کراچی: چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ جیلوں میں غریب قیدی کو بخار کی ایک گولی تک نہیں ملتی اور بااثر لوگوں کو بغیر بتائے اسپتال بھجوا دیا جاتا ہے۔

چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ کس کے کہنے پرمیڈیکل بورڈ بنایا گیا، ایک ملزم جیل جاتا ہے، اس کے لئے میڈیکل بورڈ بنا دیاجاتا ہے اور عدالتوں کو پتا ہی نہیں ہوتا، عدالتیں ملزمان کو سزا کے لیے جیل بھیجتی ہیں، جیل والے ملزمان کو اسپتال بھیج دیتے ہیں، غریب قیدی کو جیل میں بخارکی گولی تک نہیں ملتی اور بڑے لوگوں کو بغیر بتائے اسپتال منتقل کردیا جاتا ہے، جو جرم کرتا ہے اسے جیل جانا چاہیئے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگرہرمجرم جیل جانے کے بجائے بیگناہ بن جاتا ہے تو جیلوں کے دروازے کھول دیتے ہیں۔ عدالت نے عدالت نے علی رضا کی درخواست پر مزید قانونی دلائل طلب کرلیے سماعت ملتوی کردی۔








