
خورشید شاہ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم افغانستان اور بھارت کی تھیوری کو ماننے کو تیار نہیں ہیں،ملک میں کسی گورے کالے کا قانون لاگو نہیں ہے،فاٹا کے لوگ اپنا حق مانگ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ پارلیمنٹ پاکستان کے لوگوں کی ہے،جب تک فاٹا کے لوگوں کو حق نہیں دیا جائے گا ہم اس ایوان میں نہیں بیٹھیں گے۔خورشید شاہ نے مزید کہا کہ جب تک فاٹا کے لوگوں کو حق نہیں دیا جائے گا ہم اس ایوان میں نہیں بیٹھیں گے۔آئین کے اندر ہوتے ہوئے پارلیمنٹ کی اتھارٹی ختم نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ فاٹا کے لوگوں کو قانون و آئین کا حصہ دیں، ہم انہیں پاکستان کا حصہ سمجھتے ہیں اور ہم انگریز کے کسی بوسیدہ قانون کو ماننے کو تیار نہیں ہیں۔
سربراہ پی کے میپ محمود اچکزئی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ فاٹاکا معاملہ قبائلی عوام کی مرضی سے طےکریں،صدر پاکستان آج حکم جاری کریں کہ ایف سی آر ختم کردیا۔فاٹا کو منتخب گورنر دے دیں جو صدر کو جواب دہ ہو۔محمود اچکزئی نے کہا کہ فاٹا میں جو کچھ آپ نے کرنا ہے وہ قبائلی عوام کی مرضی سے کریں، انہوں نے مزید کہا کہ صرف گالیاں نہ دیں ہم بھی منہ میں زبان رکھتے ہیں۔شیخ رشید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ دو افراد یہاں نہیں جن کی وجہ سے فاٹا کا معاملہ رُکا ہوا ہے








