counter easy hit

اسلام آباد پولیس کا سابق پاکستانی سفیر شوکت مقدم کی بیٹی نور مقدم کے قتل کیس میں پیش رفت کا دعویٰ

.اسلام آباد:اصغر علی مبارک سے .. اسلام آباد پولیس نے سابق پاکستانی سفیر شوکت مقدم کی بیٹی نور مقدم کے قتل کیس میں پیش رفت کا دعویٰ کیا ہے اور اس کمرے کی تصویر بھی جاری کی ہیں جہاں یہ لرزہ خیزقتل کاواقعہ ہواتھا۔پریس کانفرنس کے دوران پولیس افسران نے بتایا کہ اس واقعے سے متعلق کوئی چشم دید گواہ سامنے نہیں آیا۔ قتل کرتے وقت ملزم ہوش و حواس میں تھا، نشے میں نہیں تھا، جو آلہ قتل برآمد ہوا ہے وہ ایک چُھری ہےتاہم ملزم سے پسٹل بھی برآمد ہوا ہے جبکہ تفتیش میں فائرنگ سامنے نہیں آئی۔گذشتہ روز اس حوالے سے آئی جی اسلام آباد نے تھانہ کوہسار کے علاقے ایف سیون فور میں خاتون کے قتل پر سینئیر افسران کے ہمراہ جائے وقوع کا معائنہ کیا اور اب تک کی جانے والی تحقیقات کی پیشرفت کا جائزہ لیا ۔آئی جی نے تفتیشی ٹیم تشکیل دے دی ہے جس میں ایس ایس پی انوسٹی گیشن، ایس پی سٹی اور اےایس پی کوہسار شامل ہیں۔ اسلام آباد پولیس کے مطابق متاثرہ فیملی سے آئی جی نے ملاقات کی اور ایک اسپیشل ٹیم بھی بنائی جو تحقیقات کر رہی ہے۔ ہم متاثرہ خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں، تمام قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے متاثرہ فیملی کو انصاف دلایا جائے گا۔

ISLAMABAD, POLICE, CLAIMS, IMPORTANT, DEVELOPMENT, TOWARDS, MURDER, OF, DAUGHTER, OF, FORMER, PAKISTAN, AMBASSADOR

خیال رہے کہ 20 مئی کو تھانہ کوہسار کی حدود ایف سیون فور میں 28 سالہ لڑکی نور مقدم کو تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا تھا۔ایس ایس پی انویسٹگیشن عطاء الرحمن نے اے ایس پی کوہسار آمنہ بیگ کے ہمراہ نور مقدم قتل کیس سے متعلق پریس کانفرنس کی اور بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس حرکت میں آئی اور ظاہر نامی ملزم کو موقع سےگرفتارکرلیا۔ پولیس کے فرانزک ماہرین نے موقع واردات سے تمام ثبوت اکٹھےکر لیےہیں.انہوں نے مزید کہا کہ یہ کیس پولیس کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ ملزم پولیس کی حراست میں ہے اور عدالت نےریمانڈ پر دے رکھا ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق نور مقدم دو دنوں سے اپنے گھر پر نہیں تھی جس کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ ایک رہائشی کی جانب سے تھانے میں واقعے سے متعلق کال کی گئی۔پولیس نے لڑکی کے والد کی مدعیت میں ظاہرجعفر نامی ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے جو مقامی بزنس مین کا بیٹا ہے۔اسلام آباد کے علاقے کوہسار میں گزشتہ دنوں قتل ہونے والی 28 سالہ نور مقدم کیس کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔پولیس کے مطابق گرفتار ملزم ظاہر جعفری کا برطانیہ میں بھی کرمنل ریکارڈ موجود ہے اور ملزم کےکرمنل ریکارڈ کی چھان بین کی جارہی ہے۔پولیس نے بتایا کہ موقع سے خون آلود چاقو، پستول، 100 سے زیادہ راؤنڈ اور شراب کی بوتل بھی برآمد ہوئی۔ذرائع کے مطابق چاقو پر لگے خون اور مقتولہ کے خون کا سیمپل میچنگ کیلئے لیب بھجوا دیا گیا جبکہ ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے بھی مقتولہ اور ملزم کے سیمپل بھجوادیے گئے۔پولیس نے مقتولہ اور ملزم کے والدین کے بیانات بھی ریکارڈ کرلیے، پولیس نے ملزم کے گھر کے 2 سیکیورٹی گارڈز کے بیانات بھی قلمبند کرلیے۔خیال رہے کہ عید سے ایک روز قبل تھانہ کوہسار کے علاقے ایف سیون فور میں 28 سالہ لڑکی نور مقدم کو تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا تھا۔ متاثرہ لڑکی کے والد کی شکایت پر ظاہر کے خلاف تعذیرات پاکستان کی دفعہ 302 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی.شکایت میں شوکت مقدم نے کہا کہ وہ 19 جولائی کو عیدالاضحیٰ کے لیے بکرا خریدنے راولپنڈی گئے تھے جبکہ ان کی اہلیہ اپنے درزی سے کپڑے لینے گئی تھیں، جب وہ شام کو گھر واپس آئے تو انہوں نے اپنی بیٹی نور کو اسلام آباد میں واقع اپنے گھر سے غیر حاضر پایا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ جب نور کو کال کی تو ان کا موبائل نمبر بند ملا اور اس کی تلاش شروع کردی، کچھ دیر بعد نور نے اپنے والدین کو فون کر کے مطلع کیا کہ وہ کچھ دوستوں کے ساتھ لاہور جا رہی ہیں اور ایک دو دن میں واپس آجائے گی۔شکایت کنندہ نے بتایا کہ منگل کی سہ پہر انہیں ذاکر جعفر کے بیٹے ظاہر نے فون کر کے بتایا کہ نور اس کے ساتھ نہیں ہے۔ایف آئی آر کے مطابق اسی دن رات 10 بجے کے قریب متاثرہ لڑکی کے والد کو تھانہ کوہسار کا فون آیا جنہون نے اطلاع دی کہ نور کو قتل کر دیا گیا ہے۔انہوں نے موقف اختیار کیا کہ پولیس اس کے بعد شکایت کنندہ کو سیکٹر ایف-7/4 میں ظاہر کے گھر لے گئی جہاں انہیں پتہ چلا کہ ان کی بیٹی کو تیز دھارے آلے سے بے دردی سے قتل کرنے کے بعد سر قلم کردیا گیا۔شوکت مقدم نے اپنی بیٹی کی لاش کی شناخت کی تھی اور انہوں نے قتل میں ملوث مجرم کو زیادہ سے زیادہ سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website