counter easy hit

عمران خان نے اعلان کر دیا

Imran Khan declared

لاہور(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سب اکٹھے ہوگئے، 3 لفظ این آر اوسننا چاہتے ہیں، سب کے سامنے کہتا ہوں دنیا ادھر ادھر ہوجائے، این آراو نہیں دوں گا،ایک بادشاہ کی سفارش بھی آئی،ان سب کی بے نامی پراپرٹی پکڑنی شروع کردی ہے،ان سے جواب لیتے ہیں، توکہتے انتقامی کاروائی ہوگئی، پاکستان میں میرٹ کا سسٹم لے کرآئیں گے،یکساں تعلیمی اور مدارس کا ایک سسٹم لیکر آئیں گے۔ انہوں نے واشنگٹن ڈی سی میں کیپٹل ون ارینا میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں سب کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ مجھے سب نے عزت دی۔ میں سوچا تھا کہ ہوٹل میں ہم پانچ سات سو پاکستانی بلائیں اور بات کروں گا۔ میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ اتنے زیادہ لوگ اسٹیڈیم میں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میرے پاکستانی امریکن22سے سن رہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان! لیکن اب وزیراعظم بن گیا ہوں، لوگ اس کے عادی نہیں ہورہے۔ میرے پاکستانیو!ایک چیز یاد رکھنی ہے اللہ جو ہمیں ملک دیا ہے۔یہ کسی کو بھی اندازہ نہیں ہے کہ یہ اللہ کی کتنی بڑی نعمت ہے۔ اللہ نے ہمیں یہ ملک خاص نعمت کے طور پر دیا ہے۔ یہ وہ ملک ہے جو انشاء اللہ ہر سال اس کو تبدیل ہوتے دیکھیں گے، ہر سال ملک اوپر جائے گا۔ عمران خان نے کہا کہ دوچیزیں ہیں، کہ جمہوریت دنیا میں کیوں آگے گئی اور بادشاہت پیچھے رہ گئی؟ جمہوریت کے اندر دو چیزیں جو بادشاہت میں نہیں ہے، جمہوریت میں میرٹ ہوتا ہے۔ بادشاہت میں خون ،رشتے داری ہے،میرٹ نہیں ہے۔ دنیا میں جو ملک آگے گئے وہ میرٹ کی وجہ سے آگے گئے۔ میں کرکٹ کی مثال دیتا ہوں، آسٹریلیادنیا کی کامیاب ٹیم ہے۔ کیونکہ آسٹریلیا کے اندر جو نظام ہے وہ سارا ٹیلنٹ اوپر لے آتا ہے، وہاں میرٹ ہے۔ جبکہ دنیا میں کرکٹ کا ٹیلنٹ سب سے زیادہ پاکستان میں ہے۔لیکن پاکستان میں میرٹ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ بادشاہت کیوں پیچھے رہ گئی کہ ضروری نہیں کہ اس کا بیٹا بھی اچھا ہوگا۔ میں مثال دیتا ہوں امریکا میں جمہوریت آگئی، امریکا میں میرٹ ایسا تھا کہ ایک لیڈر برا تھا دوسرا لیڈر اوپر آگیا۔وزیراعظم نے کہا کہ پہلے ڈیڑھ سوسال مغل بادشا رہے، ہندوستان سپر پاور تھی، ہندوستان کا جی ڈی پی 25فیصد سے اوپر تھا۔ لیکن بادشاہ کی وجہ سے مسلمان پیچھے رہ گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاکستان میں قائداعظم کے کوئی لیڈر نہیں آیا۔ اس کے بعد یہ ہوا کہ ہمارے ملک جمہوریت ، بادشاہ آئی لیکن میرٹ نہیں آئی۔ نوازشریف کو ملٹری ڈکٹیٹر نے وزیراعظم بنادیا، ان کے بھائی وزیراعلیٰ بنے کہ ان کے بھائی وزیراعظم تھے، ولی خان میں فیملی سسٹم، مولانا فضل الرحمان میں فیملی سسٹم آگیا۔آصف زرداری کاغذ کے ٹکڑے پر لیڈر بن گیا۔لیکن میرٹ نہیں تھا۔ چین کی جماعت زبردست جماعت ہے۔وہاں میرٹ ہے۔ جمہویت میں ملک کا سربراہ جواب دہ ہوتا ہے۔حضرت عمر سے ایک عام آدمی بھی پوچھتا تھا کہ پیسا کہاں سے آیا۔ پاکستان میں جب ان سے جواب لیتے ہیں، توکہتے انتقامی کاروائی ہوگئی، جب عدالت فیصلہ کرتی ہے توکہتے کیوں نکالا؟ اب نیا پاکستان بن رہا ہے، کبھی ان سے جواب نہیں لیا جاتا تھا۔ لوگ کہتے ہیں کہاں ہے نیا پاکستان؟ آپ کی آنکھوں کے سامنے نیا پاکستان بن رہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ شاہد خاقان ، زرداری، نوازشریف سے پوچھو ،سارے کہتے عمران خان کروا رہا ہے۔ ہم نے ان پر کوئی کیس نہیں کیا، سارے ان کے زمانے کے کیس ہیں۔ ہم نے صرف اداروں کو آزاد کردیا ہے۔نبی پاک ﷺ نے فرمایا ، تم سے پہلے بڑی قومیں تباہ ہوئیں، جہاں طاقتور اور کمزور میں فرق نہ ہو۔ایچی سن کالج میں باہر سے لوگ آکر پڑھتے تھے ، اسی پاکستان کو آہستہ نیچے جاتے دیکھا۔70میں سوشلزم آئی، 50کی دہائی میں تباہی ہوئی۔چھانگا مانگا کی سیاست آئی۔ اس نے ملک کو تباہ کردیا۔ہم نے دوچیزیں لے کرآنی ہیں جو بھی آفس ہولڈر ہے، وہ جواب دہ ہے۔ اب یہ سارے اکٹھے ہوگئے ہیں ۔پہلی بار پاکستان کی اسمبلی ڈیزل کے بغیر چل رہی ہے۔ ن جس کا کچھ پتا نہیں کیاہے؟ سکیولربلاول بھی ساتھ مل گیا ہے۔ان کا ایک مقصد ہے، تین لفظ سننا چاہتے ہیں کہ این آراو مل جائے۔ میں سب کے سامنے کہنا چاہتا ہوں دنیا ادھر ادھر ہوجائے،مجھے ایک آدھ بادشاہ نے بھی سفارش کی ہے۔ہم نے بے نامی پراپرٹی پکڑنی شروع کردی ہیں۔ اربوں روپے منی لانڈرنگ سے باہر گئے، ان سے بات شروع کردی کہ پیسا واپس لے کرآئیں۔دوسری چیز پاکستان میں میرٹ کا سسٹم لے کرآنا ہے۔میرٹ کیلئے ہم جاگیردرانہ سسٹم ختم کریں گے، مرادسعید ، حماد اظہر جیسے لیڈر آئیں گے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website