counter easy hit

بریکنگ نیوز: فوجیں بارڈر پر پہنچ گئیں ۔۔۔ اللہ نے بھارت پر کیا نئی مصیبت نازل کردی ؟ تازہ ترین خبر

بیجنگ (ویب ڈیسک) چین نے لداخ میں بھارت پر فوجی دباؤ بڑھا دیا ہے، چین کی جانب سے بھارتی فوج پر تواتر کے ساتھ حملے ہو رہے ہیں۔دی ساؤتھ چائنہ مارننگ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق جب سے بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خود مختاری ختم کی ہے، تب سے پاکستانی وزیراعظم نے بھارت کو سبق سکھانےاور آخر تک لڑنے کے جارحانہ بیانیے کو تیز کر دیا ہے، عمران خان نے بھارت کیساتھ ایٹمی جنگ تک کی دھمکی دے دی ہے۔ پاکستان کے پیچھے طاقت چین ہے، جیسا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کا مزید علاقہ حاصل کرنا چاہتا ہے، چین نے بھی خطے کے مشرقی حصے میں بھارت پر فوجی دباؤ بڑھا دیا ہے۔ ستمبر کے کے آغاز میں مقبوضہ کشمیر کے مشرقی حصے میں بھارتی اور چینی فورسز کے درمیان جھڑپیں رپورٹ ہوئی ہیں۔جموں و کشمیر پر بھارت پاکستان تناؤ پر میڈیا کوریج نے ایک اہم تیسرے فریق کے کردار کو واضح کرنے میں مدد کی ہے، چین نے بھی پاکستان کی طرح بھارتی اقدام کیخلاف سخت احتجاج کیا۔ مقبوضہ کشمیر بارے پیدا شدہ صورتحال نے پاکستان چین تعلقات کو مزید گہرا اور مضبوط کرنے میں مدد فراہم کی ہے، اگرچہ چین اور پاکستان میں بھارت کو محدود رکھنے کا مشترکہ مفاد ہے، دشمن کا دشمن میرا دوست کی کہاوت کو سامنے رکھتے ہوئے پاکستان اور چین نے بین الاقوامی سفارتکاری میں انتہائی پائیدار شراکت داری قائم کی ہے۔ چینی وزیر خارجہ وانگ جی نے اس سے قبل کہا تھا کہ چین اور پاکستان اتنے قریب ہیں جتنے لب اور دانت۔ چین اور پاکستان اتحاد بھارت کیلئے دو طرفہ جنگ کا امکان پیدا کرتا ہے اگر بھارت ان میں سے کسی ایک کیساتھ بھی جنگ میں جاتا ہے، یہ اتحاد دراصل مسئلہ کشمیر پر تشکیل دیا گیا تھا۔اس وقت چین جموں و کشمیر میں لداخ کے بھارتی سرحدی علاقوں کو کاٹنے کی کوشش سمیت بھارت پر براہ راست فوجی دباؤ بڑ ھا رہا ہے۔ لداخ میں چینی فوج کے بھارتی فورسز پر دھاوے مزید مستقل اور متواتر ہوگئے ہیں۔ چینی فوجیوں کی بھارتی فوجیوں کیساتھ کئی بار لڑائی اور ہاتھا پائی ہوئی ہے۔ چین نے بھارت کو نیچے رکھنے کیلئے پاکستان کو نیوکلیئر اور میزائل ٹیکنالوجی، سیاسی تحفظ، خاص طور پر اقوام متحدہ میں سفارتی معاونت کر کے بڑی مدد فراہم کی ہے۔ سادہ حقیقت یہ ہے کہ بھارت دو نیوکلیئر ملکوں پاکستان اور چین میں منفرد انداز میں پھنس کر رہ گیا ہے، دونوں ملک پاکستان اور چین ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر ی علاقے کے دعویدار ہیں۔

INDIA, AND, CHINA, BORDER, FORCES, COME, FACE, TO, FACE, AT, LADAKH

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website