counter easy hit

زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 257 ہو گئی، امدادی کارروائیاں جاری

Earthquakes

Earthquakes

لاہور : پیر کی دوپہر قیامت ٹوٹی کسی کا آشیانہ گرا کوئی جان سے ہی چلا گیا۔ تباہی کی داستان ہے کہ نئے ہولناک مناظر این ڈی ایم اے کے مطابق سب سے زیادہ 206 اموات صوبہ خیبر پختونخوا میں ہوئیں۔ فاٹا میں 30، گلگت بلتستان میں 9، پنجاب میں 5 اور آزاد کشمیر میں 2 افراد جاں بحق ہوا۔ خیبر پختونخوا کے ضلع شانگہ میں 48، چترال 32، سوات 30، لوئر دیر 22، اپر دیر 16، تورغر 15، اپر کوہستان میں 11، بونیر 9، پشاور 4، مردان 3 ، چارسدہ 3، مالاکنڈ 2، صوابی 2 ، نوشہرہ میں 2، مانسہرہ، ہنگو اور لوئر کوہستان میں ایک ایک شخص جاں بحق ہوا۔ خیبر پختونخوا میں مجموعی طور پر 1486 افراد زخمی جبکہ 3952 مکانات کو نقصان پہنچا۔ سامنے آنے کے بعد مزید المناک ہوتی جا رہی ہے۔ خیبر پختونخوا میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

فاٹا کی باجوڑ ایجنسی میں 26 افراد جاں بحق، 50 زخمی اور 300 مکانات تباہ ہوئے۔ مہمند ایجنسی میں 3 اور خیبر ایجنسی میں ایک شخص جاں بحق ہوا۔ گلگت بلتستان کے ضلع غذر میں 4، دیامر 2 جبکہ گلگت، ہنزہ اور گھانچے میں ایک ایک شخص جاں بحق ہوا۔ 30 افراد زخمی اور 90 مکانات کو نقصان پہنچا۔ پنجاب کے ضلع راولپنڈی، چکوال، ڈی جی خان، قصور اور میانوالی میں ایک ایک شخص جاں بحق ہوا۔ پنجاب میں 78 افراد زخمی اور 44 مکانات کو نقصان پہنچا۔ آزاد کشمیر کے ضلع نیلم اور میرپور میں ایک ایک شخص جاں بحق ہوا۔ مجموعی طور پر آزاد کشمیر میں 12 افراد زخمی ہوئے اور 6 مکانات کو نقصان پہنچا۔

زخمیوں کی تعداد بھی دو ہزار تک پہنچ گئی ہے۔ پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے اسپتال بھرے ہوئے ہیں۔ عملے اور ادویات کی قلت کا بھی سامنا ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث متاثرہ علاقوں میں رابطہ سڑکیں بند ہیں جن کی وجہ سے ٹیموں کو دور دراز علاقوں تک پہنچنے میں دشواری کا سامنا ہے اور موسم کی خرابی بھی مشکلات میں اضافہ کر رہی ہے۔

زلزلہ متاثرہ علاقوں میں افواج پاکستان کا ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ زخمیوں اور متاثرین کو نکالنے کیلئے ہیلی کاپٹر سروس بھی استعمال کی جا رہی ہے۔ کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمان کے مطابق سب سے زیادہ تباہی مالاکنڈ میں ہوئی۔ سول اور ملٹری اہلکار متاثرہ علاقوں تک پہنچ چکے ہیں۔ نیول چیف ایڈمرل محمد ذکاء اللہ کی ہدایت پر پاک بحریہ نے بھی امدادی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں۔ امدادی سامان سے بھرے ٹرک بھی سوات روانہ کر دیئے گئے ہیں اور فیلڈ کمانڈرز کو تمام متاثرین تک پہنچنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔