counter easy hit

مارچ ٢١٠٥ اور امارات میں مقیم پاکستانی

 Pakistani

Pakistani

تحریر: حسیب اعجاز عاشر، دبئی
ٰیو کے اور سعودیہ عرب کے بعد متحدہ عرب امارات وہ تیسرا ملک ہے جہاں پاکستانیوں کی بڑی تعداد بسلسلہ روزگارو کاروبار مقیم ہے جو ١۔٢ ملین سے بھی زیادہ ہے۔جبکہ یہاں پاکستانی متحدہ عرب امارات کی ٹوٹل آبادی کا ٢١فیصد ہیں جو بھارتیوں کے بعد دوسری بڑی کمیونٹی ہے۔شعبہ انجینرنگ ، تعلیم، صحت، بنکنگ، ٹریڈنگ سمیت ہر شعبہ جات میں پاکستانیوں نے اپنے کام سے لگن، انتھک محنت، ایمانتداری سے اپنا نام کا لوہا منوایا ہے۔

حصول حلال رزق کے لئے بغیر کسی جھجک کے ہر کام کو عظمت سمجھ کر کرنے والے حوصلہ مند ،بہادر اور جفاکش پاکستانی اپنے وطن عزیز کا خوب نام روشن کر رہے ہیں۔جہاں یہ اپنے خاندانوں کی باعزت کفالت کر رہے ہیں وہاں انکا بھیجا ہوا زرمبادلہ پاکستان کی معیشت کے لئے ریڑھ کی ہڈی کے مترادف ہے۔وطن سے دور سہی۔۔۔مگر قومی تہواروں کو قومی جوش و جذبہ سے منا کر خوشیوں میں برابر کے شریک ہوتے ہیں۔انہیں۔۔۔ خوشیوں میں خوش ہونا یاد ہے تو ۔۔۔ملک و ملت پے آئی کوئی پریشانی یا آفت پے تڑپنا بھی آتا ہے۔۔۔۔۔مگر یہاں ۔۔دلچسپ یہ کہ ۔۔۔باہمی نظریاتی اور سیاسی اختلافات دیارِ غیر میںبھی پرچھائیوں کی مانند انکے پیچھے پڑیں ہیں،مگر اِس کا اظہار پاکستان میں بسنے والوں سے یکسر مختلف ہیں۔اکثر محافل میں مختلف سیاسی جماعتوں سے وابستہ افراد اور مختلف نظریاتی تنظیموں کی ایک ساتھ شرکت ،ایک ساتھ ہی بیٹھنا ،ایک دوسرے کو سننا، ایک دوسرے کو سمجھنا،دُکھ سکھ باٹنا،بھائی چارے اور پاکستانیت کی اپنی مثال آپ ہے۔یہاں کے قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے، ایک ہفتے میں کئی رنگ رنگا ایونٹس اور کبھی ایک دن و ایک شب میں مختلف مقامات پر مختلف پاکستانی تنظیموں کے زیراہتمام تقریبا ت کا انعقاد پردیس میں بھی دیس میں ہونے کی فضا پیدا کردیتا ہے،یہی وجہ ہے سمندرپاربسنے والے پاکستانی امارات کو اپنا دوسرا گھر تصور کرتے ہیں ۔۔۔دیارِغیر میں بسنے والے پاکستانیوںکے اسی انمول محبت و اخوت نے تقویت دی کہ۔۔۔ کیوں نا۔۔۔۔تمام پاکستانیوں کی مختلف خبروں کو ایک خبر بنا کر انکے نگاہ،دل و دماغ کو ایک مرکز پر یکجا کر دیا جائے۔۔۔تو چلیئے پھر۔۔۔ ۔۔پردیسیوں کی تقاریب کے مختصراًاحوال ‘ ‘جھلکیوں” کے سلسلے کا ماہانہ وار آغاز کرتے ہیں۔۔۔۔۔

پانچ مارچ کی شب بمقام آرمڈ فورسز کلب میں ظہورالسلام جاوید کے زیرِ اہتمام دسویں عالمی اُردو مشاعرے ٢٠١٥ ابوظہبی کا انعقاد کیا گیا،جسکی صدارت کراچی یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر پیرزادہ قاسم نے کی ۔سفیر پاکستان عزت ماب آصف درانی صاحب نے مہمان خصوصی کی حثیت سے شرکت کی۔کلام پیش کرنے والے مہمان شعراء میں پیرزادہ قاسم(پاکستان)، امجد اسلام امجد(پاکستان)، عباس تابش(پاکستان)،رحمان فارس(پاکستان)،عنبرین حسیب عنبر(پاکستان)، سعید آغا(پاکستان)، مدن موہن(انڈیا)،ڈاکٹر کلیم قیصر(انڈیا)، سہیل ثاقب(سعودی عرب)، تسنیم عابدی(امریکہ)، قمرریاض(عمان) سمیت مقامی شعراء میں ڈاکٹر زبیر فاروق،ظہورالسلام جاوید، یعقوب تصور، ثروت زہرہ، یعقوب عنقا، سلیمان جازب، فقیر سائیں، خالد نسیم، سعید پسروری، سلیمان خان، فرہاد جبریل، آصف رشید اسجد، تابش زیدی، نیئر نیناں ،عبدالسلام عاصم کے نام شامل تھے۔تعارف کے لئے یعقوب تصور نے اپنی خدمات پیش کی، نظامت کے فرائض منتظمِ اعلی ظہورالسلام جاوید نے اپنے منفرد و دلکش انداز میں سرانجام دیئے،عنیب احمد نے تلاوت جبکہ جناب مقصود تبسم نے نعت رسول مقبولۖ کی سعادت حاصل کی۔مدیر دنیائے ادب اوجِ کمال اور سماجی شخصیت محمد اقبال نسیم نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ظہورالسلام جاوید کی ادبی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا اور ساتھ ہی حکومت پاکستان سے مطالبہ بھی کیا کہ ظہورالسلام جاوید کواُنکی فروغِ اردو ادب کے حوالے بے لوث خدمات کے اعتراف میں صدارتی ایوراڈ ٢٠١٥ کے لئے بھی نامزد کیا جائے۔

سفیر پاکستان آصف درانی نے خوبصورت محفل کے انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد پیش کی اور یقین دہانی بھی کروائی کے ظہورالسلام جاوید کا نام تجویز کیا جائیگا،سامعین رات گئے دلنشیں کلام سے محظوظ ہوتے رہے۔ اگلے ہی رورز صدر پاکستان مسلم لیگ گلف چوہدری نورالحسن تنویر نے اپنی رہائش گاہ پر عالمی اُردو مشاعرے ٢٠١٥ میں شریک شعراء کے اعزاز میں ایک پُرتکلف ظہرانے کا اہتمام کیا جس میں مہمان شعراء امجد السلام امجد، ڈاکٹر پیرزادہ قاسم، ظہورالسلام جاوید، ڈاکٹر ثروت زہرہ، حارس،تسنیم عابدی م،قمر ریاض،تابش زیدی سمیت ظہیر بدر، مسلم لیگ (ن)گلف کے جنرل سکیرٹری افتخار بٹ، یو اے ای صدر چودھری محمد الطاف، چیرمین اورسیز کمیشن ضلع ننکانہ چودھری محمد شفیع اور زاہد ترمزی ،منظور بھٹی کے علاوہ نمایاں شخصیات نے بھی شرکت کی۔

عجمان کے مقامی ریسٹورنٹ میں ٧مارچ کی شب تحریک انصاف حقیقی گروپ کی جانب سے تحریک انصاف کے ڈپٹی سیکریٹری اوورسیز برائے ممبر شپ شاہد حسین کے اعزاز میں پُرتپاک ظہرانہ کا اہتمام کیا گیا۔شاہد حسین کا کہنا تھا کہ پارٹی میں گروپس کا بننا ایک جمہوری عمل ہے۔جو بنتے اور ختم ہو جاتے ہیں ۔اسی طرح تحریک انصاف میں ہونی والی گروپنگ بھی وقتی ہے جو انتخابات کے بعد تحلیل ہو جائیں گیں۔اِس موقع پر پاک امارات پختون ادبی ٹولنہ کے چالیس اراکین نے تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان بھی کیا۔تقریب میں ایم این اے خیال زمان اورکزئی، عبدالکریم آفریدی، حسنہ ندیم بٹ،خورشید جہان، ندیم بٹ، اسمام خان، ارباز خان سمیت پارٹی کے کئی مقامی اہم شخصیات نے شرکت کی۔

ایسی ہی نوعیت کی ایک تقریب ابوظہبی کے مقامی ریسٹورینٹ میں منعقد ہوئی جسمیں چوہدری عبیداللہ اور چوہدری مظہر حسین کی کاوششوں سے ریحانیہ برادران نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے پارٹی کی مرکزی کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا انکا کہنا تھا کہ عمران خان کی قیادت میں تحریک انصاف ہی پاکستان کی ڈولتی کشتی کو بحرانوں کے بھنور سے نکال سکتی ہے۔تقریب میں چوہدری آفتاب احمد، میاں اویس انجم، چوہدری شہباز رشیم، چوہدری زبیر، چوہدری عبیداللہ، چوہدری نواز رشید ریحانیہ،مظہر اقبال، شاہد حسین، اخلاص احمد، چوہدری اسجد امجدم حاجی عبدالرشید، محمد جمیل، شاہد حسیین، عزیز اللہ انقلابی، چوہدری سہیل نواز، طارق محمود راجہ اور چوہدری عامر ارشد سمیت کثیر اتعداد پارٹی کارکنان نے شرکت کی۔واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات میں تحریک انصاف کے مختلف گروپس کی جانب سے تقاریب کے انعقاد کا سلسلہ جاری ہے جس میں مختلف طبقہ فکر سے وابستہ پاکستانی جماعت میں شامل ہو رہے ہیں۔ ایک خوبصورت محفل ِ سخن کا اہتمام فقیر سائیں کے دولت کدہ پے امریکہ سے تشریف لائیں معروف شاعرہ تسیم عابدی صاحبہ کے اعزاز میں بھی کیا گیامحترمہ تسینم عابدی ایک عرصہ امارات میں شعبہ تعلیم سے وابستہ رہیں ہیںاور اپنے منفرد کلام کے باعث حلقہ ادب میں خاص مقام رکھتی ہیں۔ظہوراسلام جاوید کی زیرِصدارت اس محفل کے نظامت کے فرائض سلمان احمدنے بہت احسن انداز میں انجام دیئے۔تلاوت قرآن کی سعادت عبدالسلام عاصم کے حصہ میں آئی۔نعت رسول مقبولۖ سلمان احمد نے پیش کی۔مسرت عباس مسرت، ندیم، احمد زیست، قمر بشیر، عبدالسلام عاصم، فرہاد جبریل، آصف رشید اسجد، فقیر سائیں،ڈاکٹر عاصم واسطی ،تسنیم عابدی اور ظہورالسلام جاوید نے اپنے منفرد اور دلفریب کلام سے محفل کو یادگار بنا دیا۔تسنیم عابدی نے اظہارخیال میں مسٹر اینڈ مسز فقیر سائیں کو خوبصورت محفل کے انعقاد پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا انہوں نے کہا امارات سے ملنے والی چاہت و عزت میں کبھی بھی بھول نہیں سکتی یہاں مجھے ہمیشہ اپنائیت محسوس ہوتی ہے یہاں کی محافل میں شرکت کرنا میرے لئے باعث مسرت و اعزاز ہوتا ہے،نئے شعراء کے کلام نے سماعتوں کو نئی تازگی بخشی ہے،دعاگوہ ہوں کہ ابوظہبی امارات میں فروغ ادب کا سلسلہ جاری رہے،آمین۔اختتام پر شرکاء پرتکلف اور لذیذ کھانوں سے بھی لطف اندوز ہوتے رہے۔

ایک پُروقار تقریب میں ایوانِ اقبال کے زیرِ اہتمام العین امارات میں مقیم ایک معروف سیا سی وسماجی شخصیت غلام عباس بھٹی کو میدانِ تعلیم میں گراں قدر خدمات پیش کرنے کے اعتراف میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ پیش کیا گیا۔تقریب میں سفیرِ پاکستان آصف درانی نے مہمان خصوصی کی حثیت سے شرکت کی۔صدرایوانِ اقبال نے اپنے خطاب میں غلام عباس بھٹی کو پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں فروغ تعلیم کیلئے کی گئی کاوشوں کو خوب خراجِ تحسین پیش کیا۔مہمانانِ خصوصی کو پھولوں کو گلدستے بھی پیش کئے گئے ۔ اور منتخب صحافیوں کو یادگاری شیلڈز بھی پیش کی گئیں ۔تقریب میں چوہدری نور الحسن تنویر، میاں منیر ہانس، ڈاکٹر ثمینہ چوہدری، عبدالرحیم نوشی، چوہدری عبدالحمید،ملک مجاہد علی، سجاد حسین اعوان، ارشد انصاری، امجد اقبال امجد، عامر حفیظ، وحید الزمان طارق، خالد بشیر، ڈاکٹر اکرم شہزاد، چوہدری انیس، حافظ زاہد علی کے علاوہ کئی اہم شخصیات نے شرکت کی۔غلام عباس بھٹی نے تقریب کے انعقاد پر صدر ایوان اقبال پرنس اقبال کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور تمام شرکاء سے بھی اظہارتشکر کیا جنہوں تمام مصروفیات سے وقت نکال کر ااِن سے اظہارِ محبت کے لئے شریک ہوئے۔انہوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ وہ اپنی آخر ی سانس تک تعلیم کے لئے اپنی خدمات پیش کرتے رہے گی۔نامور کالم نویس چیئرمین مجلسِ قلندارانِ اقبال طارق حسین بٹ کے دوسرے مجموعہ کالم”نخلِ آرزو” کی رونمائی کے حوالے سے ١٣مارچ کو دبئی میں مجلسِ قلندرانِ اقبال گلف کے صدر میاں منیر ہانس کے زیرِ اہتمام ایک خوبصورت تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ مہمانِ خصوصی آئی جی ظفرعباس لک تھے جبکہ صدارت کی سعادت پاکستان کی نامی گرامی سیاسی اور سماجی شخصیت سید آصف ہاشمی کے حصے میں آئی۔پروگرام کا باقاعدہ آغاز رافع رضوان کی تلاوتِ کلامِ پاک سے ہو اجبکہ نعتِ رسولِ پاک ۖ کی سعادت محمد بلال فلک کے حصے میں آئی ۔نظامت کے فرائض ملک اسلم نے انتہائی احسن انداز میں نبھائے اور تقریب کے ٹیمپو کو اپنے ادب نواز انداز سے بر قرار رکھا۔مقررین نے اپنے خطاب میں طارق حسین بٹ کی شخصیت اور اُنکی تحلیقی کاوشوں پے اپنے آراء کا اظہار کیا ۔اُن کہنا تھاکہ مصنف انتہائی نفیس شخصیت کے مالک ہیں جبکہ نخل آرزو حققی جذبات کی آئینہ دار ہے۔نئے پاکستان کی نوید ہے، تصوف کے ابواب اس کتاب کا حسن ہیں،بے لاگ تحریروں کااعلی کا معیار ہے۔انہوں کے طارق حسین بٹ کی قلمی خدمات کو بھرپور خراجِ تحسین پیش کیا۔مقررین میں سید آصف ہاشمی، ظفرعباس لک، امجد اقبال امجد، نورالحسن تنویر،عبدالستار پردیسی، ارسلان طارق بٹ،سہیل خاور، وحیدپال، ڈاکٹر شہزاد اکرم، سید سجاد حسین شاہ، میاں منیر ہانس شامل تھے۔صا حبِ کتاب طارق حسین بٹ نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ کتاب در اصل اس بات کی غماز ہے کہ انقلاب کو دنیا کی کوئی طاقت روک نہیں سکتی کیونکہ موجودہ نظام اپنی افادیت کھو چکا ہے اور ایک شفاف نظام کے بغیر چارہ کار نہیں ہے۔اسلامی نظام ہی وہ واحد نظام ہے جو انسانیت کہ عدل و انصاف کی بنیادیں فراہم کر سکتاہے کیونکہ یہ امن ،محبت اور انسان دوستی کا مذہب ہے۔پاکستان کی بقا صرف اسلامی نظام کو من و عن نافذ کرنے میں ہے۔۔اس تقریب میں پاکستانی کمیونٹی کے عبدالستار پردیسی،سید قیوم شاہ اور سہیل خاور کو ان کی سماجی خدمات پر شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔تقریب سب سے قابلِ ذکر بات مختلف سیاسی نظریاتی جماعتوں کا ایک پلیٹ فورم پر ایک ساتھ موجود ہونا تھا اور ایک دوسرے کے خیالات کو صبروتحمل سے سماعت کرنا تھا جسکے سبھی حاضرین مداح ہوئے۔
١٤مارچ کی شارجہ کے مقامی ریسٹورنٹ میں عوامی جمہوری اتحاد نے تحریک انصاف کے نو منتخب سینیٹرز کے اعزاز میںعشائیہ کا اہتمام کیا۔تقریب میںکوارڈینیٹڑ عوامی جمہوری اتحاد محمد شاہد خان، عوامی جمہوری اتحاد عجمان کے صدر ایاز خان،رہنما تحریک انصاف سعید الزمان،ایم این اے خیال زمان اورکزئی،ایم این اے احمد اللہ خان، محترمہ مریم، عبدالکریم آفریدی، محمد شاہد خان،ممتاز خان یوسفزئی ،اور اسد اللہ کے سمیت کئی پارٹی سے وابستہ کئی اہم شخصیات و کارکنان نے شرکت کی۔دیگر مقررین سمیت سینیٹر لیاقت خان نے بھی اپنے ٹیلیفونک خطاب میں اپنی پارٹی قیادت پر پورے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف اپنے لیڈر عمران خان کی قیادت میں وطن عزیز کی خدمت کے لئے دن رات کام کرنے کا عزم رکھتی ہے۔ہماری پارٹی کا ویژن ،انصاف کا حصول، کرپشن کا خاتمہ، نظام کی تبدیلی اور ہر میدان میں میرٹ کو یقینی بنانا ہے۔ہم نے سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کو خیر آباد کہہ دیا ہے۔

دعاگوہ ہیں کہ تسلسل برقرار رہے ٢٣مارچ کو یومِ پاکستان کے حوالے سے کئی رنگ برنگی تقاریب کا انعقاد کیا گیا ، سفارتخانہ پاکستان ابوظہبی میں پرچم کشائی کی تقریب میں پاکستانیوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔صدرِپاکستان اور وزیرِ اعظم پاکستان کے عوام کے نام پیغامات پیش کئے گئے۔سکولوں کی ننھی منھی بچیوں نے ملی نغمات پیش کئے، پاکستان کی عیسائی کمیونٹی نے بھی جذبہ حب الوطنی سے بھرپور پُرترنم قومی نعمے پیش کئے۔٢٣مارچ کے حوالے سے کیک بھی کاٹا گیا۔ابوظہبی کے مقامی ہوٹل میں ٢٣مارچ کے شب سفارتخانہ پاکستان کے زیراہتمام ایک اور شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف ممالک کے سفارتکاروں نے شرکت کی ۔شیخ النہان بن مبارک نے مہمان خصوصی کی حثیت سے شرکت کی۔کئی سفارتی اہلکاروں اور کمیونٹی کی نمایاں شخصیات نے شرکت کی۔پرچم کشائی کی ایک تقریب کا انعقاد پاکستان قونصلیٹ دبئی میں بھی کیا گیا ٢٦ مارچ کو پاکستان سوشل سنٹر شارجہ کے زیرِ اہتمام ٢٣ مارچ کے حوالے سے ایک شاندار مشاعرے کا بھی انعقاد کیا گیا، معروف شاعر ظہورالاسلام جاوید کے کی زیرِ صدارت اس محفل کی ابتدائی نظامت حافظ افتخار نے باخوبی انجام دیتے ہوئے تمام شعراء کرام کو سٹیج پے مدوح کیا جبکہ مشاعرے کی باقاعدہ نظامت کی ذمہ داریوں کو ڈاکٹر اکرم شہزاد نے خوبصورتی سے سنبھالے رکھا۔صاحبزادہ جمیل احمد قادری نے تلاوت قرآن پاک کی سعادت حاصل کی اور عمران نواز نے نعت رسول پیش کر کے محفل کا با برکت آغاز کیا۔لندن سے آئے ہوئے نامور شاعر نادر فاروقی نے اس محفل سخن میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔محفل میں صدر سوشل سنٹر چوہدری خالد حسین، جنرل سیکریٹری حاجی نواز، چوہدری افتخار، راجہ محمد سرفراز، پردیسی، رضوان عبداللہ، فضل امین یوسف زئی، پیر آغا کیلاش،مرزا محمد اقبال،ارشد رانا، عظمت انصاری سمیت باذوق خواتین حضرات کی بڑی تعداد میں شرکت نے۔کلام پیش کرنے والے شعراء کرام میں ظہورالسلام جاوید، یعقوب تصور، ڈاکٹر عاصم واسطی، ڈاکٹر ثروت زہرہ، فیاض ظفر، مقصود احمد تبسم، طارق حسین بٹ، حفیظ احمد ، حافظ زاہد علی، آصف رشید اسجد، فرہاد جبریل ، عتیق الرحمان، نیر نیناں، ارسلان طارق بٹ شامل تھے۔

٢٧ مارچ کو یوم پاکستان کے ہی حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد پاکستان ایسوسی ایشن کے زیراہتمام کیا گیاجس میں مختلف فیلڈز میں غیر معمولی کارگردی دیکھانے والی نمایاں شخصیات سفیرپاکستان آصف درانی، صدر پاکستان ایسوسی ایشن ڈاکٹر ضیاء الحسن اور قونصل جنرل جاوید جلیل خٹک کے بدست مبارک شیلڈز پیش کی گئیں۔شیلڈز حاصل کرنے والوں میں سحر شیخ، اشفاق احمد، جمیل خان، زمرد خان، قراة العین، ظہورالاسلام جاوید، عائشہ میمن ، ڈاکٹر محمد حامد فاروقی، رفیق احمد، عبدالغفور، سجاد حیدر اور مسز عالیہ جاوید کے نام شامل تھے۔

دیگر اہم تقریبات ۔۔۔حال ہی میں پاکستان نیول سٹاف کالج کے افسران نے سفیر پاکستان برائے یو اے ای جناب آصف درانی سے پاکستان ہاوس میں ملاقات کی،سفیر پاکستان نے افسران کی ملک و قوم کے لئے پیش کی گئی خدمات کو خوب خراج تحسین پیش کیا۔۔۔سانحہ پشاور کے حوالے سے قومی اور بین الاقوامی سطح پر پہلی کتاب منظرعام پر آئی، ”قتل گُل ” کے ٹائٹل سے اِس نادر کتاب کی ترتیب و تدوین امارات کے نوجوان صحافی، شاعر،ایونٹ اورگنائزر سلیمان جاذب نے کی،جس کی تقریب رونمائی کا انعقاد٢٤ سیون رئیل اسٹیٹ کے تعاون سے دبئی کے فائیو سٹار ہوٹل میں کیا گیاتقریب میں جاوید، ملک، قمر ریاض، سجاد علی سمیت کمیونٹی کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ شارجہ سوشل سنٹر کے صدر چوہدری خالد حسین کے جانب سے شاندار ایونٹ کا انعقاد،جس میں قونصلر جنرل جاوید جلیل خٹک نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ معروف پاکستانی کاروباری شخصیت احسان اللہ ساہی کی نئی رئیل اسٹیٹ کمپنی”ہائی سٹار” کے افتتاح کے حوالے سے بھی ایک شاندار تقریب کا انعقاد کیا۔پاکستان ایسوسی ایشن کے زیرِاہتمام ”جشن پاکستان مشاعرہ” کا انعقاد کیا گیا جس میں ع۔س۔مسلم، پیرزادہ قاسم، امجد اسلام امجد، ظہورالسلام جاوید ،سعید پسرور، یعقوب عنقا، نے شرکت کی۔پاکستان کے مقبول ترین مزاح نگار انور مقصور کے جانب سے ایک یادگار اور بھرپور تفریحی سٹیج ڈرامہ”دھرنا” نے بھی اپنی رونق خوب جمائی رکھی ۔حاضرین پورے ڈرامے میں ہس ہس کے لوٹ پوٹ ہوتے رہے ہیں ۔شرکاء کا کہنا تھا ایک عرصہ بعد دیار غیر میں ایسا حقیقی پروگرام دیکھنے کو ملا ہے امید ہے کہ یہ سلسلہ برقرار رہے گا۔انڈین ہائی سکول کے شیخ راشد آڈیٹوریم میں اموں عالمنی فورم کے تعاون سے اُردو پریس کلب انٹرنیشنل کی جانب سے ٢٧ مارچ کی شب اٰردو عالمی مشاعرے کا انعقاد کیا گیاجس میں ہندستان اور پاکستان کے نامور شعراء جاوید اختر، عنبرین حسیب عنبر،مقصود وفا، لیاقت علی عاصم، اظہر عنایتی، رحمان فارس، تابش زیدی نے شرکت کی،جبکہ افتخار عارف شرکت کرنے سے قاصر رہے،مشاعرے کے روح روں اردو پریس کلب کے جنرل سیکرٹری طارق فیزی تھے۔جن کے فروغ ادب کے حوالے سے کاوشوں کوخوب سراہا گیا۔فقیر سائیں کے دولت کدہ پے پاکستان سے آئے رحمان فارس کے اعزاز میں ایک ادبی نشست کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں مقصود وفا، ظہورالاسلام جاوید ، عاصم واسطی، ثروت زہرہ ،سلمان خان،فرہاد جبریل ، آصف رشید اسجد، نیئر نیناں، پروین ثاقب، اور زین نے شرکت کی۔

انہیں خوشیوں میں کمیونٹی کیلئے ایک سب سے بڑا صدمہ ،چیرمین القنطرہ گروپ آف کمپینز ،ممتاز سماجی و کاروباری شخصیت حاجی محمد اسحاق کامورخہ چھ مارچ بروز جمعہ کو قضا الہی کے انتقال کر جانا ہے۔انا للہ وانا اللہ راجعون۔جن کی نمازِ جنازہ بعد نماز عشاء شیخ خلیفہ میڈیکل کمپلیکس میں ادا کی گئی۔کمیونٹی کی ایک بہت بڑی تعداد نے انکے صاحبزادوں جمیل اسحاق، شکیل اسحق، جلیل اسحق اور نبیل اسحق سے اظہارِ تعزیت کیا۔محروم کا تعلق گجرات سے ہے مگر ایک عرصہ سے بسلسلہ کاروبار امارات میں مقیم تھے۔انکا کام سے لگن،دیانتداری،سچائی،صاف گوئی،فراخ دلی اپنی مثال آپ رہی ہے ۔ان کی شخصیت اور کمیونٹی کے لئے خدمات ہمیشہ یاد وں زندہ و تابندہ رہیں گی۔اللہ انہیں جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔آمین۔۔۔مارچ کو الوداع کہتے ہوئے ۔۔آئیے اِس دعا کے ساتھ اپریل کا استقبال کریں کہ اس ماہ کا آفتاب اپنی پوری رعنائیوں کے ساتھ طلوع ہو اور چہروں پے مسکان چھوڑے غروب ہو۔آمین

Haseeb Ejaz Aashir

Haseeb Ejaz Aashir

تحریر: حسیب اعجاز عاشر، دبئی
haseeb.ejaz.aashir@gmail.com
+971-55-4320640