اسلام آباد(ایس ایم حسنین)بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں 2020 کے بدترین مسلم کش فسادات کی بھارتی حکومت کی طرف سے تاحال مذمت نہیں کی گئی۔ بھارتی حکومت دیگر ممالک پر تنقید کرنے کی بجائے اپنے گھر کو درست رکھے۔ وزارت خارجہ نے کرک میں مندر جلائے جانے کے معاملے پراقلیتوں کے بارے میں غیر ضروری بھارتی دعوے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت خود اپنے ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر توجہ دے۔ ترجمان دفترخارجہ نے کرک میں مندر جلائے جانے کے معاملے پر اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں پر غیر ضروری بھارتی دعوے مسترد کرتے ہیں، یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ بھارت پاکستان میں اقلیتوں پر ہرزہ سرائی کررہا ہے، بھارت خود اپنے ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر توجہ دے۔ ترجمان زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارت اپنی اقلیتوں کیخلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں مصروف ہے، بھارت نے شہریت بل اور 2002میں گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کیا، بابری مسجد پرحملہ،اس میں ملوث کرداروں کو بری کروایا اور کووڈ19میں مسلمانوں پر وبا پھیلانے کے الزامات لگائے گئے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت اپنی اقلیتوں کےخلاف ریاستی سطح پرامتیاز برت رہا ہے، پاکستان، بھارت میں اقلیتوں کےحقوق کے حوالے سے واضح فرق ہے۔ کرک واقعے کے حوالے سے دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کرک میں مندر جلانے والے افراد کو فوری گرفتار کرلیا گیا ہے اور حکومت نے مندرکی تعمیرنو کے احکامات جاری کردیے جبکہ اعلیٰ عدلیہ اس حادثےکانوٹس لےچکی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی اعلیٰ سایسی قیادت نےبھی مندرجلانےکی مذمت کی جبکہ بھارت ریاستی سطح پراقلیتوں سےامتیازی سلوک روا رکھےہوئے ہے۔