counter easy hit

صبح صبح شاندار خبر : تبدیلی والے واقعی تبدیلی لے آئے ، تنخواہوں میں کتنے فیصد اضافے کا اعلان کر دیا ؟ جانیے

اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی حکومت نے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کردیا، فیصلے کا اطلاق نجی شعبے سے مینجمنٹ پے سکیل میں رکھے جانے والے ماہرین کیلئے ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ وفاقی حکومت
نے مخصوص سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد کا اضافہ کیا ہے۔وفاقی وزارت خزانہ و اقتصادی امور نے نجی شعبے سے مینجمنٹ پے سکیل میں رکھے جانے والے ماہرین کی بنیادی تنخواہوں میں 10فیصد اضافہ کیا ہے۔ اسی تناسب سے ان ملازمین کی دیگر مراعات میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ جبکہ مینجمنٹ پے سکیل میں کام کرنے والے ماہرین کی پرسنل سٹاف کی سبسڈی 12 ہزار روپے ماہانہ سے بڑھا کر 14 ہزار روپے کر دی گئی ہے۔اس سلسلے میں وزارت خزانہ نے مینجمنٹ پے سیل 2016کی جگہ مینجمنٹ پے سکیل 2017کی بنیاد پر مذکورہ ملازمین کیلئے نظرثانی شدہ بنیادی تنخواہوں کا نظام رائج کر دیا ہے۔وفاقی وزارت خزانہ کے نوٹیفیکشن کے مطابق مینجمنٹ پے سکیل ون کی بنیادی تنخواہ 1 لاکھ 36 ہزار 720 روپے سے بڑھا کر 1 لاکھ 64 ہزار اور 560روپے کر دی گئی ہے۔ مینجمنٹ پے سکیل ٹو کی بنیادی تنخواہ میں 24840 روپے اور پے سکیل تھری کی تنخواہ میں 22320 روپے اضافہ کیا گیا ہے۔ جبکہ مینجمنٹ پے سیل 2017کے لاگو ہوتے ہی ایڈہاک ریلیف الائونس50فیصد ختم ہوجائے گا۔جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق قومی اسمبلی میں مالی سال 19-2018ء کا بجٹ پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے گذشتہ پانچ سال کے دوران سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنز میں مسلسل اضافہ کیا، مالی مجبوریوں کے باوجود سرکاری ملازمین اور پنشنرز کیلئے مزید ریلیف دیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کیلئے بڑے شہروں میں رہائش ایک سنگین مسئلہ ہے اس لئے ہاؤس رینٹ سیلنگ کی حد میں 50 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے، اسی طرح ہاؤس رینٹ کی مد میں بھی 50 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے۔وفاقی حکومت نے کم آمدنی والے پنشنرز کی مشکلات کے پیش نظر پنشن کی کم سے کم حد کو 6 ہزار سے بڑھا کر 10 ہزار کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ فیملی پنشن کو بھی 4500 روپے سے بڑھا کر 7500 روپے کیا جا رہا ہے۔مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ 75 سال سے زائد عمر کے پنشنرز کی پنشن کم سے کم 15 ہزار روپے ماہانہ کی جارہی ہے۔وفاقی حکومت نے اسٹاف کار ڈرائیورز اور ڈسپیچ رائیڈرز کے اوور ٹائم الاؤنس کو 40 روپے فی گھنٹہ سے