counter easy hit

زبردستی عوام سے کچھ نہیں منوانا چاہتے، مصطفی کمال

پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفی کمال کا کہنا ہے کہ زبردستی عوام سے کچھ نہیں منوانا چاہتےجو بھی آیا عہدے کے لئے آیا، ہم نے تو عہدے چھوڑے۔

do not want to forcing people to agree to anything, Mustafa Kemal

do not want to forcing people to agree to anything, Mustafa Kemal

پشاورہائیکورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاک سر زمین پارٹی مصطفیٰ کمال کا کہناہے کہ انہوں نے 2012 میں بانی متحدہ کی غلط پالیسیوں کی نا صرف مخالفت کی بلکہ پارٹی کو چھوڑ کر بھی چلے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سوال ہمیشہ پوچھا جاتا ہے کہ فاروق ستار اور مصطفیٰ کمال میں کیا فرق ہے تو آج میں بتا دیتا ہوں کہ میں تین سال پہلے عہدے چھوڑ کر چلا گیا۔ فاروق ستار اسوقت بھی نوٹس لے رہے تھے جب الطاف حسین فوجی جرنیلوں کو گالیاں دے رہے تھے۔فاروق ستار اس وقت بھی نوٹس لے رہے تھے جب الطاف حسین فوج کو گالیاں دے رہے تھے۔ ان کو 22 اگست کو عوام کے غصہ کا پتا چلا۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہ سوچ کر واپس نہیں آئے کہ یہاں اقتدار ملے گا، زبردستی عوام سے کچھ نہیں منوانا، جو بھی آیا عہدے کے لئے آیا، ہم نے تو عہدے چھوڑے، پاک سرزمین پارٹی عوام کے لئے کچھ کرنا چاہتی ہے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website