counter easy hit

کپتان زندہ باد : قوم سے ڈیم فنڈ میں عطیات دینے کی اپیل مگر عمران خان اور انکی ٹیم نے 100 ارب روپے کہاں سے ڈیم فنڈ میں شامل کرنے کے لیے کارروائی ڈال دی ؟شاندار خبر

اسلام آباد(ویب ڈیسک) باخبر ذرائع کے مطابق پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پلان کے ان منصوبوں کے لئے مختص اربوں روپے کی رقوم پی ایم سی جے ڈیم میں ڈال دیئے جائیں گے جو غیر مستند ہیں جن پر کام شروع نہیں ہوا یہ رقم 50ارب سے100ارب روپے ہوگی۔ پی ایس ڈی پی کے
وہ پروجیکٹ جاری رکھے جائیں گے جن پر کام شروع ہوچکا ہے یا جو گزشتہ سال سے جاری ہیں لیکن نئے پی اس ڈی پی کے ایسے پروجیکٹوں کے فنڈز روکنے کا فیصلہ کیاگیا ہے جن پر تا حال کام شروع نہیں ہوا یا جن کے لئے فنڈز رواں مالی سال سے جاری نہیں کئے گئے گزشتہ مالی سال2017-18 کے (INEFFICIENT) غیر مستند پروجیکٹوں کیلئے امسال کےفنڈز جاری نہیں ہونگے۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پاکستان میں چین کے ڈپٹی سفیر اور سی پیک کے فوکل پرسن ژاؤ لی جیان نے کہا ہے کہ عالمی برادری سی پیک کیخلاف منفی تاثر پھیلا رہی ہے ،وہ اپنا عزائم میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہوگی ،منصوبہ اپنی مقررہ مدت میں مکمل ہوگا چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک) سے پاکستان میں روز گار کے نئے مواقع پیدا ہونگے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق انہوں نے سکھر ملتان موٹروے کے حوالے سے بریفنگ میں بتایاکہ عالمی برادری سی پیک کے خلاف منفی تاثر پھیلا رہی ہے تاہم وہ اپنا عزائم میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہوگی اور سی پیک منصوبہ اپنی مقررہ مدت میں مکمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت پاکستان میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ سکھر ملتان موٹر وے
سیکشن پر تقریباً 23 ہزار پاکستانی کام کررہے ہیں جبکہ 1500 چینی افراد اس منصوبے پر مصروف عمل ہیں۔ اس موقع پر نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے جنرل منیجر ارباب علی نے کہاکہ 392کلومیٹر طویل سکھر۔ملتان سیکشن آئندہ سال مئی جون میں ٹریفک کیلئے کھولنے کا امکان ہے جبکہ اس کا شیڈول اگست 2019ء ہے جو اپنے مقررہ مدت سے دو ماہ پہلے مکمل ہونے کی توقع ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت مجموعی طورپر 70 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے جس میں 392 کلومیٹر سڑک کو مکمل کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ99 فیصد پل بھی مکمل ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ منصوبہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے سی سی ای سی کے منصوبے کا حصہ ہے۔ انہوں نے بتایاکہ 26 مئی کو موٹر وے کے33 کلومیٹر حصے ملتان۔شجاع آباد سیکشن کا افتتاح کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے پی ایم ایم پراجیکٹ کراچی سے حیدرآباد، سکھر ، ملتان ، اسلام آباد اور دیگر شہروں کے ذریعے پشاور سے شروع ہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ منصوبہ 36 مہینوں میں مکمل ہوگا جو 5 اگست 2016ء کو سرکاری طورپر شروع ہوا تھا۔ چائنہ سٹیٹ کنسٹرکشن انجینئرنگ کارپوریشن لمیٹڈ پاکستان (سی ایس ای سی) کے سی ای او ژونگ نے کہاکہ چین کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں سکھر ملتان موٹر وے میں مجموعی طورپر 101 پل، 1503 ڈھانچے، 11 انٹرچینجز، 6 سروس ایریاز، 5 آرام کے علاقے اور 22 ٹول پلازے تعمیر کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس منصوبے پر کام کرنے والے پاکستانیوں کو ترجیح دی جارہی ہے تاہم چین کے عملہ کے تناسب کے مقابلہ میں ایک چینی ہے تو اس کے مقابلہ میں 15.6 پاکستانی ہیں۔