counter easy hit

بحالی شعور

Consciousness

Consciousness

تحریر: شاز ملک
احساسات و جذبات انسان کے دل سے وابستہ ہوتے ہیں ، دماغ اور دل میں یکساں پلنے والے خیالات انسان کے شعور کی نشان دہی کرتے ہیں اوراسکے صاحب شعور ہونے کی دلالت بھی کرتے ہیں ، ہر انسان صاحب شعور اور آزاد پیدا ہوتا ہے لیکن اسکی اخلاقیات کے دائرے کو وسعت خود اسکی ذہنی صلاحیتیں عطا کرتی ہیں ، کسی بھی انسان کو اسکے دل کی وجود و ذات اور دماغ سے وابستگی سوچ کی وسعتوں کی پرواز کو اونچا کرتی ہے ، بیشک تعلیم انسان کی ذہنی سطح اسکے اخلاق سوچ اور شعور کو بلندی عطا کرتی ہے۔

وہیں اسکو اپنے نقطہ نظر کو بھی بہتر طریقے سے سمجھنے کی سمجھ بوجھ عطا کرتی ہے ، عورت کو الله تعالیٰ نے تمام حسیات کے ساتھ پیدا فرمایا ہے وہ بھی مرد کی طرح افضل اشرف المخلوقات پیدا کی گئی ہے اس لئے یہ کہنا یا سمجھنا کے عورت کی ذہنی صلاحیتوں کو مرد سے کم یا ان میں کوئی ترمیم رکھی گئی ہے بے بنیاد اور فضول اختراع ہے ، عورت میں الله نے برداشت صبر افہام و تفہیم مردوں سے زیادہ رکھی ہے یہی وجہ ہے کے آج ہم عورت کو کسی بھی مقام کسی شعبے میں مردوں سے کم نہیں دیکھتے بلکے وہ ہر معاملے میں زندگی کے ہر شعبے میں مردوں کے شانہ بے شانہ کھڑی نظر آتی ہیں ، ایک مشہور کہاوت ہے کے ہر کامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے۔

Women

Women

بیشک یہ صحیح بات ہے ایک مرد کو بہ حثیت ایک شوہر کے عورت گھریلو ماحول فراہم کرتی ہے بچوں کی پرورش سے لے کر زندگی کے ہر پہلو پر اسکی مشاورت سے ایک بہترین گھر کا سکوں دیتی ہے تو مرد اپنے معاشی فرائض کو بہتر اور احسن طریقے سے سر انجام دیتا ہے کیوں کے اگر عورت اسکو بہت سے فرائض سے بری و الذمہ نہ کرے تو مرد ذہنی جذباتی اور ذہنی لحاظ سے ترقی کی راہوں پر آگے نہیں بڑھ سکتا اسس لئے میں یہ کہنے میں برملا حق بجانب ہوں کے کے ہر کامیاب مرد کے پیچھے ایک سمجھ دار عورت کا ہاتھ ہوتا ہے چاہے یہ ہاتھ ان عورتوں کے ہی کیوں نہیں جو گھر کے سودا سلف سے لے کر بچوں کو سنبھالنے سے لے کر خود جاب کر کے اسکے وسایل میں اضافہ کرنے تک ہی کیوں نہ ہوں۔

شاہ بانو ادب اکیڈمی صرف ایک انفرادی سوچ نہیں بلکہ ایک اجتماعی سوچ کے ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا ہونے کی سوچ کا نام ہے ایسے اجتماعی سوچ جو سب عورتوں میں انکے اندر چھپے احساس و شعور کی آگاہی کو بھر لانے اور ان میں اپنی بہترین صلاحیتوں کی سمجھ کو اجاگر کرنا ہے ،تاکہ دیار غیر میں محدود رہنے والی ہم سب عورتیں با شعور ہونے کا مظاہرہ کر کے یہ ثابت کر سکیں کے ہم میں بھی دوسری کمیونٹیز کی طرح بہت سی صلاحیتیں ہیں۔

اسی سوچ کے پیش نظر شاہ بانو ادب اکیڈمی نے بہت محدود وسائل میں بھی عورتوں کے شعور کو ابھارنے اور انکو آگے لانے اور انکی صلاحیتوں کے اعتراف کے لئے ایک چھوٹی سی کانفرنس کا انقعاد کیا ہے جس کا مقصد یہ بتلانا اور جتلانا بھی مقصود ہے کے پاکستانی عورت بھی با شعور ہے وہ اس سوسائٹی میں بھی عزوامعطل نہیں ہے وہ بھی اپنے ہر کام کو یونہی احسن طریقے سے پورا کرنے اور اپنی ذمہ داریوں سے احسن طریق سے نبٹنے کا ہنر جانتی ہے ، ہماری اس کوشش کا مقصد ہماری ان با صلاحیت عورتوں کے کام کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ ان عورتوں کی صلاحیتوں کو بھی سامنے لانا ہے جو اپنے اندر اپنی تخلیقی صلاحیتوں کوظاہر نہیں کر سکیں۔

Pakistani Women

Pakistani Women

کیونکہ انکو اظہار ذات اور اظہار تخلیق کے لئے کوئی مناسب پلیٹ فارم میسر نہیں ، ہمارا مقصد یہ ثابت کرنا بھی ہے کے ہماری پاکستانی کمیونٹی کی عورتوں میں ذہنی پسماندگی نہیں بلکے وہ بھی تعلیم یافتہ با ہمت با شعور اور تخلیقی زرخیز ذھن کی مالک ہیں ،اور کسی نہ کسی صراط سوشل کلچرل اور فعال ہیں ، آپ سب ہماری اس کوشش کو بارش کی پہلی بوند سمجھ لیجئے جو صحرا پر برس کر اسکو نم ہونے کا احساس ضرور دلاتا ہے ، آیئے ہم سب اس پلیٹ فارم پر اکٹھا ہو کر یہ ثابت کریں کے ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی !!!!!!!!۔

تحریر: شاز ملک