counter easy hit

حکومت سے کرپشن ختم کرنے کی توقع کرنا احمقوں کی جنت میں رہنے کے مترادف ہے: سلیم صافی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر صحافی سلیم صافی نے کہاہے کہ حکومت سے کرپشن ختم کرنے کی توقع کرنا احمقوں کی جنت میں رہنے کے مترادف ہے ، امیر کاررواں میں اتنا خوئے دلنوازی ہے کہ وہ ڈلیور کرنے کی بجائے سندھ پر چڑھائی کررہے ہیں، نواز شریف اگر پانامہ میں اپنے ساتھ کسی اسد درانی کو حصہ دار بنا لیتے تو کچھ نہ ہوتا۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سلیم صافی کا کہنا تھا کہ حکو مت کو سب سے بڑا مسئلہ یہ درپیش ہے کہ اس کے لیڈر عمران خان ہیں ، علیم خان ، جہانگیرترین اور نیل مسرت جیسے امیروں کی حکومت غربت ختم نہیں کرسکتی، اس حکومت سے کرپشن ختم کرنے کی توقع کرنا احمقوں کی جنت میں رہنے کے مترادف ہے ۔انہوں نے کہا کہ امیر کاررواں میں اتنا خوئے دلنوازی ہے کہ وہ ڈلیور کرنے کی بجائے سندھ پر چڑھائی کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اگر پانامہ میں اپنے ساتھ کسی اسد درانی کو حصہ دار بنا لیتے تو کچھ نہ ہوتا ،اصغر خان کیس پر پہلے سپریم کورٹ کا فیصلہ آچکا ہے ، درجنوں لوگوں کے انٹرویوز بھی ہیں لیکن ایف آئی اے کو کوئی ثبوت نہیں ملتا ، سپریم کورٹ میں اصغر خان کے کیس کی پیروی کیلئے کوئی نہیں آیا اور ایف آئی اے کے پر جلتے ہیںاور اس کی وجہ سے ایف آئی اے نے یہ موقف اپنا لیاہے ۔ پروگرام میں شریک سینئر صحافی حفیظ اللہ خان نیازی کا کہنا تھا کہ ملک میں جہالت اور بیروزگاری بڑھتی جائے گی، خیبر پختونخوا میں تعلیم کا نظام انحطاط کا شکار ہوچکا ہے، سابق وزیر اعلیٰ کے پی پر بھی کرپشن الزامات موجود ہیں، اس ھوالے سے وزیر اعظم کو بھی تازہ بہ تازہ اطلاعات پہنچائی جا رہی ہیں کہ وزراء پیسہ بنانے میں مصروف ہیں، زمینی حقائق یہ بتا رہے ہیں کہ وزیر اعظم اس کابینہ کے ساتھ کبھی بھی کامیاب نہیں ہو پائیں گے ۔ حفیظ اللہ خان کا کہنا تھا کہ یہاں ایک نہیں ابھی بھی دو پاکستان ہیں ایک میں مفلوک الحال لوگ رہ رہے ہیں جبکہ دوسرے میں طاقتور لوگ، وزیر اعظم عمران خان اس وقت خود وزیر داخلہ ہیں لیکن وہ اپنے ایک چھوٹے ڈیپارٹمنٹ ایف آئی اے میں فیصلہ نہیں کر سکتے، ایف آئی اے نے اصغر خان کیس کے حوالے سے جو بھی فیصلہ کیا ہے وہ وزیر اعظم کی مرضی جانے بنا ہی کیا ہے، اصغر خان کیس میں اسد درانی اعتراف کر چکے ہیں کہ انہوں نے پیسے دیئے ہیں، عدالت کا یہ کہنا کہ اسلم بیگ کا احتساب کہیں اور کریں یہ ایک نہیں دو پاکستان کی نشانی ہے۔