counter easy hit

حکومت اور مظاہرین میں مذاکرات کامیاب، دھرنا ختم کرنے کا اعلان

حکومت اور مظاہرین میں مذاکرات کامیاب، دھرنا ختم کرنے کا اعلان

Government ,announcement

Government ,announcement

اسلام آباد وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کے بعد حکومت اور دھرنا قیادت میں مذاکرات کامیاب ہوگئے اور 6 نکاتی معاہدہ طے پاگیا ہے جس کے بعد مظاہرین کی جانب سے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔

یس نیوز کے مطابق حکومت اور دھرنا قیادت میں معاملات طے پا گئے۔ حکومت سے معاہدے کے بعد دھرنا قائدین کی مجلس شوری کا اجلاس ہوا جو ڈیڑھ گھنٹہ تک جاری رہا۔ تحریک لبیک کے رہنما خادم حسین نے حکومت سے معاہدے پر قائدین کو اعتماد میں لیا۔

Agreement, between, Government, and, Tehreek e Labaik, Ya, Rasool Allah

Agreement, between, Government, and, Tehreek e Labaik, Ya, Rasool Allah

تحریک لبیک نے گزشتہ 22 دنوں سے جاری اسلام آباد میں جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ملک بھر میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی کال بھی واپس لے لی ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک لبیک یارسول اللہ کے سربراہ خادم حسین رضوی کا کہنا تھا کہ فیض آباد دھرنا 12 گھنٹے بعد ختم کر دیا جائے گا، تمام گرفتار کارکنوں کی رہائی کے لیے 12 گھنٹے کا وقت دیا گیا ہے جب کہ حکومت سے معاہدے میں پاکستان آرمی ضامن بنی۔

حکومت اور دھرنا قائدین کے درمیان 6 نکاتی معاہدہ ہوا جس پر حکومت کی جانب سے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، سیکرٹری داخلہ ارشد مرزا اور  تحریک لبیک کی جانب سے خادم حسین رضوی، پیر افضل قادری اور وحید نور نے دستخط کیے۔ معاہدہ ہونے کے بعد دھرنا جلد ختم ہونے کا امکان ہے جب کہ مظاہرین نے اپنا سامان اکٹھا کرنا شروع کردیا ہے اور اس کے ساتھ ہی دھرنے کے اطراف تعینات ایف سی، رینجرز کی نفری میں بھی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

حکومت اور دھرنا مظاہرین کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت مذہبی جماعت زاہد حامد کے خلاف کوئی فتویٰ جاری نہیں کرے گی۔ راجہ ظفر الحق کی انکوائری رپورٹ 30 دن میں منظر عام پر لائے جائے گی۔  تین دن تک مذہبی جماعتوں کے تمام کارکنوں کو رہا کر دیا جائے گا۔ دھرنے پر حکومتی ایکشن کے خلاف 30 دن کے اندر اندر انکوائری کرکے ذمہ داروں کا تعین بھی کیا جائے گا۔ سرکاری و غیر سرکاری املاک کا تمام نقصان وفاقی و صوبائی حکومتیں پورا کریں گی۔ مطالبات پر عملدرآمد کی صورت میں تحریک لبیک دھرنا ختم کرکے ملک بھر میں کارکنوں کو پرامن رہنے کی تلقین کرے گی۔ یہ معاہدہ آرمی چیف کے نمائندے میجر جنرل فیض حمید کی ثالثی میں طے پایا اور انہوں نے بھی دستاویز پر دستخط کئے ہیں۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک لببیک کے رہنما خادم حسین رضوی کا کہنا تھا کہ رانا ثناء اللہ کے معاملے پر علماء و مشائخ کی کمیٹی قائم کردی گئی، رانا ثناء اللہ علماء ومشائخ کے سامنے پیش ہو کر بیان کی وضاحت کریں گے۔ دھرنا قائدین کی جانب سے دھرنا ختم کرنے کے اعلان کے بعد فیض آباد پر گزشتہ 22 دنوں سے موجود مظاہرین نے واپسی شروع کردی ہے۔ دوسری جانب اسلام آباد دھرنا ختم کرنے کے اعلان کے بعد  تحریک لبیک یارسول اللہ نے کراچی میں جاری دھرنوں کو بھی ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔