counter easy hit

اگر تم یہ لباس پہن کر باہر نکلو گی تو پھر۔۔۔

نئی دہلی(ویب ڈیسک )بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے قریبی شہر گڑگاؤں میں مبینہ طور پر ایک ادھیڑ عمر خاتون نے مختصر لباس میں ملبوس لڑکی کو ریپ کے لیے موزوں قرار دیتے ہوئے مردوں کو اس کا ریپ کرنے کی دعوت دینا مہنگا پڑ گیا ۔بھارتی نجی ٹی وی کے مطابق یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب فیس بک پر شوانی گپتا نامی لڑکی نے ایک ویڈیو شیئر کی جو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔تقریبا 10 منٹ دورانیے کی ویڈیو میں نوجوان لڑکیوں کے ایک گروپ کو ادھیڑ عمر خاتون کو ہراساں کرتے اور انہیں ویڈیو وائرل کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے سنا اور دیکھا جا سکتا ہے۔شوانی گپتا نے ادھیڑ عمر خاتون کو ایک شاپنگ مال میں معافی پر مجبور کرنے کی ویڈیو فیس بک پر شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون نے انہیں مختصر لباس پہننے کی وجہ سے ریپ کے لیے موزوں قرار دیا۔شوانی گپتا نے الزام عائد کیا کہ ویڈیو میں دکھائی دینے والی ادھیڑ عمر خاتون نے انہیں شاپنگ مال کے ہوٹل میں مختصر کپڑے پہننے کی وجہ سے ریپ کی دھمکی دی۔شوانی گپتا کے مطابق ادھیڑ عمر خاتون نے ریسٹورنٹ میں موجود سات مردوں کو کہا کہ اس لڑکی کا ریپ کریں کیوں کہ یہ مختصر کپڑوں میں ہے اور یہ اس کام کے لیے موزوں بھی ہیں۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک نوجوان لڑکی ادھیڑ عمر خاتون کو یہ کہتی سنائی دیتی ہیں کہ وہ اپنے بیان پر معافی مانگیں۔ویڈیو میں لڑکی ادھیڑ عمر خاتون کو کہتی ہیں کہ انہوں نے ریسٹورنٹ میں مردوں کو ان کا ریپ کرنے کا کہا اس لیے وہ اپنے اسی بیان پر معافی مانگیں ، ورنہ وہ ان کا یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کردیں گی ۔ ویڈیو میں لڑکی بار بار ادھیڑ عمر خاتون سے معافی کا مطالبہ کرتی ہیں اور بعد ازاں لڑکی کی سہیلیاں بھی آجاتی ہیں جو خاتون کو معافی مانگنے کا کہنے کے ساتھ دھمکی بھی دیتی ہیں کہ وہ ویڈیو کو وائرل کردیں گی۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا کہ نوجوان لڑکیوں نے شاپنگ مال کے عملے کے سامنے بھی ادھیڑ عمر خاتون کو اپنے بیان پر معافی مانگنے کا کہا اور ایسا نہ کرنے پر انہیں دھمکی دی کہ وہ اس ویڈیو کو وائرل کردیں گی۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ویڈیو میں ادھیڑ عمر خاتون معافی نہ مانگنے کی ضد پر اڑ رہتی ہیں۔بعد ازاں شوانی گپتا نے ویڈیو کو فیس بک پر شیئر کردیا جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔فیس بک پر اسی ویڈیو پر درجنوں افراد اور خصوصی طور پر لڑکیوں نے کمنٹس کیے اور اس ادھیڑ عمر خاتون کے فیس بک اکانٹ کا لنک دینے سمیت ان کی ماضی میں مختصر لباس میں کھچوائی گئی تصاویر بھی شیئر کیں۔ساتھ ہی کمنٹس کرنے والے افراد نے ادھیڑ عمر خاتون کے شوہر کی تصاویر بھی شیئرکرنے سمیت ان خاتون سے متعلق معلومات بھی شیئر کی۔کئی نوجوان لڑکیوں نے ادھیڑ عمر خاتون کے حوالے سے نامناسب کمنٹس بھی کیے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website