counter easy hit

دفاع وطن کے مجاہدوں، غازیوں اور شہیدوں کو خراجِ تحسین اور سلام، پاکستان مسلم لیگ ن لیبرونگ اوورسیز کویت

PML-N Labor Wing Overseas,Kuwait

PML-N Labor Wing Overseas,Kuwait

کویت (زبیر شرفی) یوم دفاعِ پاکستان کی گولڈن جوبلی تقریبات کے سلسلے میں پاکستان مسلم لیگ (ن) لیبرونگ اوورسیز کویت کے زیراہتمام پاکستان سکول و کالج جلیب الشیوخ(کویت)کے وسیع و عریض اقبال ہال میں پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی صدارت تنظیم کے صدر محمد زبیر شرفی نے کی اور مہمان خصوصی سفیر اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد اسلم خان تھے دیگر مہمانان خاص میں میاں محمد ارشد مرکزی صدر پاکستان مسلم لیگ(ن) کویت،عرفان ناگرہ مرکزی صدر پاکستان مسلم لیگ(ن) یوتھ ونگ کویت تھے۔

وقت مقررہ سے پہلے ہی اقبال ہال اپنی تنگ دامنی پر شرمندہ ہو رہا تھا ،کویت میں مقیم خواتین وحضرات کی بہت بڑی تعداد وقت سے پہلے ہی ہال میں پہنچ گئی۔پاکستانی کمیونٹی کی سیاسی،سماجی،دینی،ادبی،ثقافتی اوراقلیتی تنظیموں کے صدور اور محب وطن خواتین و حضرات نے شرکت کی۔یوم دفاع کی تقریب کی نظامت ممتاز طبیب اور کویت کے معروف کمپیئر حکیم طارق محمود صدیقی چیئرمین پاکستان مسلم لیگ(ن) لیبر ونگ اوورسیزکویت نے کی ابتدائی گفتگو کے بعد انہوں نے قرآن حکیم کی لاریب آیات کی تلاوت کیلئے حافظ محمدجاوید نقشبندی کو دعوت دی انہوں نے سامعین و حاضرین کو نورِ تلاوت کلام پاک سے منور کیا۔

تلاوت کے بعد نبی آخرالزماں حضرت محمد مصطفی ۖ کی بارگاہ میں نذرانۂ عقیدت پیش کرنے کیلئے کویت کے ہر دلعزیز ثناء خواں محمد مجاہد چشتی کو دعوت دی تو انہوں نے حاضرین کی سماعتوں میں خوب رس گھولااور ہال سبحان اللہ اورماشاء اللہ کی صداؤں سے گونجنے لگا۔تلاوت و نعت کے بعد پاکستان اور کویت کے قومی ترانے پیش کئے گئے اور حاضرین قومی ترانوں کے احترام میں اپنی اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے۔اب باری تھی قومی نغمے کی جسے علی ملک نے پیش کر کے خوب داد وصول کی۔پاکستان جلیب الشیوخ کے طلبا و طالبات نے مختلف ملی نغموں پر ٹیبلو پیش کئے جسے سفیر محترم کے ساتھ ساتھ جملہ حاضرین نے سرہا ،اِن طلبا ء و طالبات کی تربیت مس عاصفہ افضل نے کی ۔ مس عاصفہ افضل پاکستان کی محبت میں مستغرق ہیں انہوں نے اپنے سٹوڈنٹس کو ایسی تربیت کی جس کا زمانہ معترف ہے لوگوں نے بچوں اور مس عاصفہ افضل کی محنت ک تعریف کرتے ہوئے بچوں او ر میڈم کی درازیٔ عمر کی دعا کی۔

تقریب کے کمپیئر حکیم طارق محمود صدیقی نے پاکستان سکول و کالج جلیب الشیوخ کے پرنسپل عطا للہ خان کی فروغ تعلیم کیلئے کی جانے والی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں کے سکول کے طالب علم محمد عثمان کو تقریر دعوت دی اُن کے فن تقریر سے ان کی اساتذہ کی تربیت کی جھلک آرہی تھی ،اس ننھے مقرر نے دفاع پاکستان کے موضوع پرجذبات سے بھر پور تقریر کر کے اپنے وطن کے دشمن کو بتا دیا کہ ہم تو پیدائشی مجاہد ہیں جس نے ہمارے وطن کی جانب غلط نظر سے دیکھا ہم اُس کی آنکھیں نوچ لیں گے۔یوم دفاع کی تقریب میں خطاب کیلئے رانا اعجاز احمد سہیل کو دعوت دی گئی تو انہوں نے حسب روایت اپنے موضوع کے ساتھ انصاف کرتے ہوئے دفاع وطن کے محافظوں کو خراج تحسین پیش کیا اور مختصر وقت میں جامع اور مدلل گفتگو کی انہوں نے کہا پاکستان کی تاریخ گواہ ہے جب بھی ملک پر مشکل وقت آیا تو افواج پاکستان کے شانہ بشانہ عوام پاکستان نے دفاع وطن میں بھر پور حصہ لیا۔سید صداقت علی ترمذی کسی تعارف کے محتاج نہیں انہوں نے اپنے تازہ کلام سے حاضرین کے لہو کو خوب گرمایا اور خوب داد وصول کی۔پیدائشی سپاہی اور عسکری گھرانے کے چشم و چراغ ،غازی ٔ پاکستان احسان الحق کویت میں قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں جب وہ خطاب کیلئے مائیک پر تشریف لائے تو سامعین و حاضرین نے دِل کھول کر اُن کا استقبال کیا انہوںنے معرکہ ہندو پاک کا آنکھوں دیکھا حال بیان کیا۔

انہوں نے کہا غازیان اسلام نے ارض پاکستان کے تحفظ کیلئے سر دھر کی بازی لگا دی،مجاہدین پاکستان شہادت کی تمنا مین دشمن پر جھپٹ پڑے اور بھارت پر ثابت کر دیا ہم زندہ قوم ہیں۔انہوں نے کہا لاہور،واہگہ،کھیم،کرن،رن،اٹاری،قصور،سیالکوٹ ،اعوان شریف،جگہ جگہ پاکستان کی شیر دِل افواج نے بھارتی حملہ آوروں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دِیا،انہوں نے کہا چونڈہ کے میدانوں میں تاریخ کی سب سے بڑی جنگ لڑی گئی۔احسان الحق نے کہا ہمارے غازیوں کی پیشانیوں پر فتح کی بشارت لکھی ہوئی تھی۔بعض مقامات پر درجن سے بھی کم سپاہیوں نے بھارت کی پوری پلٹن پر قابو پا لیا ،اِدھر عوام پاکستا ن کے جذبات بھی دیدنی تھے جب بھارتی طیارے پاکستان کی جانب آتے تو ہمارے لوگ گھروں کی چھتوں پر چڑھ جاتے اور دشمن جہازوں کو پتھر مارنتے۔ احسان الحق کی تقریر سے سامعین کے جذبات لوح قرطاس پر رقم کرنے کیلئے الفاظ نہیں ملتے۔اب باری تھی کویت میں مقیم اردو اور پنجابی کے معروف شاعر خضر حیات خضر کی انہوں نے اپنا کلام سنا یا تو ہال میں موجود نوجوانوں نے مکے لہرا کر نعرے لگا کر مخصوص انداز کے ساتھ انہیں داد دی جسے کوئی بھی کبھی فراموش نہیں کر سکے گا۔

عرفان ناگرہ صدر پاکستان مسلم لیگ(ن) یوتھ ونگ کویت نے جذباتی تقریر کرتے ہوئے کہا پاکستان ہماری آرزوؤں کا گہواراہے۔ہماری امیدوں کا مرکز،اور عزم و ہمت کا ماہپارا ہے۔ہم نے پاکستان بناتے ہوئے ثابت کر دِیا تھا کہ ہم ایک قوم ہیں اور آج اس کی ترقی،اس کے استحکام اور اس کے تحفظ کیلئے ہم نے ثابت کرنا ہے کہ ہم ایک قوم ہیںانہوں نے کہا میاں محمد نواز شریف وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان نے پاکستان کو ترقی کی شاہراہ پر ڈال دیا ہے وہ وقت دور نہیں جب پورے وطن میں امن ہو گا۔تعلیم عام ہوگی اور روزگار کے دروازے کھل جائیں گے انہوں نے کہا یوم دفاع ہمیں پاکستان کے تحفظ کیلئے ہر قسم کی قربانی دینے کا سبق دیتا ہے ضرورت پڑھنے پر ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔یوم دفاع کی تقریب کو تاریخی اور کامیاب بنانے کیلئے شبیر احمد بٹ کا کردار کلیدی تھا انہوں نے دفاع وطن کے شہداء کی ماؤں کی نذر ایک کلام کیا جس میں سبق بھی تھا اور درد بھی تھا اُ ن کے کلام کے دوران خواتین و حضرات میں سے اکثر کی آنکھیں آنسوؤں سے تر ہو گئیں۔کویت میں مقیم ممتازصاحب تصنیف شاعر کاشف کمال نے کمال مہارت سے اپنا کلام پڑھا جسے سامعین نے بہت پسند کیا ۔حکیم طارق محمود صدیقی نے محمد عارف بٹ صدر پاکستان بزنس کونسل کویت کو خطاب کی دعوت دی انہوں نے نپے تلے الفاظ اور کلمات کے ساتھ شہدا ء کا ذکر کیا۔

محمد محفوظ شہید کا ذکر کرتے اُن کی زبان ڈبڈبائی اور حاضرین کی پلکیں بھی آنسوؤں سے بھیگ گئیں انہوں نے معرکہ ستمبر کا آنکھوں دیکھا حال بیان کیا۔معروف شاعر بدر سیماب آئے تو انہوںنے مجمع میں ہل چل مچا دی اُن کے کلام میں جذبات اور احساسات کا خزانہ تھا۔اُن کی ادائیگی بھی قابل رشک تھی۔ممبر اوپیک حافظ محمد شبیر کویت میں سماجی حوالے سے ایک معتبر نام ہے جب انہیں دعوت خطاب دی گی توانہوں نے قرآن و حدیث کی روشنی میں شہدا ء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاافواج پاکستا ن تو جنگ لڑ رہی تھیں اُن کے ساتھ ،مزدور،کسان ،شاعر،مغنی،ادیب،اور خطیب بھی شامل جہاد تھے انہوں نے کہا یہ دو قوموں کی جنگ تھی۔حق و باطل کا معرکہ تھا۔حافظ محمد شبیر نے کہا جنگ اسلحے سے نہیں بلکہ ایمانی قوت سے لڑی جاتی ہے۔جنگ طاقت کے غرور سے نہیں بلکہ اللہ کی رحمت سے لڑی جاتی ہے۔انہوں نے کہا ،رب العالمین قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے،اللہ کے حکم سے بعض اوقات کم تعداد کو بڑی تعداد پر غالب کر دِتا ہے۔انہوں نے کہا ٦٥ میں ہمارے حوصلے عزم و ہمت کی یلغار تھے۔پوری قوم ایک مرکز پر جمع ہو گئی تھی آج ہمیں اسی جذبے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاہم خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنرل راحیل شریف کوجنہوں نے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے عملی جدوجہد سے ثابت کر دیا ہے کہ ہم محفوظ ہو رہے ہیں اور ہم اپنے وطن کی حفاظت کیلئے تیار ہیں۔حکیم طارق محمود صدیقی نے صدارتی خطاب کیلئے محمد زبیر شرفی صدر پاکستان مسلم لیگ(ن) لیبر ونگ کویت کو دعوت دی تو انہوں نے کہا کہ کویت میں دفاع پاکستان تقریبات شروع کرنے کا اعزاز پاکستان مسلم لیگ(ن) لیبر ونگ کوحاصل ہے ۔ہم آئندہ میں ایسی تقریبات کا اہتمام کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا افواج پاکستان کی بدولت ہماری سرحدیں محفوظ ہیں ہمیں نظریاتی سرحدوں پر ایک ہونے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا ہمیں پھر اسی جذبے ،اتحا داور عزم آہن کی ضرورت ہے جو معرکہ ستمبر میں ہمارا اعزاز تھا۔ افواج پاکستان ہماری جغرافیائی سرحدوں کی پاسبان ہیں اور نظریاتی سرحدوں کی پاسبانی کا فریضہ ہم نے انجام دینا ہے انہوں نے کہامیں دفاع و طن کے مجاہدوں،غازیوں اورشہیدوں کو خراجِ تحسین اور سلام پیش کرتا ہوں۔انہوں نے تمام شرکا کا شکریہ ادا کیا۔کویت کے سینئر اور ہردل عزیز شاعر فیاض وردگ ،اپنا کلام سنانے مائیک پر آئے تو انہوں نے جذبات سے بھر پور اور خوبصورت کلام سے سامعین و حاضرین کے دل مہ لئے۔

تقریب کے کمپئیر حکیم طارق محمود صدیقی نے کویت میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کے سفیر محمد اسلم خان کو خطاب کیلئے مائیک پر بلایا تو حاضرین نے ان کا پر تپاک استقبال کیا انہوں نے پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا قوموں کی زندگی میں بعض دِن اس قدر اہمیت کے حامل ہوتے ہیں کہ اُن کا تذکرہ دلوں کو ایمانی جوش و خروش سے بھر پور کر دیتا ہے۔پاکستان کی تاریخ میں یوم دفاع بھی ایسی ہی اہمیت کا دن ہے۔یوم دفاع پاکستان محض ایک دِن نہیں ہے بلکہ پاکستان کے مجاہدین کے بے مثال جذبۂ قربانی کا پیغام بھی ہے کہ آنے والی نسلیں پاکستان کی سلامتی پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گی ۔انہوں نے تقریب کا انعقاد کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا معرکہ ستمبر کے شاہینوں کی شہادتوں اور قربانیوں کی بدولت آج ہر محب وطن عظمت قوم و وطن کا پرچم لہرا رہا ہے۔انہوں نے کہا ہمارا وطن رب کریم کا احسان عظیم ہے اس کی حفاظت کیلئے ہم کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کویت میں مقیم پاکستانی اپنے دیس کی محبت میں گرفتار ہیں پاکستان میں کوئی بھی قدرتی آفت یا آزمائش آتی ہے توسب سے پہلے آپ ہی آگے بڑھتے ہیں اور وطن کیلئے کچھ کر گذرنے کیلئے بے تاب ہو جاتے ہیں ۔سانحہ پشاور پر آپ کی جذباتی وابستگی دیکھ کر یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں تھا کہ آپ کے قلوب اذہان میں پاکستان بستاہے اور آپ کی نبضوں میں ارتعاش پاکستان سے ہے انہوں نے کہا اب پاکستان اس مقام پہ کھڑا ہے جس کی جانب کسی کو تکنے کی جرات نہیں اگر کسی نے شب خون مارنے کی جسارت کی تو اُس کی سب سے بڑی حماقت ہوگی۔

سفیر پاکستان کے خطاب کے بعد میاں محمد ارشدمرکزی صدر پاکستان مسلم لیگ(ن) کویت مائیک پر تشریف لانے انہوں نے نے جملہ حاضرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے دفاع وطن کے مجاہدوں،غازیوں اور شہیدوں کو ہدیہ تبریک پیش کیا انہوں نے کہا ہم پاکستان بنانے والوں کی اولادیں ہیں اور پاکستان بچانے کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے اگر اس کوشش میں ہماری جانیں بھی چلی جائیں تو ہمیں کوئی خوف نہیں انہوں نے کہا جب تک ہمارے جسموں میں حرارت اور خون میں گردش ہے ہم پاکستان کو عظیم سے عظیم تر بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔پاکستان انگلش سکول و کالج جلیب الشیوخ کے پرنسپل ممتاز ماہر تعلیم عطااللہ خان جن کو فروغ تعلیم کیلئے عظیم کاوش کرنے اور طلبا و طالبات کے قلوب و اذہان کو اسلام اور پاکستان سے روشناس کرنے کے عظیم جذبوں کیلئے اعلی خدمات کے اعتراف کے طور پر یادگاری شیلڈ سفیر اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد اسلم خان،ملک نور محمد ،رانا اعجاز احمد سہیل ایڈووکیٹ،محمد عارف بٹ اور محمد زبیر شرفی نے پیش کی۔عسکری گھرانے کے چشم و چراغ ،غازیٔ پاکستان احسان الحق عنایت اللہ(کویت ائیر ویز فلائٹ آپریشن) جو کویت میں کسی تعارف کے محتاج نہیں جن کا دِل پاکستان کی محبت سے سرشار ہے اور جن کی زباں ذکر وطن سے تر رہتی ہے اور جن کا قلم افواج پاکستان کی قربانیوں کو صفحۂ قرطاس پر رقم کرنے کیلئے چلتا رہتا ہے اور دشمن کیلئے نشتر سے کم نہیں کویت میں عطیہ خون کے کیمپ لگانے کے حوالے سے بھی معروف ہیں،ان کی سماجی اوردفاع پاکستان کیلئے خدمات کے اعتراف پر انہیں اعزازی شیلڈ بھی سفیر محترم محمد اسلم خان نے پیش کی۔

سفیر اسلامی جمہوریہ پاکستان نے اپنے دست مبارک سے شکیل احمد ڈار کو سماجی خدمات کے اعتراف کے طور پر اعزازی شیلڈ پیش کی۔مس عاصفہ افضل جنہوں نے پاکستان انگلش سکول و کالج جلیب الشیوخ کے بچوں کو ٹیبلو اور پریڈ کیلئے تربیت دی اُن کی اس شاندار کارکردگی کی بنا پر انہیں بھی شیلڈ سے نوازا گیا میڈم عاصفہ افضل کو سفیر پاکستان، میاں محمد ارشد،حافظ محمد شبیر،محمد عارف بٹ،محمد زبیر شرفی،عرفان ناگرہ اور حکیم طارق محمود نے شیلڈ پیش کی۔دفاع پاکستان کی تقریب میں اعلیٰ خدمات پر شبیر احمد بٹ کو بھی شیلڈ سے نوازا گیا۔آخر میں سفیر اسلامی جمہوریہ پاکستان کو یادگاری شیلڈ میاں محمد ارشد مرکزی صدر پاکستان مسلم لیگ(ن) کویت،محمد زبیر شرفی صدر پاکستان مسلم لیگ(ن) لیبر ونگ کویت۔محمدعرفان ناگرہ مرکزی صدر پاکستان مسلم لیگ(ن) یوتھ ونگ کویت۔ملاں محمد طارق نائب صد رلیبر ونگ کویت۔حکیم طارق محمود صدیقی۔محمدسلیم غلام نبی،حافظ محمد شبیر ممبر اوپیک۔محمد عارف بٹ صدر پاکستان بزنس کونسل کویت کے علاوہ ممتاز شخصیات نے پیش کی۔میاں محمد عرفان،خالد جاوید نور ،عابد ملک (پاک میڈیا) ،طارق علی محسن ،آصف باجوہ(آغاز نیوز) ،عاطف صدیقی اور شریف حدیثوی کو تعریفی سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا۔پاکستان سکول و کالج جلیب الشیوخ کے بچوں کو بھی تعریفی سرٹیفکیٹ دیئے گئے۔حافظ محمد شبیر ممبر اوپیک نے استحکام پاکستان اور کویت کی سلامتی کیلئے خصوصی دُعا کرائی۔شبیر احمد بٹ۔ملاں طارق۔آفتاب گجر،خادم اہل سنت۔حافظ محمد شبیر کیلانی۔میاں محمد عرفان ،دیوان ریاض احمد،ماہی جی اور رانا شبیر احمد اورعدیل شہزاد نے میاں عمران چیف آرگنائزرکی قیادت میں شب و روز کام کیا۔