counter easy hit

اگر اب ڈنڈا چلا تو اس کا جواب بھی ڈنڈے سے آئے گا اورنقصان صرف حکومت کا ہوگا، عمران خان

Imran Khan

Imran Khan

اسلام آباد (یس ڈیسک) چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہےکہ 18 اگست کو ملک بند کریں گے جس کے لیے عوام تیار ہو جائیں جب کہ حکمران سن لیں اب ہم 14 اگست والی جماعت نہیں ہے اگر اب ڈنڈا چلا تو اس کا جواب بھی ڈنڈے سے ہی آئے گا اور نقصان صرف حکومت کا ہوگا جب کہ پیر کو فیصل آباد میں احتجاج کے دوران کسی کو شٹرڈاؤن کا نہیں کہیں گے۔

اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نےکہا کہ شریف برادران اقتدار میں آکر پیسہ بنا رہے ہیں اس لیے ملک تنزلی کی جانب گامزن ہے جب کہ کسی بھی ملک میں اقتدار میں آکر ذاتی کاروبار نہیں کیا جا سکتا یہ۔

جمہوری ممالک میں جرم تصور کیا جاتا ہے، جو لوگ کہتے ہیں کہ ہمارے احتجاج سے مشکلات ہوں گی انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ ہم عوام کو آصف زرداری اور نوازشریف سے آزاد کرانا چاہتے ہیں کیونکہ جب تک یہ لوگ رہیں گے ہمارے ووٹ کی کوئی اہمیت نہیں ہو گی۔

یہ لوگ باریاں لیتے رہیں گے لیکن ہم اس نظام کےتحت انہیں نہیں ہراسکتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر چاہتا تو نوازشریف اور آصف زرداری کی طرح صوبے میں بیٹھ کر پیسہ بناتا لیکن ہم حق سچ کے لئے کھڑے ہوئے ہیں اور یہ جو مرضی کرلیں چاہے پولیس کا بھی استعمال کریں مگر ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

حمزہ شہباز ہماری ٹانگیں توڑنے کی باتیں کررہے ہیں لیکن اب وہ سمجھ لیں اگر انہوں نے کچھ کیا تو پچھتانا صرف انہیں ہی پڑے گا۔

عمران خان نےکہا کہ نوازشریف نے ہمیں انصاف کا بنیادی حق نہیں دیا اگر ان لوگوں نے دھاندلی نہیں کی تو کمیشن کیوں نہیں بنار ہے جب کہ حکومت جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے لیے رضا مندی ظاہر کرچکی تھی لیکن دباؤ کم ہوتے ہی یہ لوگ مکر گئے اس لیے جب تک جوڈیشل کمیشن کی تشکیل نہیں ہوتی دھرنا چلتا رہے گا اور ہمارا چوتھا پلان بھی سامنے آ جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف میں آنے والوں کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ہم جمہوری جماعت ہیں اور بندوق کی نوک پر سیاست نہیں کررہے صرف اپنا حق مانگ رہے ہیں، ہم ثابت کریں گے کہ الیکشن کمیشن کے لوگ دھاندلی میں ان کے ساتھ ملے ہوئے تھے۔

چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس سب کچھ ہے لیکن کوئی نظام نہیں، ہم نئے پاکستان میں میرٹ کا نظام لا کر حکمرانوں کی طرح جیل میں ساتھ رہنے والوں کو عہدوں پر نہیں بٹھائیں گے، پاکستان مسائل سے دوچار ہے۔

لیکن نوازشریف مارکوپولو کی طرح دنیا کے چکر لگا رہے ہیں لگتا ہے کہ جب ہم گو نواز گو کہتے ہیں تو نوازشریف اس کا مطلب دنیا کا چکر لگانا سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کا کہ امریکا کے سامنے ہاتھ باندھنے والے لوگ ملک کو آگے نہیں لے جاسکتے، صرف آزاد ذہنیت ہی ایک نیا پاکستان بنا سکتی ہے۔

غلام کبھی آزادی کی جنگ نہیں لڑتے ہم اسی لیے آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں، حکمرانوں کے لیے اب عوام میں جانا مشکل ہوجائے گا کیونکہ ہم نے گو نواز گو کا ایک ایسا میزائل چھوڑ دیا ہے جو ان کا کہیں بھی پیچھا نہیں چھوڑے گا۔