counter easy hit

کئی سالوں سے پاکستانی اسٹیج پر اپنے متنازعہ ڈانس اور اسٹیپس کی بدولت جلوہ گر آفرین خان دراصل کون ہے ، اور شہرت و پیسہ کمانے کے لیے اس نے ایک خاص اسٹائل کیوں اپنا رکھا ہے ؟ خود انکشاف کر دیا

لاہور(ویب ڈیسک) ہر ہفتے کے آخری ایک دو ایام میں آفرین خان لاہور کے ایک مشہور تھیٹر میں معنی خیز اشاروں کے ساتھ سیٹیاں بجاتے اور فقرے کستے تماش بینوں کے سامنے مجرا کرتی ہے ، اس کی اس پرفارمنس کو بلا مبالغہ بالغوں کے لیے مخصوص ڈانس قرار دیا جا سکتا ہے ،

اس پرفارمنس میں آفرین خان ہر وہ حرکت کام یا اشارہ کرتی اور ادائیں دکھاتی ہے جو اسکے سامنے موجود حاضرین کی اپنی بیویاں ہرگز نہیں کر سکتیں ، وہ حاضرین کو معنی خیز لطیفوں اور گندے لطیفوں سے محظوظ کرتی ہے ، ناچ کے دوران وہ اپنے جسم کے مخصوص اعضاء کو خاص اور ہیجان خیز انداز میں حرکت دیتی اور اپنی قمیض کے کھلے گلے سے حاضرین کو متعدد بار کچھ نہ کچھ دیکھنے کا موقع فراہم کرتی ہے اور یہی مخصوص ادائیں اشارے اور کاروباری فراخ دلی اس کی کامیابی اور شہرت کا راز ہے ۔ مگر یہ آفرین خان آخر کون ہے کہاں سے آئی اور اسے اپنے اس کام سے کراہت کیوں نہیں ہوتی جو اسکے سامنے موجود تماشبینوں کے جذبات کو بھڑکانے کے علاوہ کچھ نہیں دے سکتا ۔آفرین خان کا کہنا ہے کہ اس کام (مجرے ) نے اسے مالی طور پر مستحکم کیا ہے ، وہ اتنا کماتی ہے کہ اسکے طبقے کی کسی عورت کا اس طریقہ کے بٖغیر اتنا پیسہ کمانا ناممکن ہے ۔ آفرین بتاتی ہیں 2013۔۔ میں اوکاڑہ ایک تقریب میں پرفارم کرتے ہوئے میرے ساتھ ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تھا ، چند مسلح افراد نے تقریب پر دھاوا بول دیا اور وہاں موجود شائقین کو وہاں سے بھگا دیا اور پھر اس کے ساتھ نازیبا حرکات کیں ، اسی وقت میں نے فیصلہ کیا کہ

مجھے یہاں سے نکلنا ہے اور کسی بڑے شہر میں جا کر بہادری کے ساتھ یہی کام کرتے ہوئے پیسہ اور نام کمانا ہے اس طرح کہ کوئی میرے ساتھ یہ حرکت نہ کرسکے ، اسی لیے میں لاہور آ گئی اور پھر کامیابی نے میرے قدم چومے اور دولت مجھ پر برسنے لگی آفرین خان کا کہنا تھا کہ اگر میں برقع بھی پہن لوں تو لوگ مجھ پر جملے بازی ، اشارے کرنا اور چھیڑنا بند نہیں کریں گے تو بہتر ہے کہ میں بہادری کے ساتھ اپنی مرضی کا کام کروں اور اپنے گھر والوں کی بہترین کفالت کے لیے پیسہ کماؤں ۔ اگر میں پاکستان کی حکمران ہوتی اور میرے اختیار میں ہوتا تو میں ایسے گندے ذہنوں والے لوگوں کو کوڑے مرواتی مگر میں جو کچھ کر سکتی وہ کر رہی ہوں ۔

یاد رہے کہ قانون اور ضابطوں کی روسے پرفارمنس سے پہلے آرٹ کونسل کا ایک اہلکار تھیٹر پہنچتا ہے اور پرفارمنس کے لیے تیار لڑکیوں کے لباس کا معائنہ کرتا ہے پھر وہ اکثر اوقات ایک کالا سا کپڑا انکے سینے پر موجود لباس پر سی دیتا ہے اگر کشادہ گریبان جسمانی اعضاء کو واضح کر رہا ہو، اسکے علاوہ پرفارمنس کی ویڈیو بھی بنائی جاتی ہے اور خلاف ورزی کرنے والی ڈانسر کو آرٹ کونسل کے حکام طلب کرتے ہیں ، پہلی بار وارننگ اور بار بار ایسا کرنے پر سزائیں بھی سنائی جاتی ہیں ۔