counter easy hit

خلل

Muslim Ummah

Muslim Ummah

تحریر: سمن شاہ

امت مسلمہ پر جس کڑے وقت کی نشاندہی ہمارے پیغمبر نے کی تھی دور حاظر اُسی وقت کی طرف اشارہ کرتا دکھائی دیتا ہے۔۔۔۔آج اسلامی معاشرہ مذہبی ٹکڑوں میں بکھرا جا بہ جا نظر آتا ہے لاتعداد فرقے ہزاروں عقائد نے مذہب کوایسی صورت میں تبدیل کر دیا ہے جسے ہر کوئی اپنی نظر اور ضرورت کے مطابق دیکھنا چاہتا ہے۔۔۔۔۔۔ اسلامی ممالک میں مذہب کا جو حال ہے اُس پر تاعمر لکھا جائے توکم ہے ۔۔۔۔

ہر گلی محلے میں مختلف طبقوں مختلف عقائد کے حامل علماء کی درس گاہیں مختلف طبقاتی فکری علمی مجالس۔۔۔۔۔۔اور مساجد کا ایک جال پھیلا ہوا ہے مسلمان ایک رب ایک رسول اور ایک قران پر یقین رکھنے کے باوجود تقسیم ہوئے ہیں ۔۔۔۔۔یہی وجہ ہے امت مسلمہ زوال پزیر ہے زندگی کے ہر شعبے میں ذلت و رسوائی اور پستی کا شکار ہے ۔۔۔۔۔۔ یہ حال تو اسلامی ممالک کا ہے لیکن پریشان کن صورت یہ ہے کہ یورپ میں رہنے والے مسلمان بھی اسی کم علمی اور کم فہمی کا شکار ہو کر مذہب کی بند ربانٹ میں مشغول ہونے لگے ہیں۔۔۔۔۔۔

گزشتہ روز مجھے ایک ای میل موصول ہوئی جس کا عنوان تھا قران ترجمہ جو ہم نے تیار کیا ۔۔۔۔۔۔۔ ساتھ ایک لنک تھا جس میں قران کہانی اور قران کہانی ٹیم کا تعارف اور ترجمہ موجود تھا چونکہ میرے ناقص علم کے مطابق قران پاک کا ترجمہ کوئی عام شخص نہیں کر سکتا اس کے لیے عربی زبان پر مکمل عبور حاصل ہونے کے علاوہ بھی علمی فکری اوصاف کا ہوناضروری ہے

جن کا یہاں ذکر کرنا ضروری سمجھتی ہوں قران پاک کا ترجمہ کرنے والا عربی زبان پر مکمل عبور رکھتا ہو خوب سمجھتا ہو کہ عربی سے ترجمہ کر سکے کیونکہ اگر کسی اور زبان کے ترجمے سے ترجمہ کرئے گا تو اصل سے دوری ہو جائے گی

فنون عربیت صرف نحو لغت بلاغت میں ماہر ہو تانکہ ترجمے میں صیغہ و ترکیب واسالیب کلام و دقائق وضع کی رعایت رکھ سکے کیوں کہ ان کے نہ جاننے سے ترجمے میں سخت غلطیاں واقع ہو سکتی ہیں

اصطلاحات شرعیہ سے واقف ہو کیوں کہ اصطلا حات کا ترجمہ معانی لغویہ سے کرنے میں مراد متکلم کی بدل جاتی ہے حدیث کو شیوخ یعنی جید استاذہ سے حاصل کیا ہو تانکہ تفسیر کرنے میں مخالفتِ صاحبِ وحی حضرت محمد صلی للہ علیہ وسلم باثبات نزول کی لازم نہ آئے

مذاہب مجتہدین پر نظر ہو تانکہ فقہات کی تفسیر میں اجماعِ امت کی مخالفت نہ کرئے علم کلام و تفصیل عقائد اہلِ سنت جانتا ہو تانکہ اعتقادات کی تفسیر میں بدعت سے بچ سکے مفسیرین محقیقن کے اقوال پیشِ نظر ہوں تانکہ ناسخ و منسوخ وذیادت وحذف وغیرہ پر اطلاع ہو جن میں نقل کی احتیاج ہے

علم اصول و عمل معقول بقدر ضرورت حاصل کیا ہو تانکہ عقلیات و شرعیات کی تفسیر میں تقریر و استدلال پر قادر ہو علاوہ ازیں قران کا ترجمہ کرنے والے کا کم ازکم چھتیس علوم جاننا ضروری ہے میرے علم کے مطابق جن صاحبہ نے قران کا ترجمہ آسان الفاظ میں کرنے کی کوشش کی وہ ان اوصاف کی حامل نہیں ہیں
اور یہی بات پریشان کن ہے

اس طرح کی ہر کوشش کی ہر سطح پر شدید مذمت ہونی چاہیے دنیا بھر میں قران پاک کے تراجم ہر زبان میں موجود ہیں قران کی تفسیر ہر زبان میں موجود ہے لاکھوں ویب سائیٹ پر قران کا ترجمہ و تفسیر موجود ہے ۔۔۔۔۔۔ اس لیے بجائے اپنے ترجمے کرنے کے یورپ میں ان مسائل کی طرف توجہ دی جائے جو مسلمانوں کے لیے ہر دن مشکلات کا باعث بن رہے ہیں۔۔۔

یورپ میں رہنے والے مسلمانوں کا مسئلہ مذہبی تعصب کا دن بدن بڑھتے جانا ہے روز مرہ کی زندگی میں ہمیں مختلف مقامات پر اس تعصب کا سامنا ہے ضرورت اس بات کی ہے یہاں ہم مذہب کی فرقہ بندی نہ کریں بلکہ اصل مسائل کی طرف توجہ دیں

میل میں دئیے گئے لنک میں قران کہانی کا لفظ استعمال کیا گیا ۔۔۔۔۔ جو کہ قران کا تقدس پامال کرنے کے لیے کافی ہے ۔۔۔۔۔۔اس طرح کی لفاظی کی مذمت ہونی چاہیے قران ایک مقدس آسمانی کتاب ہے جس میں ضابطہ کل کانئات ہے کہانی کا لفظ قران کو ایک عام کتاب ظاہر کرتا ہے

کسی بھی صورت میں لکھا گیا ہو قران کے لیے معیوب تصور کیا جائے گا اگر آج ہم اس طرح کی سوچ کی مذمت نہیں کریں گے تو کل قران کے لیے اس طرح کے الفاظ عام ہو جائیں گے نفسانی خواہشات حد سے تجاوز کر جائیں تو انسان اپنے حواس کھو بیٹھتا ہے۔۔۔۔ شہرت کی تمنا بری نہیں لیکن اس کے لیے مذہب کو رستہ نہ بنایا جائے

Suman Shah

Suman Shah

تحریر :سمن شاہ