counter easy hit

آئی جی سندھ کے احکامات نظر انداز، پولیس کے ہاتھوں شہریوں کا اغوا جاری

کراچی: رہائی کیلئے پیسوں کا مطالبہ معمول بن گیا، آئی جی نے اس طرز کی کارروائیاں روکنے کا حکم دیا تھا، کورنگی سے سادہ لباس اہلکاروں نے نوجوان کو اٹھایا، بعد میں کلیئر قرار دیکر پیسے طلب کر لئے۔

By ignoring the orders of IG Sindh, the kidnappings of the citizens continue to be done by policeآئی جی سندھ کے احکامات صرف پریس ریلیز تک محدود ہو کر رہ گئے، پولیس کے ہاتھوں شہریوں کا اغوا جاری ہے، پولیس نے تا حال شہریوں کو بند کر کے ان کی رہائی کے لیے پیسوں کا مطالبہ معمول بنایا ہوا ہے۔ گزشتہ دنوں عدالتی حکم پر ایک تھانے سے شہری کو بازیاب کرایا گیا تھا، جبکہ پولیس اہلکاروں کے خلاف بھی اغوا کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ نے پولیس کی جانب سے شہریوں کو حراست میں لینے اور انہیں چھوڑنے کے لیے پیسوں کے مطالبات کے واقعات کی روشنی میں حکم نامہ جاری کیا تھا کہ اس طرز کی کارروائیوں کا خاتمہ کیا جائے، تاہم اس کے باوجود پولیس کے مختلف شعبوں میں اس طرز کی کارروائیاں تا حال جاری ہیں، گزشتہ دنوں کورنگی بھٹائی کالونی سے ایک نوجوان کو گھر سے سادہ لباس اہلکار اپنے ہمراہ لے گئے اور گھر والوں کو کہا کہ اسکا موبائل نمبر ٹریس ہوا ہے، جو غلط کاموں میں استعمال ہوا ہے اور وہ لوگ گارڈن ہیڈ کوارٹر میں آکر ملیں۔ بعد ازاں جب اس کے گھر والے رات کو وہاں گئے تو انہیں اگلے دن آنے کا کہا اور واپس بھیج دیا گیا، اگلے دن جب دوبارہ گھر والے گئے تو انہیں بتایا گیا کہ انکا بیٹا کلیئر ہے اور اسکو چھوڑنے کے لیے پیسوں کا مطالبہ کیا گیا، کہا گیا کہ جو دل چاہے خوشی سے دے دیں، اس سلسلے میں اس نوجوان کے چاچا کا کہنا ہے کہ پولیس نے اگلے دن یہ کہا کہ وہ کلیئر ہے اور اسکے پیسے مانگے، لیکن اس دوران انکے گھر والوں پر کیا گزری اور قریبی لوگ کس طرح کے سوال پوچھتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ جب انکا بیٹا مجرم ہی نہیں تھا تو کیوں رات کے اندھیرے میں منہ پر کپڑا ڈال کر پورے محلے کے سامنے اسے لے جایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے دو دن قبل انکے علاقے سے ایک لڑکے کو حراست میں لیا گیا اور بعد میں پیسے لیکر چھوڑ دیا گیا، لیکن ہم آئے دن یہ سنتے ہیں کہ آئی جی سندھ نے لوگوں کو حراست میں لیے جانے کا نوٹس لے لیا، یہ باتیں محض بیانات تک ہی محدود ہیں۔ اس سلسلے میں جب آئی جی سندھ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو ان سے رابطہ ممکن نہیں ہو سکا۔