اسلام آباد: قومی اسمبلی نے مالی سال 2018-19 کا بجٹ ترامیم کے ساتھ پاس کر دیا، ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کو فنانس بل کا حصہ بنا دیا گیا۔

قومی اسمبلی نے 266 ارب 25 کروڑ سے زائد کےضمنی مطالبات زر کی منظوری دیدی۔ اس میں سے 258 ارب روپے بیرون ملک قرضوں اور سود کی ادائیگی کیلئے ہیں۔ ضمنی بجٹ پر اسد عمر کے اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ کہا روپے کی قدر میں کمی سے قرضوں کا بوجھ اور جاری خسارہ بڑھا لیکن برآمدات پر مثبت اثر پڑا ہے۔








