counter easy hit

دہشت گردی نے فرانس کو پھر ہلاکر رکھ دیا،84ہلاک،150زخمی

 France again, 84 killed

France again, 84 killed

فرانس کے خوبصورت ترین ساحلی شہر نیس میں قومی دن کی تقریب کے دوران دہشتگردی کے واقعے میںٹریلر ڈرائیور نے تقریبات کے لیے جمع افراد پر ٹرک چڑھا دیا جس میں 84افراد ہلاک جب کہ ڈیڑھ سو زخمی ہو گئے۔ساحلی شہر نیس میں دہشت گردی قومی دن کی تقریبات کے موقع پر کی گئی جس کےلیے دہشت گردوں نےبالکل نیا طریقہ اپنایا ، بھاری بھرکم ٹریلر مجمع پر چڑھادیا ، یہ دیکھتےہوئے کہ ٹریلر مجمع کی بڑھ رہاہے ، پولیس اہل کار اسے روکنے کےلیے فائرنگ کرتے پیچھے بھاگے ۔ایک موٹرسائیکل سوار نے بھی زندگی داؤ پر لگائی اور ٹریلر کے آگے بائیک گرادی ، مگر دہشت گرد نےاسی دوران رفتار بڑھائی ، 60 سے 70 کلومیٹر فی گھنٹہ رفتار سے سات ٹن وزنی ، سو میٹر طویل ٹریلر لے کر مجمع میں گھس گیا ۔ تقریباً دو کلومیٹر تک لوگوں کو روندنے کے بعد دہشت گرد ٹرک سے اتر ا اور پھر فائرنگ کی تاکہ زیادہ سے زیادہ نقصان کیا جاسکے ۔مرانیولوں میں کئی بچے بھی شامل ہیں ۔ پولیس کی فائرنگ سے دہشت گرد خود بھی مارا گیا ۔ ٹریلر سے مزید اسلحہ اور گرینیڈ بھی ملے جو استعمال نہ ہوسکا۔ فرانسیسی میڈیا نے حملہ آور کی شناخت 31سالہ تیونسی نژاد فرانسیسی کے طور پر ظاہر کی جو نیس کا ہی رہنے والا تھا۔ جبکہ حملے کا ذمہ دار داعش کو قرار دیا گیا ہے ۔فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند نے دہشت گردی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ایمرجنسی میں تین ماہ کی توسیع کردی ہے ، انہوں نے کہا کہ فرانس عراق اور شام میں آپریشن دوبارہ شروع کردے گا۔ نیس میں آزادی کے جشن کے موقع آتش بازی کا مظاہرے دیکھنے والوں پر ٹرک حملے کے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ وہ آتش بازی سے محظوظ ہو رہے تھے کہ اچانک افراتفری مچ گئی۔فرانس ایک عرصے سے پے در پے دہشت گرد حملوں کی زد میں ہےجس کی وجہ سے فرانس کے عوام خوف کا شکار نظر آتے ہیں، افسوس ناک بات یہ ہے کہ دہشت گردی کی ایک کارروائی کے اثرات ابھی ختم نہیں ہوتے کہ دہشت گردی کی دوسری واردات ہوجاتی ہے۔2015 سے فرانس پر دہشت گردی کے کئی حملے ہوچکے ہیں،13جون2016کو شہر میگنانولےمیں ایک پولیس افسر اور اسکی بیوی کو ان ہی کے گھر میں داعش کے شدت پسندوں نے چاقو کے وار کر کے ہلاک کردیا۔جبکہ نومبر2015، فرانس کی تاریخ میں دہشتگردی کا بد ترین واقعہ پیش آیا، اس حملے کے دوران پیرس کے فٹ بال سٹیڈیم، کانسرٹ تھیٹر اور ریسٹورنٹ میں پے در پے حملے کیے گئے جن میں 130 افراد ہلاک اور تین سو سے زائد زخمی ہوئے، داعش نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔7سے نو جنوری 2015 کے دوران پیرس میں متنازع فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو کے دفتر پر حملے سمیت فائرنگ کے مختلف واقعات میں 20افراد ہلاک اور 22زخمی ہوئے تھے۔12 مارچ 2012 کو فرانس کے شہر ٹولوز اور مونٹ اوبن میں ایک شدت پسند کے چاقو کے حملے کر کے 3 فوجی ایک عیسائی راہب اور اسکول کے تین بچوں کو قتل کر دیا تھا ۔ یہ کارروائیاں محمد میراہ نامی نوجوان نے انجام دی تھیں