لاہور( مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی ارشاد بھٹی ایک منفرد انداز رکھتے ہیں، اور اپنی شاعری، دلفریب انداز میں مخالفین سمیت ہر اس شخص پر تنقید کرتے دکھائی دیتے ہیں جو تنقید کے قابل ہو، تنقید صحافت کی وجہ سے ارشااد بھٹی نے بہت کم عرصے میں صحافتی حلقوں میں اپنا لوہا منوا لیا ہے، حال ہی میں حسین نواز کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر وزیر اعظم عمران خان کے خلاف ٹویٹ کیا گیا، جس کا ارشاد بھٹی نے اس انداز میں جواب دیا کہ پورا ملک حیران رہ گیا لیکن ایک بار پھر حسین نواز جیل میں قید اپنے والد میاں نواز شریف کی دفاع میں میدان میں آئے اور پاکستانیوں کو نواز شریف کی بے گناہی بتانا چاہی لیکن ارشاد بھٹی نے پھر ایسا جواب دے دیا کہ حسین نواز خاموش ہوگئے ۔ تفصیلات کے مطابق مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام چھوڑتے ہوئے حسین نواز کا کہنا تھا کہ ’’فاضل سپریم کورٹ نےنواز شریف کواثاثےچھپانےپرنااہل کیا۔اثاثےکیا تھے؟ایک کمپنی جو فیصلےسےکافی پہلےبندہوچکی تھی کےریکارڈ میں درج کردہ تنخواہ جو آج تک کبھی وصول نہ کی گئی کو “قابلِ وصول اثاثہ” قراردیا گیا اور پھر اسےچھپانے پر نااہل کردیا گیا! یہ ہے منتخب وزیر اعظم کی اہلیت کا پیمانہ‘‘۔
حسین نواز کے ٹویٹ پر جواب دیتے ہوئے ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ ’’ویسے سلام ہے آپ دونوں بھائیوں کی عظمت کو،باپ قید،بہن قید اور آپ دونوں لندن میں موجیں فرما رہے،اللہ ایسے بیٹے،بھائی بھی کسی کو نہ دے،اگر احساس،ضمیر نامی کوئی شے ہے تو ٹوئیٹر ٹوئیٹر کھیلنے کی بجائے آئیں اور بیمار باپ کا حوصلہ،بہن کا سہارا بنیں۔۔‘‘