counter easy hit

انتخابات 2018 میں تحریک انصاف کون سی مشکلات کا شکار ہونے والی ہے؟

لاہور: سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف کی واپسی سے ضلع سیالکوٹ میں پی ٹی آئی کیلئے مقابلہ سخت ہوگیا ہے۔

In the year 2018, what is the problem to be faced by PTI?خواجہ آصف نا ہلی کی اپیل کا فیصلہ آنے کے بعد نجی ٹی وی پر اپنے تجزیے میں سہیل وڑائچ نے کہا کہ سی ایم پنجاب کا فیصلہ اور خواجہ آصف کی بحالی ، یہ دو چیزیں ن لیگ کے حق میں بہتر ثابت ہوئی ہیں، یہ ایک مثبت اشارہ ہے لیکن دیکھنا یہ ہوگا کہ کیا مسلم لیگ ن والے الیکشن تک اپنی پازیٹویٹی برقرار رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کے جانے سے مسلم لیگ ن پر بہت برا اثر پڑا تھا کیونکہ ان کا نہ تو بیٹا سیاست میں ہے اور نہ ہی خاندان کا کوئی اور شخص سیاست میں تھا ، خواجہ آصف کے جانے سے پی ٹی آئی کیلئے میدان صاف ہوگیا تھا لیکن اب ضلع سیالکوٹ میں مقابلہ سخت ہوگیا ہے۔سیالکوٹ میں ن لیگ کے پاس خواجہ آصف جیسا امیدوار نہیں تھا لیکن انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت ملنے کے بعد پی ٹی آئی کو زیادہ سنجیدگی اور صبر و تحمل سے کام لینا ہوگا۔سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ صرف ایک فیصلے سے سیاست کو فرق نہیں پڑتا ایک آدھ واقعے سے عوام خوش بھی ہوتے ہیں اور غمگین بھی ہوتے ہیں لیکن اس فیصلے سے مجموعی طور پر صورتحال پر کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا۔ جتنی اونچی پی ٹی آئی کی پتنگ اڑ رہی ہے اتنی ہی ذمہ داری کا مظاہرہ بھی کریں تاکہ کل کو ملک کی باگ ڈور اچھے طریقے سے سنبھال سکیں۔