counter easy hit

لارڈ مئیر آف سٹوک ان ٹرینٹ کے آفس میں دی امیگرنٹ بیسٹ سیلر کے حوالہ سے شاندار تقریب کا اہتمام

Lord Mayor of Stoke on Trent Immigrant Best Seller Function

Lord Mayor of Stoke on Trent Immigrant Best Seller Function

سٹوک ان ٹرینٹ (ایس ایم عرفان طاہر سے) لارڈ مئیر آف سٹوک ان ٹرینٹ کے آفس میں دی امیگرنٹ بیسٹ سیلر کے حوالہ سے شاندار تقریب کا اہتمام ، سیاسی ، سماجی ، مذہبی اور مختلف مکاتب فکر کی شرکت اس مو قع پر لارڈ مئیر آف سٹوک ان ٹرینٹ حاجی ماجد خان، سابق لارڈ مئیر چوہدری کرامت علی ، سابق لارڈ مئیر باغ علی ، سابق ڈپٹی لارڈ مئیر ایم مطلوب بٹ ، مرکزی رہنما پاکستان مسلم لیگ (ن) برطانیہ سلطان پر ویز کیانی ، ایڈووکیٹ محمد عارف ، خورشید ہاشمی ، کونسلر امجد وزیر ، چو ہدری مسرت علی ، ڈاکٹر یو نس پرواز ، ماریہ خان، قمر خلیل جنر ل سیکرٹری یوکے پی این پی برمنگھم ، حسن طاہر رفیق ،نوجوان صحافی و معروف کالم نگا ر ایس ایم عرفان طاہر، اظہر محمود اور دیگر نے خصوصی خطاب کیا۔

اس موقع پر بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہو ئے لارڈ مئیر آف سٹوک ان ٹرینٹ حاجی ماجد خان نے کہاکہ جو امیگرنٹ دوسرے ممالک سے برطانیہ آئے ہیں انکی دوہری ذمہ داری بنتی ہے کہ بحیثیت مسلمان اور برٹش پاکستانی کے وہ اپنا مثبت کردار ادا کریں اور اس کمیونٹی کے اندر ایسے مو ئثر کردار کو چھوڑ کر جائیں جو رہتی نسلوں تک یاد رکھا جا ئے۔ انہوں نے کہاکہ بطور سفیر پاکستان اور مسلمان ہما را مثبت کردار اور رویہ ہی اقوام عالم میں ہما رے ملک اور ہما رے مذہب کو اچھے معنوں میں متعارف کروا سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں اپنے آپ کو اس دیار غیر میں منوانے کے لیے زیادہ محنت اور مشقت کی ضرورت ہے تاکہ یہاں پر بسنے والی دوسری قومیں ہم پر رشک کر سکیں اور کسی کو ہمیں تنقید کا نشانہ بنا نے کا موقع فراہم نہ ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مثبت یا بامعنی کردار ہی ہمارے مذہب اور وطن کی پہچان ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس ملک میں ہم بستے ہیں ہمیں چاہیے کہ اس کے قوانین اور نظم و ضبط کی مکمل پا سداری کرتے ہو ئے اپنی زندگی گزاریں اور جو امیگرنٹ یہاں پر آکر ایک کامیاب اور بے مثال زندگی گزار چکے ہیں اور اس ملک کے اندر قلیدی عہدوں پر بھی فا ئز رہے ہیں انکی پیروی کو اپنا وطیرہ بنائیں۔ دی امیگرنٹ درحقیقت اس ملک میں نئی زندگی کا آغاز کرنے والوں کے لیے تجربات کا ایک خزانہ ہے اس سے استفادہ حاصل کرنا چا ہیے ۔ سابق لارڈ مئیر چو ہدری کرامت علی نے کہاکہ دی امیگرنٹ کتاب اصل میں امیگرنٹ کا اثا ثہ ہے جس میں ان کے درد ، مشکلا ت اور مصائب کی روداد بیان کی گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اپنے ملک اپنے دوستوں اپنے اقرباء اور اپنے پیاروں کو چھوڑ کر پردیس میں زندگی بسر کرناانتہا ئی دشوار گزار ہے ماضی کی تلخیوں سے سبق سیکھ کر ہمیں روشن مستقبل کی طرف گا مزن ہونا پڑے گا۔ مرکزی رہنما پاکستان مسلم لیگ (ن) سلطان پرویز کیانی نے کہا کہ ہما رے لیے قابل فخر ہیں وہ احباب جنہوں نے بطور امیگرنٹ اپنا ملک چھوڑا اور یہاں آکر مختلف شعبوں میں کا رہا ئے نمایا ں سرانجام دیے۔ انہو ں نے کہاکہ ہما ری نوجوان نسل کو چا ہیے کہ وہ ان کامیاب کرداروں کو رول ماڈل بنا تے ہو ئے اس ملک میں اپنے ما در وطن اپنے مذہب اور پھر اپنے والدین کا نام روشن کریں۔

نوجوان صحافی و معروف کالم نگار ایس ایم عرفان طا ہر نے کہاکہ دنیا میں حیات جا وداں گزارنے کے لیے اور ہمیشہ زندہ رہنے کے لیے عمر خضر کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ایک اچھا لمحہ اور مثبت اقدام ہمیشہ کے لیے امر بنا دیتا ہے اور لوگ انسان کے جا نے کے بعد بھی اسے اچھے لفظو ں میں یا د کرتے ہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ ہر انسان اپنے خیالات اور احوال کی ترجمانی کرتا ہے کتاب خیالات و جذبات اور خود کو الفاظ کی صورت میں دوسروں کے سامنے پیش کرنے کا بہترین زریعہ ہے اور ہر انسان یہ کام با آسانی نہیں کرسکتا ہے یہ اللہ رب العزت کی دین ہے وہ جسے چاہے مصنف کے منصب سے نواز دے کتاب زندگی کانام ہے

اسے محض لائبریریوں اور گھروں کی زینت بنانے کی بجائے تجربات و مشائدات کو پڑھنے کے بعد اپنی عملی زندگی میں اپنانا بھی چا ہیے مصنف دی امیگرنٹ سید کا شف سجا د نے نو عمری میں ایک پختہ اور موئثر کتاب لکھ کر نوجوان نسل کو ایک مثبت پیغام دیا ہے۔ تقریب کے اختتام میں پو ری دنیا میں بسنے والے مسلمانون کے حق میں خصوصی دعا کی گئی اور دی امیگرنٹ بیسٹ سیلر کی اعزازی کاپیاں بھی معزز مہمانوں میں تقسیم کی گئیں۔