شارجہ: اسلام آباد یونائیٹڈ کے کوچ ڈین جونز نے اذیت ناک لمحوں کی روداد بیان کرتے ہوئے کہا کہ فکسنگ اسکینڈل سامنے آنے پر مینجمنٹ اور کرکٹرز سب حیران و پریشان ہو گئے تھے اور کسی کو یقین نہیں آیا کہ شرجیل خان اور خالد لطیف اس انداز میں دھر لیے جائیں گے۔

ڈین جونز نے کہا کہ ان کھلاڑیوں کے فونز اور بیگ بھی قبضے میں کر لیے گئے، فرنچائز کے ڈائریکٹر وسیم اکرم نے مجھے بلا کر اطلاع دی، پھر کپتان مصباح الحق کو آگاہ کیا گیا، سب حیران و پریشان اور کچھ کہنے سے قاصر تھے، ہوٹل واپسی کے دوران کسی نے واقعے کے بارے میں بات نہیں کی، تمام کھلاڑیوں کو فرنچائز کے اسٹاف، اینٹی کرپشن یونٹ اور واڈا نے لیکچر میں خطرات سے آگاہ کیا، اس کے باوجود شرجیل خان اور دیگر دونوں کرکٹرز کی ملوث ہونے کی اطلاع پر عجیب سی بے چینی تھی، رات بھر میں اور وسیم اکرم سو نہیں سکے، اگلے روز شام کو ٹیم کو صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔کھلاڑیوں کے دل کا حال جاننے کیلیے انہیں کھل کر بات کرنے کا موقع دیا گیا، ان کی کیفیت ایسی تھی کہ کوئی بہترین ساتھی چل بسا ہو، بہرحال سب کو اگلے میچ کیلیے ذہنی طور پر تیار کیا، جذبہ بیدار کرنے کی کوشش کا فائدہ بھی ہوا۔ وسیم اکرم نے پُرجوش خطاب میں کہا کہ 7 سال قبل اہلیہ کے انتقال پر دنیا تاریک نظر آرہی تھی لیکن حوصلہ کرکے زندگی کے چیلنجز کا سامناکرنے کیلیے تیار ہوگیا، آپ کو بھی صدمے سے نکل کر آگے بڑھنا ہوگا۔








