counter easy hit

استثنیٰ کا مطالبہ کیا ہے یا نہیں؟ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے بتا دیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اسلام آباد دھرنے کے دوران بننے والے مقدمے میں استثنیٰ دئیے جانے پر تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے کسی استثنیٰ کا مطالبہ نہیں کیا ۔ڈاکٹر عارف علوی نے ٹوئیٹ میں کہا کہ میں نے کسی استثنیٰ

کا مطالبہ نہیں کیاتاہم معزز جج آئین کے آرٹیکل 248 کی شق نمبر کے پابند ہیں جس کے تحت کوئی بھی عدالت عہدے پر موجود صدر یا گورنر کے خلاف مجرمانہ کارروائی جاری نہیں رکھ سکتی۔خیال رہے کہ 2014 میں اسلام آباد دھرنے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ اور پاکستان پینل کوڈ کی مختلف دفعات کے تحت صدر عارف علوی پر تشدد پھیلانے کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے صدر عارف علوی کے خلاف عدالتی کارروائی ان کے دورِ صدارت مکمل ہونے تک معطل کردی تھی۔جبکہ دوسری جانب ایک خبر کسے مطابق صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزارت قومی صحت کا دورہ کیاجس کے دوران وفاقی وزیر اور سیکرٹری وزارت قومی صحت نے صدر مملکت کو تفصیلی بریفنگ دی۔وزارت قومی صحت کے دورہ کے دوران صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کاکہنا تھا کہ عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے ،صحت کی انشورنس کے ذریعے غریب کو تحفظ فراہم کرنا ہوگا،ہمیں بچوں کے دیے جانے والے حفاظتی ٹیکوں کو سو فیصد یقینی بنانا ہو گا،خوراک اور صحت کے معاملات میں عوامی آگاہی مہم کی ضرورت ہے۔صدرمملکت کا مزید کہنا تھا کہ خوارک کی کمی کے ہمارے بچوں پر انتہائی مضر اثرات مرتب ہو رہے ہیں ،اس ضمن میں تمام اداروں کو بھر پور کردار ادا کرنا ہوگا۔