counter easy hit

کراچی میں دہشت گردی کا پردہ فاش

Karachi Terrorism

Karachi Terrorism

تحریر : ملک ارشد جعفری
کراچی ملک کا ایک بہت بڑا شہر جو گزشتہ کئی سالوں سے ٹارگٹ کلرز اور بھتہ خوروں کے رحم و کرم پر تھا لیکن کچھ عرصہ قبل اس کی شدت میں اضافہ ہوگیا تھا اور خاص کر ایک فرقہ کے لوگوں کو قتل کیا جارہا تھا۔ اور خاص کر ٹارگٹ کلرز جو ماہر اور چالاک بھی تھے سیکورٹی اداروں کے اہلکاروں کو قتل کرکے روپوش ہوجاتے تھے جہاں پر سرکاری ایجنسیوں کا داخلہ بند تھا لیکن پاکستان کے غیرت مند جرنیل نے بہادری سے ان ظالموں کو ختم کرنے کا عہد کرلیااور کراچی میں خود جاکر تمام خفیہ اجنسیوں اور رینجرز کے افسران کو بلا کر میٹنگ کی اور انھیں تحفظ کی یقین دہانی کرائی کہ جو اس جرم میں شامل ہواس کو گرفتار کرکے قانونی کارروائی کی جائے اور عدالت میں پیش کرکے تحفظ پاکستان آرڈی نینس کے تحت اپریشن کو تیز کیا جائے۔

بلاخوف و خطر کارروائی کی جائے رینجرز نے اپنے خفیہ اداروں اور وزیر ِداخلہ چوہدری نثار سے رابطہ کر کے اپنی دن رات کی محنت سے جرائم پیشہ افراد کا سراغ لگا لیا اور بغیر کسی انتظار کے نائن زیرو پر چھاپہ مارا جس میں کئی جرائم پیشہ افراد گرفتار ہوئے اور غیر ملکی اسلحہ بھی برآمد ہوا۔ جس پر ہمیشہ کی طرح اس جماعت نے کراچی کو یرغمال بنا رکھا تھا فوری طور پر ہنگامہ آرائی شروع کر دی۔لیکن سمجھ سے باہر ہے کہ صوبائی حکومت سندھ نے رینجرز کو شاباش تو دور کی بات مذمت تک نہ کی ، عوام پوچھتی ہے کہ آخر ان کی پشت پناہی کون کررہا تھا۔ سب سے پہلے آپریشن کا مطالبہ کرنے والی جماعت کے مرکز سے بھاری اسلحہ اور ٹارگٹ کلرز جو گرفتار ہوئے کس کی اجازت سے رہائش پزیر تھے جب بھی کوئی قتل ہوتا تو یہ جماعت شور کرتی کہ ہمارا آدمی قتل ہوا۔لیکن اشتہاریوں کی گرفتاری نے ان کا بھانڈہ پھوڑ دیا صفائی کی گنجائش نہیں رہی خود انکے قائد کا کہنا کہ جرائم میں ملوث لوگوں کو دنیا میں بہت جگہ تھی نائن زیرو پر کیوں پڑے ہوئے تھے۔

اسکا جواب تو سندھ حکومت ہی دے سکتی ہے کیوں کہ کوئی ایجنسی نائن زیرو نہیں جاسکتی تھی۔ رینجرز کے بہادر نوجوانوں اور افسران کو خراجِ تحسین عوام پیش کرتی ہے جنہوں نے کراچی میں امن کو خراب کرنے والے گروہ کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرکے سب کے منہ بند کردیئے کیونکہ کراچی میں چور مچائے شور والا پروگرام چل رہاتھا۔ اب پردہ چاک ہوگیا۔سابق صدر اور ان کے حواری رینجرز کو داد تو نہ دے سکے لیکن سابق وزیرداخلہ ذوالفقار مرزا کی بات سچ ثابت ہوگئی۔کہ نائن زیرو اورسہراب گوٹھ دہشت گردوں کے گڑھ ہیں۔اور اسلحہ کا ذخیرہ بھی یہاں ہی ہے۔ کراچی ملک کا وہ حصہ ہے جس میں اکثریت غریب مزدوروں کی ہے۔ جو دن رات محنت کرکے اپنی مزدوری کماتے ہیں اور ملک کو مضبوط کرتے ہیں۔دہشت گردوں کی وجہ سے تاجر حضرات اور کار خانہ مالکان بھی پریشان تھے کیونکہ آئے دن یہ گروہ بھتہ کی پرچیاں بھیج دیتے ۔ بھتہ نہ دینے والوں کا حال تو دنیا نے دیکھ لیا ، BTکارخانہ صرف نہیں جلایا بلکہ اس میں کام کرنے والے بھی کوئلہ بن گے اس منی پاکستان کو شہر آشوب کوآسان نہ سمجھا جائے کیونکہ کراچی کی تکلیف قومی اعصاب کو جھنجھوڑ کر رکھ دیتی ہے۔یہاں پاکستانیت سانس لیتی ہے ،اسے مشترکہ معاشی دہشتگردوں سے بچانے کے لئے کراچی کے اندر بنی ہوئی جرائم پیشہ اور کالعدم تنظیموں کے نیٹ ورک ختم کرنے ہوں گے۔

ان کی کمین گاہوں کو بھی ختم کرنا ہوگا، ملک کے بہادر جرنیل نے اپنے تمام افسران اور جوانوں کے ساتھ ملکر عہد کرلیا کہ صرف کراچی نہیں پورے ملک میں جہاںبھی دہشت گرد ہوں گے انکا پیچھا کرکے ختم کریں گے۔ جسکی زندہ مثال کراچی کا یہ پہلاچھاپہ ہے جس نے دنیا کو حیران کردیا اور پاکستانی عوام کی آنکھیں کھل گئیں لیکن سندھ حکومت کو عوام کی فکر نہیںاپنی کرسی کی ہے جنہوں نے ابھی تک اس واقعہ کی مذمت تک نہیں کی بلکہ سوچ رہے ہیں کہ یہ کیا ہوا کہ رات کو ہم سو گئے لیکن اٹھے توایک شور تھا کہ سیاسی پارٹی کے دفتر پر چھاپہ پڑا اور دہشت گر د اور سزایافتہ ٹارگٹ کلرز اور بھاری غیر ملکی اسلحہ پکڑا گیا ملک کے عوام سوال کر رہے ہیں کہ ان کے پیچھے کون ہے سندھ حکومت کو صرف اپنا اقتدار عزیز ہے۔ عوام کے مال و جان کی کوئی فکر نہیں ہے۔ اگر حکومت کو اقتدار پیارا ہے تو ملک کی عوام کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں کہ وہ کون ہے جو عوام کے مال و جان کی حفاظت کر سکتا ہے۔اور وہ کون ہے جو صرف اپنے اقتدار کی ہوس کے لئے ہر دفعہ چکنی چپڑی باتیں کرکے بے وقوف بناتے ہیں۔اب گیند سندھ حکومت کی کورٹ میں ہے کہ فیصلہ کریں کہ سندھ میں ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کون کر رہا ہے اور اس کے پیچھے کون سے سیاسی کھلاڑی ہیں ۔ حکومت عوام کا ساتھ دے گی یا دہشت گردی میں پکڑے جانے والوں کو بچائے گی۔

اکشر اوقات یہ بھی کہا جاتا ہے کہ دہشت گردی کے پیچھے غیر ملکی ہاتھ ہے۔ اب تو یہ صاف ظاہر ہوگیا کہ کس ذریعہ سے غیر ملکی اسلحہ آیا اور کس ملک کا بنا ہوا ہے۔ جس سے امریکہ اور اسرائیل کو خطرہ ہے ۔ ملک کی غیور عوام پاکستان آرمی اور رینجرز سے یہ امید کرتی ہے کہ جلد از جلد اپنی تفتیش کے بعد عوام کو بتائیں گے کہ یہ امریکی اسلحہ کیسے آیا اور کس نے ان کو لاکر دیا ۔ انکی پشت پناہی کون کررہاہے۔جس کی وجہ سے پورا ملک عذاب میں مبتلا ہے۔ ان دہشت گردوں کو سپورٹ کرنے والوں کو بھی فوری گرفتار کیا جائے اور ان پر پابندی لگائی جائے اور جو کوئی بھی عوام کو ہرتال اور جلوس پر اکسائے ان کے خلاف مقدمات درج کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔اور اسمبلی میں قانون پاس کیا جائے کہ جوکوئی بھی ملک میں امن و امان خراب کرے خواہ وہ کسی بھی پارٹی سے تعلق رکھتا ہو اس کو گرفتار کرکے دہشت گردوں کے ساتھ ان کے خلاف ان کو بھی فوری گرفتار کرے۔

Arshed Jaffery

Arshed Jaffery

تحریر : ملک ارشد جعفری
0321-5215037
jaffriarshad@gmail.com