counter easy hit

سزا یافتہ کرکٹرز کو اچھا بچہ بننے کیلیے کڑا روڈ میپ تھما دیا

Sulman Butt and Mohammad Asif

Sulman Butt and Mohammad Asif

کراچی : پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ کرکٹرز کی خوش فہمی ہوا کردی، پابندی ہٹتے ہی مقابلوں میں کود پڑنے کی حسرت سلمان بٹ، آصف اورعامر کے دل میں ہی رہ گئی، پی سی بی نے ’’اچھا بچہ‘‘ بننے کیلیے کڑا روڈ میپ تھما دیا۔ ملک کے طول و عرض میں نوجوان کھلاڑیوں کو اپنی مثال دیتے ہوئے کرپشن سے باز رہنے کا مشورہ دیں گے۔

ڈسٹرکٹ اور کلب لیول سے کھیل کا آغاز ہوگا، نیشنل اکیڈمی میں باقاعدگی سے پریکٹس اور ٹریننگ میں مصروف قومی کھلاڑیوں کے سامنے آنے سے پرہیز کرینگے، لگاتار تین ماہ تک بلیپ ٹیسٹ کے مرحلے سے گزریں گے، ایدھی ہوم، یتیم خانوں اور پشاورکے آرمی پبلک اسکول کا بھی دورہ کرنا ہوگا، تینوں کھلاڑیوں کے بولنگ کوچ مشتاق احمد اور باقی ٹیم ممبران سے سیشن ہونگے، ان میں انھیں معذرت خوانہ رویہ اختیار کرنا ہوگا۔

سلمان بٹ اور آصف کو ماہر نفسیات کے ساتھ سیشنز بھی کرنا ہونگے، بورڈ کے چیئرمین شہریار خان کا کہنا ہے کہ ہم ان تینوں کھلاڑیوں کی ٹیم میں واپسی کی اہمیت کے قائل مگر کسی بھی قسم کے منفی ردعمل سے بچنا چاہتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق آئی سی سی نے سلمان بٹ، آصف اور عامر کو 2 ستمبر سے ڈومیسٹک اور عالمی کرکٹ کھیلنے کیلیے آزاد ہونے کی خوشخبری سنائی تو انھوں نے فوری طور پر قومی ٹیم میں شمولیت کے خواب دیکھنا شروع کردیے۔

مگر اس وقت ان کے ارمانوں پر اوس پڑگئی جب جواب میں بورڈ نے ’’اچھا بچہ‘‘ بننے کیلیے ایک کڑا روڈ میپ تھما دیا جس سے گزر کر ہی وہ کھیل میں واپس آسکتے ہیں۔ اس روڈ میپ کے تحت یکم ستمبر سے قبل تینوں کھلاڑی بورڈ کے اینٹی کرپشن آفیشلز سے مل کر دیگر کھلاڑیوں کو دینے کیلیے لیکچرز تیار کریں گے۔

پابندی اٹھنے کے بعد سے 30 اکتوبر تک انھیں 16 ریجنز میں جاکر نوجوان کھلاڑیوں کو لیکچر دینا ہوں گے کہ کس طرح وہ کرپشن میں ملوث ہوئے اور اس کا انھیں کیا خمیازہ بھگتنا پڑا۔ تینوں کھلاڑیوں کو فرسٹ کلاس اور انٹرنیشنل کرکٹ سے قبل ڈومیسٹک اور کلب لیول پر کھیلنا ہوگا۔ سلمان، آصف اور عامر باقاعدگی سے نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں پریکٹس تو کرینگے لیکن اگر وہاں پر قومی ٹیم کے کھلاڑی ٹریننگ میں مصروف ہوئے تو کسی بھی بدمزگی سے بچنے کیلیے سامنے نہیں آئینگے۔

انھیں اپنا فٹنس لیول برقرار رکھتے ہوئے ستمبر، اکتوبر اور نومبر تینوں ماہ میں لگاتار بلیپ ٹیسٹ کے 11لیول حاصل کرنا ہونگے۔ تینوں کھلاڑی باقاعدگی سے ایدھی ہومز، یتیم خانوں اور پشاور کے آرمی پبلک اسکول کا دورہ کرکے عوام پر ظاہر کرینگے کہ سوشل ذمہ داری بھی پوری کررہے ہیں۔

5 ستمبر سے 28 فروری کے دوران ان کھلاڑیوں کے بولنگ کوچ مشتاق احمد اور دیگر ممبران کے ساتھ سیشنز ہونگے، تینوں کو ہدایت کی گئی کہ ان سیشنز میں معذرت خواہانہ رویہ اختیار کریں گے تاکہ مستقبل کے حوالے سے تعلقات میںکچھ بہتری آ سکے۔ 15 ستمبر کے بعد آصف اور سلمان بٹ ماہر نفسیات کے ساتھ سیشنز میں حصہ لیں گے تاکہ واپسی پر پڑنے والے دباؤ سے نمٹنے کے قابل ہوسکیں۔