اسلام آباد (ویب ڈیسک) تجزیہ کار حسن نثار نے کہاہے کہ ایلیٹ کلاس چاہے ن لیگ کی ہو، پیپلز پارٹی کی ہو یا تحریک انصاف کی ، یہ سب ایک ہی ہیں، یہ بات میرے ایمان کاحصہ ہے کہ اس ملک سے اگر کوئی چیز نکلے گی تو انتشار سے نکلے گی ۔جیونیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ “ میں گفتگو کرتے ہوئے حسن نثارنے کہا کہ پارلیمنٹ میں قانون سازی کیاہونی ہے؟پاکستان میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے اور کوئی قانون کو سرے سے لیتا ہی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ میرے ایمان کاحصہ ہے کہ اس ملک سے اگر کوئی چیز نکلے گی تو انتشار سے نکلے گی ۔ ان کا کہنا تھا کہ جہاں تک حکومت کی کارکردگی کا تعلق ہے تو پہلی حکومتوں کی کوئی دوچار کامیابیاں گنوا دیں پھرمیں اس حکومت کی کارکردگی پر بات کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایلیٹ کلاس چاہے ن لیگ کی ہو، پیپلز پارٹی کی ہو یا تحریک انصاف کی ، یہ سب ایک ہی ہیں ۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق مشیر اطلاعات فردو س عاشق اعوان نے کہاہے کہ مولانا فضل ا لرحمن ملین میں کھیلتے رہے ، اس لئے ان کوملین پسند ہے ، مولانا ملین کی گردان کرتے ہیں ، اس کامطلب ہے کہ ان کے پاس ملین نہیں ، اسلام اور شعبدہ بازی کا کوئی تعلق نہیں ہے۔پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عوام جانناچاہتے ہیں کہ اکتوبر کی تاریخ مولانا کے دل کے قریب کیوں ہے ؟ مولانا فضل الرحمان سیاست کیلئے مذہب کا کارڈ استعمال کرناچاہتے ہیں ، کیا یہ کھلا تضاد نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان جن راہزنوں کاساتھ دے رہے ہیں ،عوام ان کوجانتے ہیں، رہبر اور رہزن کا چولی دامن کا ساتھ نہیں ہوسکتا۔ ہمیں جمہوریت کا درس دینے والے ٹولے نے سندھ میں جمہوریت کے ساتھ کھلواڑ کیاہے ، سندھ میں حق کیلئے احتجاج کرنے پر سیاسی مخالفین پر تشدد کیا جاتا ہے ۔فردوس عاشق اعوان کا کہناتھا کہ وزیر اعظم نے آج ریاست مدینہ کے خدو خال واضح کئے ہیں،وزیر اعظم نے اقلیتوں کے حقوق کی بات کی ہے ۔ مولانا ملین میں کھیلتے رہے ، اس لئے ان کوملین پسند ہے ، مولانا ملین کی گردان کرتے ہیں ، اس کامطلب ہے کہ ان کے پاس ملین نہیں ، اسلام اور شعبدہ بازی کا کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان مذہب کوڈھال بناکر سیاست کررہے ہیں۔