counter easy hit

بھارتی میزائلوں اور ہتھیاروں کی طرح ٹھس

Indian Weapons

Indian Weapons

تحریر: قاضی کاشف نیاز
واہ مودی جی واہ!آپ تو چلے تھے لنکاڈھانے’ بڑے زوروشور سے اعلان فرمارہے تھے کہ پاکستان ہمارے لیے کیاچیزہے۔ ہم نے تو مشرقی پاکستان میں بھی مکتی باہنی کے ساتھ مل کر پاکستانی فوجیوں کو شکست فاش دی اور بنگلہ دیش بنانے میں ہمارااور ہمارے فوجیوں کالہو شامل ہوا۔ یوں توبھارت کاہرچھوٹابڑا’ہرایراغیرانتھو خیرا ‘ہر بغلول جبول اور ہر للو پنجویہاں تک کہ ہر فلمی کنجر اورمیراثی بھی اٹھتے بیٹھتے’ سوتے جاگتے حتّٰی کہ خواب میں بھی بڑبڑاتے ہوئے پاکستان پردراندازی کے الزامات کے خونی تیر چلاتا ہی رہتاہے اوراسے یہ سب اپناسب سے بڑافرض منصبی سمجھتے ہیں ‘اس میںا ن کے ہاں نہ کوئی اپوزیشن کی تفریق ہے ‘ نہ حزب اقتدارکی دنیابھرکے کسی چھوٹے بڑے مسئلے پر ان کااس قدر اتحادواتفاق نہیں جتنا کہ پاکستان کو درانداز اور دہشت گردقراردینے میں ان کا اتحاد ہے’ شاید کسی آسمانی وحی پر بھی ان کااس قدرایمان وایقان نہ ہو گا جس قدر کہ پاکستان کے خلاف ان کاایمان ہے۔

دوسروں پردراندازی کے الزامات کے تیروں کی بارش کرنے والا’ہرچھوٹے بڑے واقعے میں کسی نہ کسی پاکستانی اُگروادی اورآنتک وادی کو پاتال سے بھی ڈھونڈ کر نکالنے والا’پاکستان کے اندر دستانے پہن کر دہشت گردی اور دراندازی کے بے شمار سانحات برپا کرکے ہزاروں پاکستانیوں کے خون سے ہاتھ رنگنے والا’اسی بھارت سرکار کامکھیامنتری اورپردھان منتری ڈھاکہ میں سارے دستانے اوراپنے سارے نقاب اتارکر پھینک دیتا ہے اور اپنے ڈریکولانماخونی دانت نکال کر قہقہے لگاتے ہوئے کھل کربڑے فخرسے اقرارکرتاہے کہ ہاں ہم نے ہی پاکستان میں مداخلت کرکے اوردراندازی کرکے اسے توڑا تھا ‘ہم نے ہی مکتی باہنی بناکر’اس کی سرپرستی کرکے اورمشرقی پاکستان میں2لاکھ درانداز بھارتی فوجیوں کو داخل کرکے اس کو باقی پاکستان کے جسدسے کاٹ کر الگ پھینک دیا تھا۔

جی ہاں!یہ مودی ڈریکولا صاف بتاتاہے کہ یہ کارنامہ نہ کسی بنگالی لیڈر کاتھا’نہ بنگالی زبان اورحقوق کی آڑ میں تحریک بغاوت چلانے والے کسی ہماشماکاتھا’جو کچھ بھی تھا’یہ ساراکھیل بھارت کااپنا رچایاہواتھا۔یہ مشرقی پاکستان میں ساری مہم جوئی اور ساری پاکستان مخالف فضا انہوں نے اورپورے بھارت نے مل کر بنائی تھی۔کسی کو اس میں شک نہیں رہناچاہیے۔ شک ہوبھی کیسے سکتا ہے۔ ایک دنیااچھی طرح جانتی ہے کہ یہی وہ مودی ہے جو گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کاتسلیم شدہ عالمی قاتل ہے۔ اسی وجہ سے تو وزیراعظم بھارت بننے سے پہلے اس پر امریکہ اورکئی مغربی ممالک میں پابندیاں لگی تھیں اور وہ ان ملکوں کے دورے پربھی نہ جاسکتاتھا لیکن عالم کفر نے الکفر ملة واحدة کاثبوت دیتے ہوئے ایسے خونی عالمی قاتل کوپوترومعصوم بنانے کے لیے اسے وزیراعظم کا شیلٹر دیااورپھراسی شیلٹرسے فائدہ اٹھاکر امریکہ ویورپ میں اس پرداخلے کی تمام پابندیاں بیک جنبش قلم ختم کر دی گئیں۔اگرکوئی مسلمان ہوتا تومرتے دم تک اس پر یہ پابندیاں ختم نہ ہوسکتی تھیں۔

سوڈان کاصدر عمرالبشیرانہی عالمی کافرشیطانی طاقتوں کے دباؤ پراپنے ملک کاایک بڑا حصہ جنوبی سوڈان بھی ملک سے کاٹ کر انہیں دے بیٹھا لیکن شیطان کی یہ نسل پھر بھی راضی نہ ہوئی اور جلاوطنی و روپوشی کی حالت میں بھی انہیں گرفتار کرنے اوراپنی نام نہاد عالمی عدالت انصاف سے دارفورکے من گھڑت فسادات کے الزام میں سزا دینے کے لیے کمربستہ ہے ۔انہی کافر طاقتوں کی ناک کے نیچے مودی جیسے اسلام دشمن موذی سانپ نہ صرف سر عام پورے پروٹوکول کے ساتھ پھرتے ہیں بلکہ اسے پاکستان اور مسلمانوں کو کھل کرکاٹنے کی پوری ہِلّہ شیری بھی میسر ہے۔ اسی وجہ سے تووہ ڈھاکہ میں کھڑے ہوکر بغیر کسی ڈرخوف کے پاکستان کوتوڑنے کافخریہ اقرار کرتا ہے’ نہ اسے کسی عالمی عدالت انصاف کاخوف’نہ کسی سزا واحتساب کاڈر۔ آخر جب پوراعالم کفراس کے ساتھ ہو توپھر کیساڈر اورکیسا خوف…! سیّاں بھئے کوتوال تو ڈرکا ہے کا…! اسی سے تومودی شیطان کے حوصلے اس قدر بڑھے کہ وہ برماجیسے چھوٹے سے ملک کے اندر جاکر اپنی ریاست ناگالینڈ کے باغی حریت پسندوں کے مبینہ ٹھکانوں پر حملے کے دعوے کرتاہے

Minister Rathore

Minister Rathore

اور پھربھارتی وزیر اطلاعات راجیا وردھن سنگھ راٹھور برماکے اندراس نام نہاد کامیاب کارروائی کو نظیربناکر اس طرح کی کارروائی پاکستان کے اندر بھی کرنے کی دھمکی دے دیتاہے۔تاہم اس سے پہلے کہ پاکستان اس دھمکی کے غبارے سے ہوانکالتا’اس کی ہوا پہلے تو خود برما (میانمار)کی حکومت نے ہی یہ کہہ کر نکال دی کہ ایسی کوئی کارروائی برماکے اندرہوئی ہی نہیں…پھر جب پاکستان کے بہادر فوجی جرنیل جنرل راحیل شریف نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیااور بھارت کوصاف کہہ دیاکہ وہ اپنایہ شوق پورا کرکے دیکھ لے’ ہاتھ کنگن کو آرسی کیا…اسے آٹے دال کابھاؤجلد معلوم ہوجائے گا…ادھر پاکستان کی سول حکومت اور سیاسی ومذہبی قیادت نے بھی بھارت کو خوب آئینہ دکھایاتومودی نے اس آئینے میں خود کو بری طرح موداپایا۔اسے جلد ہی احساس ہوگیا کہ جس ملک کو اس نے للکاراہے’ وہ کوئی برما جیساگراپڑاملک نہیں’یہ پاکستان ہے اور یہ 71ء والا پاکستان بھی نہیں جسے بھارت آسانی سے نگل سکے’یہ بحمداللہ ایٹمی پاکستان ہے۔یہ ایٹمی میزائلوں سے لداپاکستان ہے…

بھارت کے ٹھس میزائل: نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ: اورہاں پاکستان کے میزائل بھارت کی طرح کے کوئی ٹھس میزائل بھی نہیں’بھارتی میزائلوں کی حالت کیا ہے’ اس کااندازہ ایک رپورٹ سے لگائیں جو 10 جون 2015ء کو ایک پاکستانی ٹی وی چینل پرنشرہوئی۔ ٹی وی میزبان پاکستان کی کامیاب میزائل ٹیکنالوجی کو پیش کرنے کے بعد مختلف انڈین اور امریکن چینلزسے بھارتی ناکارہ میزائلوں کی حالت دکھاتے ہوئے تبصرہ کرتا ہے …! ”ایک طرف پاکستان کا مضبوط سسٹم تودوسری جانب بھارت کی ناکارہ ٹیکنالوجی …! میزائل ایسے کہ چلتے ہی زمین پرگرجائیں…! ”اونچی دکان۔ پھیکے پکوان” میزائل چلتے نہیں اورباتیں پاکستان پرمیلی آنکھ رکھنے کی…بھارت نے 7 اپریل 2015ء کو انٹرسیپٹر بیلسٹک میزائل کاتجربہ کیا’ایک بارنہیں دوبار (چند سیکنڈوں کے اندرہی خلیج بنگال میں گرکریہ) میزائل ٹھس رہا’ آسترا (Astra)میزائل نے بھی جنگی جنون میں مبتلا بھارت کی امیدوں کو خاک میں ملادیا۔20مئی 2011ء کو آزمائش کے لیے فضا میں چھوڑا گیا میزائل آسٹرا(Astra)زمین پرآ گیا۔

دنیامیں راج کرنے کاخواب دیکھنے والابھارت 7 سال میں ایک میزائل نہ بناسکا۔ایک ہزار کلومیٹر تک مار کرنے والے میزائل نربھے (Nirbhay) نے بھی بھارت کاخواب چکناچور کردیا۔(جبکہ پاکستان کا الحمدللہ ایک بھی میزائل ٹیسٹ فیل نہیں ہوا) امریکہ’ روس کے بعد پاکستان دنیاکی تیسری بڑی طاقت بن رہا ہے بھارتی میڈیاکازبردست خوف وہراس: قارئین کرام!اب آپ کسی پاکستانی چینل اور اخبار وغیرہ کی نہیں بلکہ ایک بھارتی چینل کی رپورٹ ملاحظہ کریں جس سے اچھی طرح اندازہ ہوجائے گا کہ بھارتی شردھالواورافلاطون پاکستان کی کامیاب ایٹمی صلاحیت سے کس قدر تھرتھرکانپ رہے ہیں۔ لیجیے!ملاحظہ کیجیے!کچھ عرصہ قبل کی انڈیا ٹی وی نیو ز کی ایک حیران کن رپورٹ۔اس رپورٹ میں کئی مرد اور خاتون میزبان پاکستان کی بے پناہ ایٹمی صلاحیت سے پردہ اٹھاتے ہوئے اور پاکستان کے نیوکلیئر پلانٹوں کی تصویریں دکھاتے ہوئے کہتے ہیں۔

”آج ہم جو خبرآپ کو دکھا رہے ہیں’ وہ لادن اور القاعدہ کے خطرے سے بھی زیادہ خطرناک ہے…! پاکستان اگلے کچھ سالوں میں دنیاکی تیسری بڑی پرمانومہاشکتی (عظیم ایٹمی طاقت)بھی بن سکتاہے… پاکستان امریکہ اور روس کے بعد سب سے زیادہ پرمانوبم بنانے والادیش بن سکتاہے کیونکہ پاکستان نے پرمانو بم بنانے والی چوتھی کوکھ تیار کرلی ہے…! پوری دنیاکے لیے سب سے بھیانک خبر’ پاکستان دنیا کا تیسرا سب سے زیادہ پرمانو بم والادیش بننے والاہے۔ پاکستان کے پرمانو (ایٹمی) کوکھ سے پیداہوں گے سوسو (100,100 ) پرمانوبم’پاکستان پرمانو بم کے لیے پاگل ہوگیا ہے۔ پاکستان کی پرمانوبم کی فیکٹری کاسٹنگ آپریشن ہو گیاہے۔ پاکستانی پرمانوہتھیاروں کی چوتھی کوکھ تیار ہورہی ہے۔
اسلام آباد سے صرف اورصرف سوادوسوکلومیٹر دور ہے پاکستان کی نیوکلیئر بم فیکٹری ۔دیکھئے خوشاب نیو کلیئر پلانٹ کی یہ نئی تصویر……اسی پلانٹ سے ملے گا پاکستان کو پرمانو بم کے لیے پلوٹونیم اوریہ پلوٹونیم اتنا زیادہ ہوگا کہ امریکہ ‘روس ‘چین ‘فرانس اور بریٹن(برطانیہ) سب دیکھتے رہ جائیں گے۔خوشاب پلانٹ میں پہلے سے ہی تین ایٹمی ری ایکٹرہیں لیکن اب ذرا اس تصویر… کو غور سے دیکھئے۔یہ ہے نیوکلیئرپلانٹ میں تیارکیاجارہا چوتھا نیوکلیئر ری ایکٹر۔

Pakistan Nuclear Weapons

Pakistan Nuclear Weapons

نیوزویک نے خوشاب پلانٹ کی سیٹلائٹ تصویر جاری کی ہے۔ پاکستان پرمانو ہتھیاروں کے معاملہ میں فرانس سے بھی آگے نکل جائے گا جو ابھی پرمانو ہتھیاروں کے معاملے میں تیسرے نمبر پر ہے۔ 2013ء تک تیارہوجائے گاخوشاب نیوکلیئر پلانٹ کایہ چوتھاری ایکٹر۔پاکستان بھارت کے خلاف تیار کررہاہے پرمانو ہتھیاروں کا ذخیرہ’ پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے پرمُکھ (سربراہ) شجاع پاشا نے حال ہی میں بھارت کوچیتاؤنی دی تھی کہ بھارت پاکستان کی طرف بری نظر سے نہ دیکھے۔ پاکستان نے بھارت کے خلاف پوری تیاری کرلی ہے۔ بھارت میں حملے کے لکشیاؤں ( Targets) کی پوری پہچان کرلی گئی ہے۔ ان ٹھکانوں پرحملوں کابیاس (نشاندہی) بھی کرلیاگیاہے۔ انہی پرمانو ہتھیاروں کے بھروسے پرپاکستان کے حکمران بھارت کے خلاف زہراگل رہے ہیں جو اس خوشاب پلانٹ سے تیارہوں گے۔

نیوزویک میگزین کی اس تازہ تصویرسے پاکستان کے منصوبے بھی پوری طرح صاف ہوگئے ہیں۔نیوزویک میگزین کے مطابق پاکستان پرمانوہتھیاروں کے کاری کرم میں بہت تیزی سے آگے بڑھ رہاہے اور پلوٹونیم سے ایٹم بم بنانے کے لیے اس کا چوتھا ری ایکٹر جلدہی کام کرنا شروع کردے گا۔یہ بات مششکیوں (عالمی طاقتوں)کو بھی حیرت میں ڈال رہی ہے۔ یہ ادھیان دینے والاہے پاکستان’اپنے پرمانوہتھیاروں کے کاری کرم کو ویکسٹ کرنے کے لیے پلوٹونیم متبادل کوبھرپور طریقے سے آگے بڑھارہاہے۔ امریکہ یاپاکستان کی سرکار میں سے کوئی بھی اس مدعے پربولنے کے لیے راجی(راضی)نہیں ۔ پاکستان کاپرمانو کاری کرم ایران اوراترکوریا(شمالی کوریا) کے پرمانوکاری کرم سے زیادہ خطرناک پوزیشن پرہے کیونکہ ایران اب بھی پرمانو ہتھیاروں کے لیے اُچ چڑوتہ والایورینیم (افزودہ یورینیم)نہیں بناپایاہے اور اترکوریا کے پاس اب بھی پرمانو ہتھیار ہونے کے کوئی ٹھوس ثبوت نہیں لیکن پاکستان بے حد خطرناک طریقے سے اپنے پرمانوکاری کرم کو آگے بڑھارہاہے۔

Pakistan

Pakistan

آپ پاکستان کی بات کررہے ہیں جو کئی معاملوں میں فرانس سے بھی آگے نکل رہاہے جو اسادھاون ہے۔ یہ خلاصہ ایسے وقت میں ہواہے جب اسامہ کی موت کے بعد امریکہ اور پاکستان کے رشتوں میں کھٹاس آگئی ہے۔ پاکستان کاکہناہے کہ بھارت نے پچھلے پانچ سالوں میں اپنے رکھشا (دفاعی) بجٹ پر50ارب ڈالر سے زیادہ خرچ کیااورایسے میں وہ بھارت کے خلاف یہ تیاری کررہا ہے لیکن اس کی تیاری نے امیر کا ‘روس’ فرانس’برٹین (برطانیہ)اورچین جیسے دیشوں کوبھی سکتے میں ڈال دیا ہے۔ پچھلے کچھ سالوں میں پاکستان کے پاس پرمانو ہتھیاروں کی سنکھیا (ہلاکت خیزی) پہلے سے بھی دوگنی ہوگئی ہے۔ امریکہ سمے سمے پرہی یہ آشنکاجتاتارہاہے کہ پاکستان کے اندر موجود کٹرپنکی دت (انتہاپسند)پرمانوہتھیاروںپرقبضہ نہ کر لیں یا پھر پرمانو ہتھیاروں کو تیارکرنے کاضروری سامان چوری کرکے دوسری جگہ پرایسے بم نہ بنالیں اوراگر ایساہوا تو صرف امریکہ ہی نہیں بلکہ پوری دنیاکے لیے بہت بڑا خطرہ ہوگا۔

کیا پاکستان نے اپناآپ کھو دیاہے (آپے سے باہر ہوگیاہے؟) اس کا جواب امریکہ کی وہ خفیہ رپورٹ دیتی ہے جو حال ہی میں لیک ہوگئی ہے۔ ہم بات کررہے ہیں اس وکی لیکس خلاصے کی جس میں یہ صاف ہوگیاہے کہ پاکستان آستین کے سانپ کی طرح اپنے ہی دوست امریکہ کو بھی ختم کرنے کی تیاری کر چکاہے اور اتنے پرمانو ہتھیار بنانے جا رہا ہے جو بھارت سرکارکے ہوش اڑانے کے لیے کافی ہیں۔ پاکستان پوری دنیا کو جلا دینے کی تیاری کررہا ہے۔پاکستان نے کھول لیے ہیں پرمانو بم بنانے کے کئی کارخانے’پاکستان ان کارخانوں میں دن رات بنارہاہے پرمانوبم۔یہاں تک کہ پاکستان اپنے بم امریکہ کوبھی چھونے نہیں دے رہا۔پاکستان میں تابڑتوڑرفتار سے بن رہے پرمانوبم نے امریکہ کے ہوش اڑادئیے ہیں۔ امریکہ سے بھی زیادہ خطرہ اس بات سے ہندوستان کو ہوگیا ہے۔

آخر پاکستان اتنے بم کیوں بنارہاہے؟ امریکہ کے ہوش باختہ تب ہوگئے جب اسے پتہ چلاکہ پاکستان دس بیس یاسونہیں’ہزاروں پرمانوبم بنانے میں جتاہواہے۔ تب سے اسے خود اپنی چِنتا(فکر)ستانے لگی ہے۔ امریکہ نے پاکستان کی جاسوسی کرکے کیاہے یہ ہلادینے والا خلاصہ۔ پاکستان میں بے تحاشابننے والے پرمانوبم سے اب خودامریکہ کو ڈر لگ رہاہے۔ امریکہ اس بات سے پریشان ہے کہ کہیں پاکستان پوری دنیاکے لیے بھسماشن (بھسم کرنے والا) نہ بن جائے۔ پاکستان کے ناپاک نیوکلیئر پلان کی بھنک امریکہ کوایک سال پہلے ہی لگ گئی تھی مگر یہ راز کچھ خاص دستاویزوں میں دفن تھے جسے وکی لیکس کی ویب سائٹ نے دنیاکے سامنے لادیاہے۔

British & US

British & US

اس خلاصہ کے مطابق امریکہ اور برطانیہ کے راج نیت خوفزدہ تھے کہ کہیںپاکستان کاپرمانوکاری کرم آنتک وادیوں کے ہاتھ میں نہ چلاجائے یاپھر پاکستان اور بھارت کے بیچ مہاوینشکاری پرمانویُدھ (بڑی ایٹمی جنگ) نہ ہو جائے۔ یہی وجہ ہے کہ امریکہ نے پاکستان کے پرمانوکاری کرموں کی جانکاری کرناشروع کردیاتھا۔
پاکستان میں امریکی ماہرین کو 2009ء میں ہی اس کی خبرلگ گئی تھی۔اسلام آباد میں امریکی سفیر این پیٹرسن نے واشنگٹن کو آگاہ کردیاتھا کہ پاکستان ایسی بدحالی کے دنوں میں بھی پرمانو ہتھیاروں کاذخیرہ بناتاجا رہا ہے۔این پیٹرسن نے 2009ء میں ایک اور رپورٹ میں خلاصہ کیاکہ پاکستان اپنے پرمانوہتھیاروں کوزندہ رکھنے کے لیے کچھ بھی کرسکتاہے۔ یہی وجہ ہے کہ جولائی2009ء میں پاکستان اپنی ہی زبان سے پلٹ گیا۔اس وقت پاکستان اس بات پر راضی ہوگیاتھا کہ آنتک وادیوں سے بچانے کے لیے وہ اپنے پرمانوہتھیارامریکہ کو سونپ دے گامگرعین وقت پر پاکستان اپنے وعدے سے مکرگیا ۔پاکستان نے یہ دلیل دی کہ اگر اس کے میڈیا کویہ سب پتہ چل گیا تووہ دنیا کو یہ دکھائے گا کہ پاکستان کے پرمانو پروگرام پرامریکہ نے قبضہ جمالیاہے۔ پاکستان کی اس چالاکی کے بعدامریکہ ہاتھ ملتے رہ گیا۔یہی نہیں پرمانو کاری کرم چالو رکھنے کے لیے ایک بارپاکستانی سینا(فوج) نے زرداری کا صفایا کرنے کاپلان بھی بنالیاتھا۔

پاکستانی سیناکو شک تھاکہ کہیں راشٹرپتی زرداری پرما نوہتھیار امریکہ کو نہ سونپ دے۔زرداری کو جب پاکستانی سیناکے پلان کاپتہ چلا تو ان کے ہوش اڑگئے۔ اپنی پتنی بے نظیربھٹوکاحشردیکھ چکے زرداری نے ترنت (فوراً)امریکہ کے راشٹرپتی سے بات کی۔زرداری نے صاف صاف کہاتھا کہ پاکستان کا پرمانوکاری کرم رکا تو سینا ان کو نہیں چھوڑے گی۔ایک بار پھرامریکہ کو پیچھے ہٹناپڑا۔ ہوش اڑانے والے یہ راز راز ہی رہ جاتے مگروکی لیکس نے زرداری سے لے کرپیٹرسن تک کے گیت سندیشوں (خفیہ اطلاعات)کاخلاصہ کردیا اور اب اس خلاصہ نے پوری دنیا کو سوچنے پرمجبور کردیاہے کہ پاکستان اپنے پرمانو ذخیرہ سے کیا کرنے والاہے۔ پاکستان کی چوری سب سے پہلے امریکہ کے سیٹلائٹ آئی ایس آئی ایس نے پکڑی تھی۔ سیٹلائٹ کی تصویر میں صاف نظر آرہاتھا کہ کیسے پاکستان اپنی پرمانو طاقت بڑھارہاہے۔ آئیے!ہم آپ کو دوتصویریں دکھاتے ہیں جو سیٹلائٹ نے کھینچی تھیں۔یہ پہلی تصویر 3 ستمبر 2008ء کو کھینچی تھی اور یہ دوسری تصویر 30 جنوری 2009ء کو لی گئی ہے۔ان دونوں تصویروں کو ایک ساتھ دھیان سے دیکھئے ۔ کچھ فرق نظرآرہاہے۔ آئیے! ہم آپ کو بتاتے ہیں ۔یہ دیکھئے پہلی تصویر’پاکستان کا دوسرا پلوٹونیم پلانٹ 30ستمبر2008ء کو ایسادِکھتاتھا اوریہ دیکھئے 30 جنوری 2009ء کو یہ ری ایکٹر بن کر تیارہوگیا۔دیکھئے!پاکستان نے صرف اور صرف پانچ مہینوں میں یہ پلوٹونیم ری ایکٹر تیار کرلیا۔

اس سے پتہ چلتاہے کہ پاکستان پلوٹونیم سے ایٹم بم بنانے کے لیے بھاری مقدار میں پلوٹونیم تیارکررہا ہے۔ایک بارپلوٹونیم تیار ہو گیا تو پھرایٹم بم بنانے میں دیر نہیں لگتی۔” پاکستان نے ایٹم بم کا بھی باپ بنالیا۔ الحمدللہ قارئین کرام!یہ ہندومہاشے توہمارے صرف ایٹم بم سے ڈر رہے ہیں لیکن اگرانہیں یہ معلوم ہوجائے کہ پاکستان نے ایٹم بم کابھی باپ بنالیاہے توتب ان کاکیاحال ہوگا۔ آئیے ذرا اب ہمارے ایک نجی ٹی وی چینل کی مختصرسی ویڈیو رپورٹ ملاحظہ کریں۔ ”اب دنیامیں ایٹم بم کے بعدسب سے خوفناک خطرناک ہتھیارآبدوزہے۔ایٹمی آبدوز کی رینج زیادہ ہوتی ہے مگر اسے سونار(آبی ریڈار)معلوم کرلیتاہے کہ یہ کہاں ہے۔ مگرڈیزل پرچلنے والی آبدوز کو جسے ڈیزل آبدوز کہا جاتا ہے’سونار ڈی ٹیکٹ نہیں کرپاتا۔اب دنیاکی سب سے بڑی ڈیزل سے چلنے والی آبدوز آپ اپنے کراچی کے ساحل پر بیٹھ کر بنارہے ہیں۔یہ آبدوز تین مہینے پانی کے نیچے رہ سکتی ہے اوردس ہزار کلومیٹر تک سفرکرسکتی ہے اور چھ ایٹمی میزائل لے جانے کی صلاحیت رکھتی ہے اور جو بابر کروز میزائل پاکستان بنارہاہے’سمندرسے یعنی پانی کے نیچے سے پھینکا جانے والایہ میزائل پوری دنیا کو ورطۂ حیرت میں ڈالے ہوئے ہے کہ جب یہ پانی سے نکلتاہے توفضا میں ایک خاص بلندی پرپہنچ کر اس کا ایک حصہ اس سے علیحدہ ہوجاتاہے اور اس کے ونگز کھل جاتے ہیں۔

یہ نیچے پانی کی طرف گرتاہے اور ایک سوفٹ کی بلندی پر آجاتاہے اورکوئی بھی لانگ رینج ریڈار اسے ڈی ٹیکٹ نہیں کرسکتا اور یہ گلوبل پوزیشننگ سسٹم کے تحت چلتاہوا آگے بڑھتا ہے۔ آگے بڑھ کر اپنے ٹارگٹ کوتلاش کرتاہے ۔ ٹارگٹ کی تصویراسے دی گئی ہوتی ہے۔ اس ٹارگٹ کے اوپر جاکر اسے ہٹ کرتاہے۔ اگراس کے راستے میں پہاڑآجائے تو یہ اوپر اٹھ جاتاہے۔ پہاڑختم ہوتے ہی یہ نیچے اترآتاہے اگر ٹارگٹ پہاڑ کی دوسری جانب ہوتاہے توگھوم کر اپنے ٹارگٹ کے اوپرگرنے کی صلاحیت رکھتاہے۔یہ اللہ تعالیٰ کااحسان ہے ملک پاکستان پر ۔ واضح رہے کہ جدیددور کی جنگوں میں آبدوز بہت زیادہ خطرناک حیثیت رکھتی ہے۔ ایٹمی جنگوں کا ڈیٹرنس ایٹمی آبدوز ہے۔ اگرکوئی ملک سوچتاہے کہ میں کسی ملک پرایٹمی حملہ کرکے اسے بربادکردوں گا مگراس کے علم میں یہ ہوکہ دشمن ملک کی ایک ایٹمی آبدوز ہمارے ساحلوں کے نیچے کہیں بیٹھی ہوئی ہے’یہ پانی کے نیچے سے نکل کر ہم پرایٹم بم برساسکتی ہے تووہ حملے کاسوچے گابھی نہیں۔اللہ تعالیٰ نے ہم پر یہ احسان فرمایا ہے’رحمت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں ان ضروری تزویراتی اہمیت کے ہتھیاروں کی نعمت سے مالامال فرمادیاہے۔”

Indian Air Force

Indian Air Force

بھارتی فضائیہ کا زوال اور پراسرار آفات سے سینکڑوں سائنسدان ہلاک: اور قارئین کرام!پاکستان کی ترقی کی حیران کن آخری بات یہ کہ پاکستان کی فضائی طاقت بڑھ رہی ہے جبکہ بھارت کی بتدریج نیچے آرہی ہے۔بھارتی فضائیہ کی طاقت 42 سکواڈرن سے35سکواڈرن تک آگئی ہے اور اس طرح پاکستان اپنے سے5گنا بڑے ملک کی فضائیہ کے برابر آرہا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ بھارت میں فضائی حادثات معمول ہیں۔ بھارتی فضائیہ آئی اے ایف کے مطابق گزشتہ 3ماہ میں7اورگزشتہ 60 ماہ میں 50 لڑاکا طیارے حادثے کاشکار ہوئے۔ اسی پر بس نہیں بلکہ مابدولت مودی کے سبزقدموں کی بدولت بھارت آج کل ایک عجیب و غریب آفت کابھی شکار ہوچکاہے۔ہندوستان ٹائمز (27فروری 2015ء ) اور ٹائمز آف انڈیا(یکم مئی2015ء )کے مطابق خلاکی تحقیق پرکام کرنے والے سینکڑوں سائنسدان پراسرار موت کاشکارہو چکے ہیں۔ اخبارکے مطابق ہر سال تقریباً45 سائنسدانوں کی موت پراسرارحالات میں ہوئی۔ گزشتہ15سالوں میں انڈین سپیس ریسرچ آرگنائزیشن کے 684 اہلکار پراسرارموت کاشکار ہوئے۔ ان میں چوٹی کے 6ایٹمی سائنسدان بھی شامل ہیں۔

پاکستانی فضائیہ کی کامیابیاں اور مودی کی بوکھلاہٹ: دوسری طرف پاکستان کی فضائیہ نئے ریکارڈ قائم کررہی ہے۔ حالیہ پیرس ائیرشومیں پاکستان کے JF-17 تھنڈر طیارے نے فضائی مظاہرے میں زمین سے ہی راکٹ کی طرح عموداً آسمان کی طرف کامیاب پرواز کر کے اور دیگر کمالات دکھاکر دنیاکوحیرت میں ڈال دیا۔ عام طورپرایسی عمودی پروازپرطیارے دوٹکڑے ہوجاتے ہیں۔ انتظامیہ نے سب سے اچھامظاہرہ کرنے کاکریڈٹ پاکستان کو دیااور اسی وجہ سے پاکستان سےJF-17 تھنڈر خریدنے کے خواہش مند ممالک کی لائن لگ گئی۔ آج مودی نے بوکھلاکرپاکستان کو دھمکیاں دینا شروع کیں تووہ انہی ہوش اڑانے والے حقائق سے گھبرا کراوراپنی اوراپنے ملک کی ناکامیوں سے اپنے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے نیاکھیل شروع کیا۔پچھلے کئی ریاستی انتخابات مسلسل ہارنے والا مودی اب پاکستان کارڈ کھیل کر کسی طرح یہ انتخاب ہر صورت جیتناچاہتاتھا…مودی کی دھمکیوں کی دوسری بڑی وجہ پاکستان چین کے حالیہ تاریخی معاہدے تھے جن کی وجہ سے پاکستان میں گوادر پورٹ سے گلگت بلتستان اور چین تک ایک شاہکار اقتصادی راہداری بننی ہے جس سے پاکستان کے چاروں صوبوں میں ایک عظیم اقتصادی انقلاب بحمداللہ برپا ہوجاناہے۔ 10لاکھ ملازمتیں صرف گوادرپورٹ فنکشنل ہونے پرنکلیں گی جس سے سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو ہی ہوگا۔

آئندہ دہائی میں پاکستان ان ممالک میں شامل ہوگاجہاں لوگ ملائیشیا’تھائی لینڈ کی طرح روزگار کے لیے آئیں گے۔ کل20لاکھ سے زائدروزگارکے مواقع پیدا ہوں گے۔ کالاباغ ڈیم منصوبے کو بھارت نے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے پروپیگنڈہ کرکے ناکام بنادیا تھا۔ اب وہ ہماری ترقی کے اس عظیم منصوبے کوبھی اسی طرح ملیا میٹ کرناچاہتاہے اوراس منصوبے کے خلاف تووہ کھل کر سامنے آگیا۔ بہانہ صرف یہ کہ یہ راہداری پاکستان کے شمالی علاقہ جات سے گزرے گی جو جموں و کشمیر کاایک حصہ ہیں ‘ اس لیے کہتاہے کہ یہ متنازعہ علاقہ ہے لیکن بنئے کا یہ کیسا دوہرا معیارہے کہ خود مقبوضہ جموں کشمیرمیں ہرطرح کے منصوبے بناتاہے’درجنوں ڈیم اور سرنگیں تک بناکر پاکستان کاپانی روکتاہے لیکن اس وقت وہ بھول جاتا ہے کہ کشمیرایک متنازعہ علاقہ ہے۔ وہ سمجھتاہے کہ مقبوضہ جموں کشمیر کو چونکہ اس کی پارلیمنٹ نے بھارت کااٹوٹ انگ قرار دے دیا ہے’اس لیے کشمیرکایہ حصہ تواب متنازعہ نہیں رہا۔ دلیل صرف اتنی کہ بھارت اسے متنازعہ نہیں سمجھتا لیکن دوسری طرف اس کے نزدیک پاکستان کے زیرکنٹرول جموں کشمیر کاعلاقہ متنازعہ ہے۔

Raw

Raw

بس اسی بات کی آڑ میں بھارت نے اقتصادی راہداری منصوبے کوبھی کالا باغ ڈیم کی طرح ناکام کرنے کی لیے مہم جو ئی شروع کردی۔ ”را” نے اس مقصد کے لیے خصوصی ڈیسک قائم کردیا اور اس کے لیے 220 ملین ڈالر کی رقم بھی مختص کردی۔دوسری طرف ضرب عضب میں بھارتی ایجنٹوں کے خاتمے اور پاک فوج کی کامیابیوں نے مودی کوباؤلا کردیا۔چنانچہ اب کھلم کھلا پاکستان پرحملے کی بڑھکیں بھی ماری جانے لگیں۔ لیکن جب ہمارے اصلی شیرجنرل راحیل شریف نے مودی کومنہ توڑجواب دیاتوساتھ ہی مودی کاپاجاما بری طرح گیلاہوگیا…اسے پاکستان کے عظیم صدرضیاء الحق کے وہ تاریخی الفاظ بھی یادآنے لگے جب اسی طرح کی دھمکیوں پرضیاء الحق نے بھارت جاکر اس وقت کے بھارتی وزیراعظم راجیو گاندھی کے کان میں کہاتھاکہ یادرکھو! پاکستان خدانخواستہ نہ بھی رہا تو دنیامیں 54اسلامی ممالک اور موجودہیں اورمسلمان ان شاء اللہ باقی رہیں گے لیکن ہندؤوں کاملک پوری دنیا میں ایک ہے اورمیں واپس پاکستان جاتے ہی صرف فائرکالفظ کہوں گااورپاکستان کے ایٹمی حملے سے دنیامیں ہندؤوں کاکوئی ملک بھی باقی نہیں رہے گا…اس پر راجیوگاندھی کے ہوش ٹھکانے آگئے۔

آج بنگلہ دیش میں ایک فراڈی بوڑھی حسینہ کے ساتھ پھدکتاہوا بھارت کاایک اور وزیراعظم برما میں جعلی ڈرامہ کارروائی کرکے پاکستان کو بھی برماسمجھ کر جنگ کی چتاؤنیاں دینے لگا ہے لیکن جتنی جلدی جلدی وہ پھدک رہا تھا’ اتنی ہی جلدی ہمارے جنرل راحیل شریف کی ایک گرج سے وہ سارا پھدکنابھول گیا۔ ہمارے میاں نوازشریف جو محض اپنے آلو’پیاز کی تجارت کے لیے مشکل سے مودی کی بڑھکوں کاجواب دے رہے تھے’انہوں نے بھی جنرل راحیل کی آواز میں تھوڑی سی ہی آواز ملائی تومودی کے ہوش ٹھکانے آگئے اور فوراً وہ میاں صاحب کوفون کرکے دوستی اور پیارومحبت کے جعلی بھجن گانے لگا ویسے بھارتی بنئے کے رویے میں یہ اچانک تبدیلی کوئی بڑی حیرانی کی بات بھی نہیں’ اپنے تئیں خود کو دنیا کی منی سپرپ اور سمجھنے والا جو بھارت ہمارے کبوتروں سے بھی ڈرجائے ‘سرحد پار کرنے والے ان معصوم کبوتروں کو بھی جاسوسی کے شک میں پکڑکر کئی دن قید رکھے’ وہ ہمارے جنرل کی گرج کی تاب کیسے لاسکتاتھا۔سچ کہاکسی نے ”بڑابھارت بناپھرتاہے جو کبوتروں سے بھی ڈرتاہے”

Raheel Sharif

Raheel Sharif

ان کے لیے تو ہمارے کبوترہی کافی ہیںاور ہم تو بقول محسن ملت امیرجماعة الدعوة پروفیسرحافظ محمدسعیدd بھارتی بزدلوں کو اپنے ایک اور بڑے خوفناک ہتھیار سے بھی آگاہ کر دیناچاہتے ہیں جو ہمارے پاس دنیا کے تمام ہتھیاروں سے بڑاہتھیارہے اور یہ ہتھیار اور قوت ہے ہماری 18 کروڑ عوام جن میں سے ہرشخص بحمداللہ ایٹم بم سے بھی بہت بڑا ہتھیارہے۔ کبوتروں اور کالی بلی سے راستہ کاٹنے سے بھی تھرتھرکانپنے والے بزدلو! ان اٹھارہ کروڑ ایٹم بموں سے ڈرجاؤ۔ اس دفعہ تم نے اگرکوئی غلطی کی توپاکستان تو ماضی میں ٹوٹ کرالحمدللہ پھربھی باقی رہ گیاتھا بلکہ آج پہلے سے بھی انتہائی طاقتور اور خوفناک دیوبن کر بھارت کے سامنے کھڑاہے لیکن بھارت کا ان شاء اللہ اب کوئی چھوٹا ساٹکڑا بھی باقی نہ رہے گا۔ تمہارے اگلے پچھلے سارے حساب چکادیں گے اور پھر ان شاء اللہ! تمہاری داستاں تک بھی نہ ہو گی داستانوں میں

تحریر: قاضی کاشف نیاز