لاہور: اداکارہ وماڈل زارا شیخ نے کہا ہے کہ فلم کوڈرامے سے دورنہیں رکھا جائے گا اورٹرینڈ نوجوانوں کو کام کے مواقع نہیں دیے جائیں گے، تب تک فلم انڈسٹری میں بہتری ممکن نہیں۔

زارا شیخ نے بتایا کہ بھارتی ایکٹنگ اکیڈمیوں اور اسکولوں میں کوئی پاکستانی ڈرامہ دیکھ کر اداکاری سیکھتا ہے توکوئی ڈائریکشن، کوئی کیمرہ کی تکنیک سمجھتا ہے توکوئی لائنٹنگ۔ کوئی ڈرامے کے سین کو بہتربنانے والے بیک گراؤنڈ میوزک کوجانتا ہے تو کوئی اسکرپٹ رائٹنگ کی معلومات حاصل کرتا ہے۔ ان اکیڈمیوں کے اساتذہ پاکستانی ڈرامے دکھا کر نوجوانوں کو ہیرو، ولن اورمعاون اداکار سمیت دیگرکرداروں بارے خوب تربیت دیتے ہیں۔ بس یوں کہئے کہ بھارتی ایکٹنگ اسکولوں اور اکیڈمیوں میں اگر پاکستانی ڈرامہ پڑھایا نہ جا رہا ہوتا تووہاں پر بھی فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں میں بڑا فقدان ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح اگرہمارے ہاں بھی ایکٹنگ سیکھانے کے لیے باقاعدہ ادارے ہوں اورانھیں اس شعبے کی تربیت دی جائے تواس کے بہتر نتائج سامنے آئینگے۔ لیکن ضرورت اس بات کوسمجھنے کی ہے کہ موجودہ دورمیں پاکستان میں فلمیں توبن رہی ہیں لیکن ان کا مزاج فلمی نہیں ہے۔ جب تک فلم کوڈرامے سے دورنہیں رکھا جائے گا اورٹرینڈ نوجوانوں کو کام کے مواقع نہیں دیے جائیں گے، تب تک بہتری ممکن نہیں۔








