بھیج دیا گیا۔ جہاں صحتیابی کے بعد 10 اکتوبر 2014 کو ملالہ کو بچوں اور نوجوانوں کے حق تعلیم کے لیے جدوجہد پر نوبل انعام برائے امن دیا گیا، 17 سال کی عمر میں ملالہ یہ اعزاز پانے والی دنیا کی سب سے کم عمر شخصیت ہے۔

Happy birthday PESHO

“If one girl can change the world, what can 130 million girls do?”

Wishing a happy birthday to @Malala Yousafzai, awarded the 2014 #NobelPeacePrize for standing up for girls’ rights to education.

Learn more about Malala: https://t.co/apvbUYFIh6 pic.twitter.com/DBhMKp34e2

— The Nobel Prize (@NobelPrize) July 12, 2020

دیگر دو لڑکیاں بھی اس حملے میں زخمی ہوئیں جن کے نام کائنات ریاض اور شازیہ رمضان ہیں، تاہم دونوں کی حالت خطرے سے باہر تھی اور انہوں نے بعد ازاں حملے کے بارے میں تفصیلات دیں۔

ملالہ پر قاتلانہ حملے سے متعلق تفصیلات دنیا بھر کے اخبارات اور میڈیا پر ظاہر ہوئیں اور ساری دنیا کی ہمدردیاں ملالہ کے ساتھ ہو گئیں۔ پاکستان بھر میں ملالہ پر حملے کی مذمت میں مظاہرے ہوئے۔ تعلیم کے حق کی قرارداد پر 20 لاکھ افراد نے دستخط کیے جس کے بعد پاکستان میں تعلیم کے حق کا پہلا بل منظور ہوا۔

ملالہ کے والد نے بیان دیا، چاہے ملالہ بچے یا نہ، ہم اپنا ملک نہیں چھوڑیں گے۔ ہمارا نظریہ امن کا ہے۔ طالبان ہر آواز کو گولی سے نہیں دبا سکتے۔

چھ روز بعد 15 اکتوبر کو اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے عالمی خواندگی اور سابقہ برطانوی وزیر اعظم گورڈن براؤن نے اسپتال میں ملالہ کی عیادت کی اور ملالہ کے حق میں ایک قرارداد شروع کی جس کا عنوان تھا میں ملالہ ہوں۔ اہم مطالبہ یہ تھا کہ 2015 تک تمام بچوں کو اسکول کی سہولیات تک رسائی دی جائے۔

اگلے برس 12 جولائی کو جب ملالہ کی 16 ویں سالگرہ تھی تب ملالہ نے اقوام متحدہ سے عالمی خواندگی کے حوالے سے خطاب کیا۔ اقوام متحدہ نے اس دن کو ملالہ ڈے یعنی یوم ملالہ قرار دے دیا۔ حملے کے بعد یہ ملالہ کی پہلی تقریر تھی۔

10 اکتوبر 2014 کو ملالہ کو بچوں اور نوجوانوں کے حق تعلیم کے لیے جدوجہد پر نوبل انعام برائے امن دیا گیا، 17 سال کی عمر میں ملالہ یہ اعزاز پانے والی دنیا کی سب سے کم عمر شخصیت ہے۔

🎉🎈Happy Birthday, @Malala!🎈🎉 #MalalaDay pic.twitter.com/licTiXt0v3

— UN Women (@UN_Women) July 12, 2020

اس اعزاز میں ان کے شریک بھارت سے کیلاش ستیارتھی تھے جو بھارت میں بچوں اور خصوصاً لڑکیوں کی تعلیم کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر عبدالسلام کے بعد ملالہ نوبل انعام پانے والی دوسری جبکہ نوبل انعام برائے امن پانے والی پہلی پاکستانی بن گئی ہیں۔

ملالہ یوسفزئی کو اب تک دنیا بھر سے 40 عالمی اعزازات مل چکے ہیں جو ان کی جرات و بہادری کا اعتراف ہیں۔ اقوام متحدہ انہیں اپنا خیر سگالی سفیر برائے امن بھی مقرر کرچکی ہے۔

اپنی اٹھارویں سالگرہ پر انہوں نے شامی بچیوں کی تعلیم کے لیے پہلا اسکول قائم کیا تھا اور اب ملالہ فاؤنڈیشن کئی اسکول چلا رہی ہے۔ سنہ 2015 میں ایک خلائی سیارچے کا نام بھی ملالہ کے نام پر رکھا گیا تھا۔

ملالہ نے کچھ دن قبل آکسفورڈ یونیورسٹی سے فلسفہ، سیاسیات اور معاشیات میں گریجویشن مکمل کرلیا ہے۔

MALALA YOUSAFZAI, NEW NAME, ANNOUNCED, ON, MALALA DAY, 2020

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website