counter easy hit

مرد اور عورت کے درمیان دوستی کے کتنے اور کیا کیا معانی ہوتے ہیں ؟ بی بی سی کی خصوصی رپورٹ

How many and what do you mean by friendship between men and women? BBC Special Report

لندن (ویب ڈیسک) مرد اور عورت دوست نہیں ہوسکتے کیونکہ جنسی تعلق ہمیشہ بیچ میں آجاتا ہے’۔یہ الفاظ فلم ‘جب ہیری میٹ سیلی’ سے ہیں۔ یہ الفاظ ہیری برنز اس وقت ادا کرتے ہیں جب انھیں کچھ ہی دیر پہلے سیلی کہتی ہے کہ وہ صرف دوست بن سکتے ہیں۔سیلی، ہیری کو اپنے بے ضرر نامور صحافی ویلیم پارک بی بی سی کے لیے اپنی ایک رپورٹ میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔دوستوں کی فہرست بتا رہی ہے۔ وہ اس بات پر متفق ہے کہ دوستی بغیر کسی جنسی کشش کے ممکن ہے، لیکن ہیری اس کی بات سے رضامند نہیں۔’فرینڈ زون’ ایک ایسا موضوع ہے جس پر عورت اور مردوں کی رائے بٹی ہوئی ہے۔ فرینڈ زون کا مطلب ہے کہ آپ کسی کو ایک دوست کی حیثیت سے زیادہ پسند کرتے ہوں لیکن چونکہ وہ انسان آپ کو صرف ایک دوست کی نظر سے دیکھتا ہے یا اس سے زیادہ کچھ نہیں چاہتا، تو وہ آپ سے صرف ایک دوست کی طرح پیش آتا ہے۔اپنے کسی بھی دوست کو، ایک دوست سے زیادہ سمجھنے یا ان کے لیے جنسی کشش ہونے کے مختلف فوائد اور نقصانات ہیں۔ تاہم یہ دیکھا گیا ہے کہ مرد اپنی خواتین دوستوں کے لیے زیادہ جنسی کشش رکھتے ہیں۔ اور ایسا تب بھی ہوتا ہے جب دونوں اس بات پر رضامند ہوتے ہیں کہ ان کی دوستی بے ضرر ہے۔ایک تحقیق میں خواتین اور مردوں سے کہا گیا کہ وہ بتائیں کہ وہ ایک دوسرے کو کتنا پر کشش سمجھتے ہیں اور یہ بھی کہ ان کے خیال میں جنس مخالف ان کو کس نظر سے دیکھتی ہے یا کتنا پسند کرتی ہے۔ جب دونوں جنس کے جوابوں کا موازنہ کیا گیا تو پتہ چلا کہ مردوں نے خود کو خواتین کے لیے حقیقت سے زیادہ پرکشش سمجھا جبکہ خواتین کو اندازہ نہ ہوا کہ مرد اصل میں خواتین کو کتنا زیادہ پرکشش سمجھتے ہیں۔جو لوگ خود کو بہت زیادہ خوبصورت یا پرکشش سمجھتے ہیں وہ دوسروں کی خود کے بارے میں رائے یا جنسی کشش کا غلط اندازہ لگاتے ہیں۔ اور پر کشش ہونے، یا خود کو زیادہ پر کشش سمجھنے کی وجہ سے جنسِ مخالف کو لے کر زیادہ خطرات مول لیتے ہیں، اور اسی وجہ سے پر کشش لوگوں کے ریجیکشن یا مسترد کیے جانے کے امکانات بھی زیادہ ہوتے ہیں۔امریکہ کی وائن سٹیٹ یونیورسٹی میں ماہرِ نفسیات اینٹونیا ایبے کہتے ہیں کہ ‘ایک بار ہم کسی بات کی توقع کر لیں تو ہمیں وہی چیز نظر آنا شروع ہوجاتی ہے۔ اگر آپ یہ سوچتے ہیں کہ کوئی آپ کو جنسی طور پر، پر کشش سمجھتا ہے تو آپ اس بات پر زیادہ دھیان دیتے ہیں۔ تو اگر کوئی ہنستے ہوئے آپ کی طرف جھک رہا ہے تو آپ کو یہ لگے گا کہ یہ کوئی جنسی اشارہ ہے۔ وہ یہ دیکھ کر جیسے ہی خود بھی اس کی طرف جھکتے ہیں تو وہ انسان فوراً پیچھے ہوجاتا ہے۔’اسی تجربے میں محققین نے دو مخالف جنس کے درمیان ہونے والی گفتگو کو پرکھنے کے لیے دوسرے لوگوں کو مدعو کیا۔ اس گفتگو کو دیکھنے والے مرد حضرات نے یہ بتایا کہ ان کے خیال میں گفتگو کرنے والی عورت کی مرد میں خاصی دلچسپی تھی جبکہ گفتگو کو دیکھنے والی خواتین نے کہا کہ ان کو لگا کہ گفتگو کرنے والی عورت کی مرد میں کچھ خاص دلچسپی نہیں تھی۔ تو اس طرح دونوں ہی اپنی اپنی جگہ ٹھیک ہیں۔ماہرِ نفسیات اینٹونیا ایبے کہتی ہیں کہ اس کے پیچھے وجہ سٹیریوٹائپ کرنا یا کسی کے بارے میں ایک خاص نقطہ نظر رکھنا ہے۔ اینٹونیا ایبے اور ان جیسے بہت سے دوسرے محققین مخالف جنس کے درمیان رومانوی تعلق میں ہونے والی گفتگو پر تحقیق کرتے ہیں۔ ان کے مطابق یہ ایک خاص قسم کا ‘سکرپٹ’ ہوتا ہے اور سکرپٹ کو جانچنے سے کامیاب یا ناکام رومانوی کہانیوں کے پیچھے ان کی ترتیب کا پتہ چلتا ہے۔اینٹونیا ایبے کہتی ہیں کہ ‘مرد خواتین کے مقابلے میں جنسی اشارے زیادہ ڈھونڈتے ہیں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ روایتی طور پر مرد، ایسے معاملات میں ہمیشہ پہل کرتے ہیں۔ 2019 میں شاید یہ بہت دقیانوسی سوچ لگتی ہو لیکن عداد و شمار کی بنیاد پر کی جانے والی کئی دیگر ریسرچ سے بھی یہ پتہ چلا ہے کہ ڈیٹ پر جاتے وقت بہت سی حرکتوں کے پیچھے روایتی سوچ شامل ہوتی ہے، جیسا کہ بل دیتے وقت پیسے کون دے گا۔ خواتین اس معاملے میں پہل نہیں کرتیں اور اس کا بوجھ مردوں کو اٹھانا پڑتا ہے’۔ہم بغیر سوچے پر کشش افراد سے دوستی کرتے ہیں اور اس طرح کی صورتحال میں رومانوی احساسات کے ابھرنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ کیونکہ آپ کو اس شخص کے بارے میں پہلے ہی ایک چیز پسند ہے۔وسکانسن یونیورسٹی کی محقق اپریل بلیسک کہتی ہیں کہ ‘جنسِ مخالف کے درمیان دوستی میں لوگ اپنے دوست کے پر کشش ہونے کے حوالے سے متعصب ہوتے ہیں، خاص طور پر مرد۔ہیٹروسیکشوئل مردوں کا خواتین سے دوستی کا جو طریقہ ہوتا ہے، وہی طریقہ ان کا خواتین سے ڈیٹ کرنے کے وقت ہوتا ہے۔ وہ ان لوگوں کی طرف زیادہ راغب ہوتے ہیں۔’اپریل بلیسک کہتی ہیں کہ جنسِ مخالف کے درمیان دوستی آپ کی رومانوی زندگی کو بہت مشکل بنا دیتی ہے۔’دس سال قبل، میں ایک رات بہت برے خواب کے بعد جاگ گئی۔ اس خواب میں میرے خاوند سکول کے باہر دوسرے بچوں کی ماؤں سے بات کر رہے تھے۔ ان میں سے ایک ماں بہت ہی پر کشش، دبلی پتلی اور لمبی ہے۔ اس عورت کی شادی ایک ایسے شخص سے ہوئی ہے جو کہ قد میں چھوٹا ہے۔ جبکہ میرے خاوند لمبے ہیں۔ تو ایسے میں مجھے یہ چیز تنگ کرتی ہے۔ خواب میں میرے خاوند انھیں ہنسا رہے ہیں۔ میں نے اپنے شوہر کو جگایا اور غصے میں اسے تھپکی دے کر اسے اپنے خواب کے بارے میں بتایا۔ میرے شوہر نے کہا کہ کیا تم چاہتی ہو کہ ہمارے دوست زیادہ پر کشش نہ ہوں؟’۔اپریل بلیسک کہتی ہیں کہ اگر آپ کو جنسِ مخالف کے ارادوں کا پتہ ہے تو یہ بہت ہی مشکل صورتحال بن جاتی ہے۔اینٹونیا ایبے کہتی ہیں کہ دوستوں کی جانب ہمارا رویہ آسانی سے بدل سکتا ہے۔’کئی مرتبہ رومانوی دلچسپی وقت کے ساتھ ساتھ پیدا ہوتی ہے۔ آپ کو ایسا لگے گا کہ آپ ایک بے ضرر رشتے میں ہیں لیکن یہ کبھی بھی بدل سکتا ہے۔ اور جب آپ ان احساسات کو بڑھاوا دیتے ہیں تو یہ کبھی کامیاب ہوتے ہیں تو کبھی ناکام۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website