counter easy hit

برسلز، یوم یکجہتی پر کشمیریوں سے ہمدردی کیلئے کوئی مظاہرہ نہیں ہوا

بلجیم کے دارالحکومت برسلزمیں یوم یکجہتی کشمیرپر کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کے لئے اور بھارتی مظالم کے خلاف کوئی مظاہرہ نہیں ہوا۔

اس بارکسی مظاہرے اور جلوس کے بجائے سفارتخانہ پاکستان کے زیراہتمام ایک انوکھا پروگرام منعقدہوا۔تقریباً چاردرجن کے قریب پاکستانیوں کو بلاکرایک تنگ جگہ پر مسئلہ کشمیرپر بریفنگ دی گئی ۔

اس تعدادمیں بھی ایک درجن تو صرف سفارتخانے کے ملازمین تھے۔ تقریب میں بلجیم یا کسی دوسرے یورپی ملک کا کوئی باشندہ نہیں تھا۔ان پاکستانیوں کو بلاکرمسئلہ کشمیرکے بارے بتایاگیاجو پہلے ہی مسئلہ کشمیرکے بارے خوب جانتے ہیں۔

سفیرپاکستان نغمانہ ہاشمی نے اپنی تقریر کے دوران ایک کتاب لہرا کر بتایاکہ کشمیرکے بارے میں یہ کتاب وہ پاکستان سے لائی ہیں اور اس کی کاپیاں کرواکرپاکستانیوں میں تقسیم کی جائیں گئی تاکہ وہ مسئلہ کشمیرکو سمجھ سکیں ۔

تقریب کے دوران سفارتخانے کے اہلکاروں نے کبھی اردو اور کبھی انگریزی میں تقاریرکیں اور تقریب میں شریک پاکستانیوں کو بتایاکہ مسئلہ کشمیرکیاہے اور اس کی کیااہمیت ہے۔اور یہ کہ بھارت کشمیریوں پر مظالم ڈھارہاہے۔

انگریزی میں ایک دلچسپ بریفنگ بھارت کے حالیہ مظالم اور ان کے خلاف پاکستان کی سفارتی کوششوں کے بارے میں تھی۔ عجیب بات یہ ہے کہ بلجیم میں رہنے والے پاکستانی انگزیری کے برعکس اردو اور فرانسیسی بہتر جانتے ہیں۔

کچھ ماہرین کا کہناتھا کہ اگرمسئلہ کشمیرپر اس طرح کی بریفنگ یورپی باشندو ں کو دی جاتی اور ساتھ ہی ساتھ یوم یکجہتی پر برسلزکی کسی اہم شاہراہ یا چوک پر کوئی پرامن مظاہرہ ہوجاتاہے تو اس کے دوررس اثرات مرتب ہوتے۔

ان ماہرین نے سوال اٹھایاہے کہ ایک چھوٹی سے بند کمرہ نماجگہ پر پاکستانیوں کو بریفنگ دے کر سفارتخانہ پاکستان نے کشمیریوں کے ساتھ کیایکجہتی کی ہے؟

اپنے ہی لوگوں کوبلایاانہیں کشمیرکے بارے میں بتایااور آخر میں چائے اور سموسوں سے ان کی تواضح کرکے انہیں رخصت کردیاگیا۔

یادرہے کہ اس سے قبل گزشتہ تیرہ سالوں پانچ فروری پر بلجیم میں مقیم پاکستانی او ر کشمیری یوم یکجہتی کے موقع پر کشمیریوں کے حق میں اور بھارتی مظالم کے خلاف برسلز کے مرکزی علاقوں کی اہم شاہراہوں خصوصاً اقوام متحدہ کے دفاتراور وزیراعظم کی رہائش گاہ کے سامنے اوریورپی پارلیمنٹ کو جانے والی شاہراہ پر مظاہرہ کرتے رہے ہیں یاپھر ان اہم جگہوں پر شمعیں جلا کر کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے رہے۔

اس مظاہروں کے دوران راستے گزرتے لوگوں میں مسئلہ کشمیرکے بارے میں بروشر ز بھی تقسیم ہوتے رہے ہیں۔

ادھر بلجیم کے برعکس فرانس سمیت یورپ کے دیگرممالک میں یوم یکجہتی کے موقع پر اس بار بھی بھرپورمظاہرے ہوئے ہیں۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website