counter easy hit

سب کچھ الٹ ہو گیا ، گیم اچانک (ن) لیگ کے حق میں ۔۔۔ پنجاب میں قومی اسمبلی کے حلقے پر رات کو جیتنے والا امیدوار صبح ہوتے ہی ہار گیا ، نام آپ کو دنگ کر ڈالے گا

سیالکوٹ; حلقہ این اے 73میں ڈرامائی موڑ آ گیا۔پہلے غیر حتمی غیر سرکار نتائج کے مطابق پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار کو خواجہ آصف کے مقابلے میں برتری حاصل تھی۔اور عثمان ڈار حلقہ این اے 73 سے 113453 ووٹ لینے میں کامیاب ہوئے جب کہ جب کہ ن لیگ کے

امیدوار خواجہ آصف 112717 ووٹ لینے میں کامیاب ہوئے۔تاہم اس کے بعد خواجہ آصف نے ووٹوں کی گنتی کے لیے کہا اور ووٹوں کی گنتی کا عمل دوبارہ شروع کیا گیا جس کے بعد ن لیگ کے امیدوار خواجہ آصف جیت گئے اور پی ٹی آئی کے امیدوار عثمان ڈار ہار گئے۔نئے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق خواجہ آصف نے 115067 ووٹ لیے جب کہ عثمان ڈار 74137 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔یاد رہے اس سے پہلے عثمان ڈار کو خواجہ آصف کے مقابلے میں 700ووٹوں کی برتری حاصل تھی۔واضح رہے کہ کل پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اور مہنگا ترین الیکشن انعقاد پذیر ہوا،الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق عامانتخابات میں 840قومی وصوبائی حلقوں پر 11 ہزار 673 امیدوار حصہ لے رہے تھے،قومی اسمبلی کے 270حلقوں پر 3 ہزار 428 امیدوار میدان میں اترے تھے جبکہ صوبائی اسمبلیوں کی 570نشستوں پر 8 ہزار 245 امیدواروں میں مقابلہ ہو ا۔قومی اسمبلی کے 270حلقوں میں 1ہزار 623 آزاد امیدوار حصہ لے رہے تھے۔صوبائی اسمبلیوں کےحلقوں پر 8245امیدواروں میں سے 3 ہزار 856 سیاسی جماعتوں کےامیدوار تھے۔خیبرپختونخوا اسمبلی کے لیے 1145 امیدوار میدان میں تھے جبکہ خیبر پختونخواسے قومی اسمبلی کے حلقوں پر 721 امیدوار حصہ لے رہے تھے۔سندھ اسمبلی کے لیے 2 ہزار 179 امیدوار میدان میں تھے جبکہ سندھ سے قومی اسمبلی کے حلقوں کے لیے 814 امیدوار میدان میں تھے۔پنجاب میں قومی اسمبلی کےحلقوں کیلیے 1534امیدوار میدان میں تھے اور پنجاب اسمبلی کے لیے 3 ہزار 975 امیدوار حصہ لے رہے تھے۔بلوچستان میں قومی اسمبلی کے حلقوں پر 290امیدوار میدان میں تھے ،اسی طرح بلوچستان اسمبلی کے حلقوں پر 946 امیدوارمیدان میں تھے،اسلام آباد کے قومی اسمبلی کے 3 حلقوں پر کل 59 امیدوار تھے۔