counter easy hit

عمران خان کی جان خطرے میں۔۔

لاہور(ویب ڈیسک) عمران خان کی جان کو خطرہ ہے یہ کہنا ہمارا نہیں بلکہ ان خفیہ تنظیموں کا ہے جو پاکستان کی حفاظت کے لیے ہاتھ اٹھائے ہوئے ہیں ان کا کہنا ہے کہ نیدرلینڈ اور دوسرے یورپی ممالک سے ایسے بہت سارے لوگ بھرتی کیے گئے ہیں جو عمران کے خلاف پروپیگنڈہچلانے کے لئے تیار کیے جا رہے ہیں اور کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو اس کی جان کے لیے خطرہ ہے ان میں وہ لوگ بھی شامل ہیں کہ جو مذہب کے نام پر دنیا کمانا چاہتے ہیں اور اس میں عمران خان کے اپنے لوگ بھی شامل ہیں جو نہیں چاہتے کہ عمران خان اپنے مقاصد میں کامیاب ہو جائے اس کی واضح مثال یہ ہے کہ عمران خان کی حکومت میں آنے کی بات ہے ایسے لوگ جو کہ بظاہر اسلام پسند ہیں لیکن دراصل وہ اسلام بد نام کرنے میں سب سے آگے ہوتے ہیں ان لوگوں نے عمران خان کی حکومت کو گرانے میں پیش قدمی کی جائے پاکستان تحریک لبیک کے نام سے ایک جماعت ہے جنہوں نے پاکستان کی آرمی اور عمران خان پر کفر کے فتوے لگائے اور ان کو قتل کرنے کے لئے لوگوں کو پڑ گیا جس کے بعد ان کو گرفتار کیا گیا۔ یاد آیا عمران خان کے خلاف جو لوگ احتجاج کے لئے نکلے تھے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ختم نبوت قانون میں ترمیم کرنا چاہتا ہے اور یہ پہلی دفعہ نہیں کے اس قانون پر احتجاج کیا گیا ہو بلکہ سے پہلے عمران خاننے بھی اس کی پارٹی نے بھی ختم نبوت کا کارڈ اور عمر عمران خان کی ٹیم نے نواز شریف کے خلاف اس کا بہت زیادہ استعمال بھی کیا اب کہا جا رہا ہے کہ عمران خان کو قتل کرنے کے لئے باقاعدہ منصوبہ بندی کی جارہی ہے اس کی پیچھے وہ لوگ ہیں جو نہیں چاہتے کہ عمران خان مدینہ کی ریاست بنائیں اگر عمران خان کی حرکتوں سے یہ نہیں لگتا کہ وہ کسی بھی قسم کا مدینہ ریاست بنائیں گے لیکن چونکہ اس نے کہا ہے اس لیے یہ بات بھی ان لوگوں کو پسند نہیں آ رہی اور وہ نہیں چاہتے کہ عمران خان کی سیاست کا خاتمہ کریں حال ہی میں جب عمران خان نے آسیہ ملعونہ کو اس کے من پسند ملک بھیجنے کی کوشش کی تو اس پر ولڈر ملعون نے عمران خان کی تعریف کی اور اس پر جمال خان نے بھی تعریف کی جس کے بعد مذہبی تنظیموں نے کہا کہ دیکھئے یہودی ایجنٹ ہے اور یہودی ایجنٹ ہے نافذ کرنے کے لیے پاکستان میں آیا اس لئے تو یہ لوگ جو کہ گستاخ رسول ہے اور پاکستان میں اسلام کا نفاذ نہیں چاہتے اس کی تعریف کرتے ہوئے پائے جاتے ہیں لیکن ان کی یہ پوری ٹیم پکڑ لیا اور ان کے خلاف کارروائی کی جس کے بعد عمران خان کی جان کو خطرہ ٹل گیا۔